(شیرکی مثال)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ابھی یہ بتائیں کہ یہ مولانا! اگر وہ شیر جو حقیقی شیر نہیں ہے، وہ کہے: ’’دیکھو! میں شیرببر کی طرح میرا چہرہ ہے، میرے شیر کی طرح پنجے ہیں، میرے شیر کی طرح دانت ہیں، میں بالکل شیر کی تصویر ہوں اور میں شیر ہوں اور شیر کی خوبیاں مجھ میں موجود ہیں۔‘‘ اُس کے بارے میں آپ کیا کہیں گے؟
جناب عبدالمنان عمر: یہ بالکل صحیح ہے، یہی ہمارا نقطئہ نگاہ ہے، اگر وہ یہ کہتا ہے کہ: ’’میں شیر ہوں، میرے پنجے ہیں، میں درندہ ہوں، میں وہ ہوں‘‘ تو ہم وہی قدم اُٹھائیں گے کہ جو میں نے عرض کیا کہ آنحضرتa کے بعد جو مدعیٔ نبوّت ہے، وہ کافر وکاذب ہوتا ہے۔ لیکن لفظ ’’نبی‘‘ کی بات نہیں ہوگی وہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، میں شیر کی بات کر رہا ہوں۔
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں، بالکل۔
جناب یحییٰ بختیار: ایک حقیقی شیر ہے۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: وہ خصائص۔۔۔۔۔۔