(شیخ عبدالقادر جیلانیؒ کی صحیح عبارت)
جناب یحییٰ بختیار: یہ آپ نے حضرت عبدالقادر جیلانیؒ کا پڑھ کے سنایا تھا، اِس کا جو ترجمہ مجھے دیا گیا ہے، اِس میں وہ فرماتے ہیں کہ:
1678’’انبیاء کو نبوّت کا نام بطور عہدہ کے دئیے گئے اور ہم محض یہ عنوان مدعی دئیے گئے۔ یعنی ہم پر نبی کا نام جائز نہیں رکھا گیا، باوجودیکہ حق تعالیٰ ہم کو ہمارے باطن میں اپنا کلام اور رسول اللہﷺ کے کلام کے معنی کی خبر دیتا ہے۔‘‘ ’’جائز نہیں رکھا گیا۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: جنابِ والا! میری گزارش یہ ہے کہ سیّد عبدالقادر جیلانی صاحب کے الفاظ عربی زبان میں ہیں: (ہمیں یہ لقب دیا گیا ہے)
جناب یحییٰ بختیار: اور اُس کے بعد، اُس کے بعد کیا فرماتے ہیں؟
جناب عبدالمنان عمر: اُس کے بعد وہی جو ہم کہتے ہیں کہ کوئی شخص بھی سیّدعبدالقادر جیلانی رحمۃاللہ علیہ۔۔۔۔۔
مولوی مفتی محمود: اِس کے بعد کا لفظ یہ ہے:
’’ حجر اسم نبی علینا‘‘۱؎ (ہم پر نبی کا نام منع کردیا گیا، بند کردیا گیا)
جناب عبدالمنان عمر: میں نے تو ’’لقب‘‘ والا پیش کیا تھا۔
جناب یحییٰ بختیار: آگے بھی پیش کریں ناں آپ اُس کے۔
مولوی مفتی محمود: ساتھ ہی لکھا ہوا ہے۔
جناب عبدالمنان عمر: یہی میں عرض کر رہا ہوں جی۔
مولوی مفتی محمود: اُسی کی تفسیر ہے: (عربی)
جناب عبدالمنان عمر: تو میں نے گزارش یہ کی تھی کہ، میں گزارش یہ کر رہا تھا۔۔۔۔۔۔