CROSS-EXAMINATION OF THE LAHORI GROUP DELEGATION
(صدرالدین کے حالات زندگی)
(صدرالدین کے حالات زندگی)
جناب یحییٰ بختیار: مولانا صدرالدین صاحب! ہمیں کچھ اپنی زندگی کے حالات بتائیں۔ پیدائش کی تاریخ، کب احمدی جماعت میں شامل ہوئے، انہوں نے کیا خدمات کیں، ان کی زندگی کے کچھ مختصر حالات، تاکہ ریکارڈ بن رہا ہے، وہ پہلے آپ بیان کریں۔
جناب عبدالمنان عمر (گواہ جماعت احمدیہ، لاہور): مولانا صدرالدین یہ جناب! آپ مختصراً آپ اپنی زندگی کے حالات تھوڑے بیان کریں کہ کب آپ اس جماعت میں شامل ہوئے، کہاں تعلیم پائی، کیا ہوا۔
1516جناب یحییٰ بختیار: یومِ پیدائش سے۔۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: یوم پیدائش سے لے کر۔
مولانا صدرالدین: کب سے لے کر؟
جناب یحییٰ بختیار: اپنی پیدائش سے۔
جناب عبدالمنان عمر: پیدائش سے۔
مولانا صدرالدین: اچھا۔
جناب عبدالمنان عمر: سیالکوٹ میں تعلیم پائی۔ کب اس جماعت میں شامل ہوئے، کیا خدمات انجام دیں، انگلینڈ، جرمنی گیا۔
مولانا صدرالدین: مجھے صدرالدین کہتے ہیں۔ میں سیالکوٹ کا باشندہ ہوں۔ وہاں پر مشن ہائی اسکول میں انٹرنس تک تعلیم پائی۔ اس کے بعد کسی دُوسرے کالج میں، مشن کالج میں، میں نے ایف اے تک تعلیم پائی۔ اس کے بعد لاہور میں، میں نے بی اے تک تعلیم پائی۔ اس کے بعد میں نے دو سال کے بعد بی-ٹی کا اِمتحان دیا۔ میں ڈسٹرکٹ انسپکٹر مقرّر کیا گیا۔ اس کے بعد میں ٹریننگ کالج میں پروفیسر کے طور پر رکھا گیا۔ وہاں سے میں قادیان چلا گیا۔ قادیان سے مجھے دعوت آئی کہ یہاں چلے آؤ۔ میرے لئے ایک بڑا روشن مستقبل تھا۔ لیکن میرے دِل میں ذرا برابر خیال نہیں آیا کہ میں یہ روشن مستقبل ترک کرکے قادیان میں جارہا ہوں۔ میں قادیان چلا گیا۔ وہاں پر میں نے پانچ سال میں ایک ایسا اسکول بنایا جس کی شہرت تمام ضلع میں تھی۔ وہ اخلاق کے لحاظ سے اور جسمانی قوّت کے لحاظ سے کھیلوں میں، فٹ بال میں، ہاکی وغیرہ میں بہت اعلیٰ درجے کی ٹیمیں تیار کیں اور گورداسپور کے ضلع میں سالانہ جلسے کے موقع پر جب ہماری ٹیمیں وہاں ہاکی اور فٹ بال وغیرہ کھیلتی تھیں تو ضلع کے تمام آفیسر ان کو دیکھنے کے لئے آتے اور وہ تمام کی تمام کھیلوں میں اوّل نمبر تعلیم پاتے، اِنعام پاتے تھے۔