غلام نبی قادری نوری سنی
رکن ختم نبوت فورم
شہدکی مکھی غیر تشریعی نبی
شہدکی مکھی غیر تشریعی نبی
جناب مربی جواد صاحب اول تو صوفی محی الدین ابن عربی رحمتہ اللہ علیہ کے بارے
میں مرزا قادیانی صاحب کا عقیدہ کیا ہے زرا وہ ملاحظہ فرمالیں اسکے بعد دوسری بات!
مرزا قادیانی لکھتا ہے کہ محی الدین ابن عربی نے لکھا تھا کہ تشریعی نبوت جائز نہیں
دوسری جائز ہے ، مگر میرا(مرزا قادیانی کا)اپنا مذہب یہ ہے کہ ہر قسم کی نبوت کا
دروازہ بند ہے ، صرف آنحضرت ﷺ کے انعکاس سے جو نبوت ہو وہی جائز ہے
(اخبار البدر ، قادیان، 17 اپریل۔1903ءصفحہ 201)
اب مرزا قادیانی کے نزدیک ابن عربی کا قول قابل حجت نہیں اس لیے
آپ کے لیے بھی یہ قول حجت کے طور پر ناقابل استمال ہے، رہی بات ہماری
تو جناب اگر آپ اس قول پر مفصل بحث کرنا چاہتے ہیں تو سکائپ یا واٹس ایپ
پر تشریف لائیں ہم آپ کو بتائیں گے کہ ابن عربی ؒ نے یہاں پر لفظ نبوت کا استمال
کس اصطلاح میں کیا ہے شیخ ابن عربی ؒ کے نزدیک غیر تشریعی نبوت کی ایک خاص
اصطلاح جو کہ ولایت کے مترادف ہے ، اور انہوں نے یہ تصریح متعدد جگہ پر فرمادی ہے
کہ کسی ولی کو مقام نبوت حاصل نہیں ہوسکتا ۔یا یوں کہہ سکتے ہیں کہ شیخ ابن عربی صرف لغوی طور پر
اولیاء اللہ کے الہامات و مبشرات نبوت کے لفظ سے تعبیر کرتے ہیں لیکن نہ کسی ولی کو نبی کی طرح
مفترض الطاعۃ کہتے ہیں اور نہ ہی کسی ولی کے انکار کو کفر کہتے ہیں اور نہ کسی ولی کو نبی یا رسول کے لفظ
سے یاد کرنا ٹھیک سمجھتے ہیں ، بلکہ وہ اولیاء اللہ کے لیے جس الہام و اخبار من اللہ کو نبوت سے تعبیر کرتے
ہیں اس نبوت کو حیوانات میں بھی جاری مانتے ہیں ، چنائچہ ایک جگہ لکھتے ہیں،
(وھذالنبوۃ ساریۃ فی الحیوان مثل وقولہ تعالی واوحی ربک الیٰ النحل)
اور یہ نبوت حیوانات میں بھی جاری ہے جیسا کہ اللہ نے
ارشادفرمایا ؛ تیرے رب نے شہد کی مکھی کی طرف وحی کی(الفتوحات مکیۃ ۔ جلد 2 صفحہ 542)
تو کیا مرزائی شہد کی مکھی کو بھی (غیر تشریعی نبی) کہنا شروع کر دیں گے؟؟؟؟
منجانب مجاہد ختم نبوت غلام نبی نوری 03014152597

شہدکی مکھی غیر تشریعی نبی
جناب مربی جواد صاحب اول تو صوفی محی الدین ابن عربی رحمتہ اللہ علیہ کے بارے
میں مرزا قادیانی صاحب کا عقیدہ کیا ہے زرا وہ ملاحظہ فرمالیں اسکے بعد دوسری بات!
مرزا قادیانی لکھتا ہے کہ محی الدین ابن عربی نے لکھا تھا کہ تشریعی نبوت جائز نہیں
دوسری جائز ہے ، مگر میرا(مرزا قادیانی کا)اپنا مذہب یہ ہے کہ ہر قسم کی نبوت کا
دروازہ بند ہے ، صرف آنحضرت ﷺ کے انعکاس سے جو نبوت ہو وہی جائز ہے
(اخبار البدر ، قادیان، 17 اپریل۔1903ءصفحہ 201)
اب مرزا قادیانی کے نزدیک ابن عربی کا قول قابل حجت نہیں اس لیے
آپ کے لیے بھی یہ قول حجت کے طور پر ناقابل استمال ہے، رہی بات ہماری
تو جناب اگر آپ اس قول پر مفصل بحث کرنا چاہتے ہیں تو سکائپ یا واٹس ایپ
پر تشریف لائیں ہم آپ کو بتائیں گے کہ ابن عربی ؒ نے یہاں پر لفظ نبوت کا استمال
کس اصطلاح میں کیا ہے شیخ ابن عربی ؒ کے نزدیک غیر تشریعی نبوت کی ایک خاص
اصطلاح جو کہ ولایت کے مترادف ہے ، اور انہوں نے یہ تصریح متعدد جگہ پر فرمادی ہے
کہ کسی ولی کو مقام نبوت حاصل نہیں ہوسکتا ۔یا یوں کہہ سکتے ہیں کہ شیخ ابن عربی صرف لغوی طور پر
اولیاء اللہ کے الہامات و مبشرات نبوت کے لفظ سے تعبیر کرتے ہیں لیکن نہ کسی ولی کو نبی کی طرح
مفترض الطاعۃ کہتے ہیں اور نہ ہی کسی ولی کے انکار کو کفر کہتے ہیں اور نہ کسی ولی کو نبی یا رسول کے لفظ
سے یاد کرنا ٹھیک سمجھتے ہیں ، بلکہ وہ اولیاء اللہ کے لیے جس الہام و اخبار من اللہ کو نبوت سے تعبیر کرتے
ہیں اس نبوت کو حیوانات میں بھی جاری مانتے ہیں ، چنائچہ ایک جگہ لکھتے ہیں،
(وھذالنبوۃ ساریۃ فی الحیوان مثل وقولہ تعالی واوحی ربک الیٰ النحل)
اور یہ نبوت حیوانات میں بھی جاری ہے جیسا کہ اللہ نے
ارشادفرمایا ؛ تیرے رب نے شہد کی مکھی کی طرف وحی کی(الفتوحات مکیۃ ۔ جلد 2 صفحہ 542)
تو کیا مرزائی شہد کی مکھی کو بھی (غیر تشریعی نبی) کہنا شروع کر دیں گے؟؟؟؟
منجانب مجاہد ختم نبوت غلام نبی نوری 03014152597
