• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

شرعی تصدیق

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
شرعی تصدیق
اب دیکھنا یہ ہے کہ قرآن پاک میں جابجا تصدیق کو ایمان کہاگیا ہے اور تکذیب کو کفر۔ اگر کوئی شخص یہ پوری طرح سمجھ لے کہ اسلام سچا دین ہے اور اس کو یقین ہو۔ مگر اس کو حسد، تعصب، ہٹ دھرمی یا کسی جھوٹے وقار کی خاطر دل سے قبول کرنے کو تیار نہ ہو۔ وہ مسلمان نہیں، جیسے ’’شاہ روم ہر قل‘‘ نے اسلام کے اصول کو سچا قرار دیا۔ مگر اہل دربار کے شور سے قبول کرنے سے انکار کردیا۔ قرآن پاک میں اہل کتاب کے بارہ میں ہے۔ ’’ ویعرفونہ کما یعرفون ابنائہم (بقرہ:۱۴۶)‘‘ {اور اس پیغمبر کو اس طرح پہچانتے ہیں۔ جیسے اپنے لڑکوں کو پہچانتے ہیں۔}
2374مطلب یہ ہے کہ ان کو اسلام کی صداقت میں شبہ نہیں۔ مگر پھر بھی وہ اس کو قبول نہیں کرتے۔ اس لئے کافر ہیں۔
اس تمام تقریر سے میرا مطلب یہ ہے کہ قرآن وحدیث بالکل صاف ہیں۔ جن کے دلوں پر اﷲتعالیٰ نے مہر نہیں لگادی۔ وہ سمجھ سکتے ہیں۔ اب آپ خود غور فرمائیں کہ حضرت اسامہ بن زیدؓ کی روایت میں کلمہ پڑھ لینے کے بعد اس آدمی کے قتل پر کتنا رنج ظاہر فرمایا۔ حالانکہ اس وقت اس کے پلے میں سوائے کلمہ طیبہ کے اور کوئی عمل نہیں تھا تو اس کامعنی یہ تھا کہ اس نے دین اسلام قبول کر لیا تھا۔ اس کے خلاف تکذیب کا کوئی ثبوت نہیں تھا۔ اس لئے رحمتہ للعالمین نے رنج ظاہر فرمایا۔
 
Top