(صرف مرزاقادیانی ہی نبی ہے)
مرزاناصر احمد: ہم یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ امت محمدیہؐ میں صرف وہی امتی نبی آ سکتے ہیں جن کی بشارت محمدﷺ نے دی ہو۔
جناب یحییٰ بختیار: ختم کرلیا آپ نے؟
مرزاناصر احمد: ہاں، ختم میرابیان۔
جناب یحییٰ بختیار: اور آپ کے نظریہ کے مطابق وہ بشارت صرف مرزاغلام احمد صاحب کے بارے میں ہے یا یہ مسیح موعود کے بارے میں ہے اورکسی نبی کے بارے میں نہیں؟
مرزاناصر احمد: ہاں،وہ بشارت ہمارے عقیدے کی رو سے صرف مہدی اور مسیح کے متعلق ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اوریہ جو آپ نے کہا، یہ جو ہے، کسی حدیث کے حوالے سے کہتے ہیں…
مرزاناصر احمد: یہ جی میں بہت سی احادیث کے حوالے سے کہتاہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: …کہ صرف ایک آئیںگے،اس کے علاوہ اورنہیں آئیں گے، نہ ہی پہلے آئے ہیں؟
مرزاناصر احمد: نہیں،یہ دیکھیں ناں…
642جناب یحییٰ بختیار: میں Explain (وضاحت) کر دوںگا جی، کہ حضرت غلام احمد صاحب سے پہلے کوئی نبی نہیں آیا امتی۔ کیونکہ اگرآپ کہتے ہیں کہ صرف ایک کے بارے میں ہے، آپ کا عقیدہ، اوروہ مسیح موعود ہے توظاہر ہے کہ ان سے پہلے نہیں آیا کوئی۔ کیونکہ انہی کا دعویٰ ہے۔ انہی کو مانتے ہیں کہ یہی تھے مسیح موعود۔ اورمیراخیال ہے کہ ان کے بعد بھی نہیں آئیںگے۔ یعنی بالکل دروازہ جو ہے فیض کا،بند ہے۔ صرف تھوڑی دیر کے لئے کھلا اورایک نبی کے لئے کھلا اور اس پرآپ کہتے ہیں کہ یہ آپ اس لئے کہہ رہے ہیں کہ حدیث سے اس کی تصدیق ہوتی ہے۔ یہ درست ہے جی؟
مرزاناصر احمد: جب آپ کا سوال…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہوگیا۔
مرزاناصر احمد: آپ اگر اس کتاب کاحوالہ دیں گے تو اس میں ایک فیض نہیں بلکہ وہ تمام فیوض …
جناب یحییٰ بختیار: نہیںجی، وہ میں نے چھوڑ دیا۔
مرزاناصر احمد: وہ توچھوڑ دیا، لیکن وہ قید آپ نے لگادی ہے۔اس لئے میں جواب دیتاہوں۔ بہرحال،جو میں سمجھتاہوں،جواب دوںگا۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ نبی اکرمa کے طفیل ان تمام فیوض سے زیادہ فیوض حاصل کئے جا سکتے ہیں جو تعداد میں ہزاروں لاکھوں ہیں۔ جو پہلے تمام انبیاء کے ذریعے سے حاصل کئے جا سکتے تھے اور ان فیوض میں سے صلحاء کا پیدا ہونا،ان فیوض میں سے ان لوگوں کا پیدا ہونا جن کو ہم معنوی لحاظ سے شہید کہتے ہیں۔ ان لوگوں کا پیداہونا جو صالح وہ جو صدیق کہلاتے ہیں اورامتی نبوت کا بھی دروازہ کھلا ہے اوراس کے نیچے بے شمار اوراس کے انگنت فیوض میں جو محمدa کے طفیل حاصل کئے جاسکتے ہیں۔
643جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، وہ تو اوربات ہے…
مرزاناصر احمد: …منعم علیھم کا جوگروہ ہے، جس کی طرف ہمیں سورۃ ’’فاتحہ‘‘ کا :’’اھدناالصراط المستقیم صراط الذین انعمت علیھم‘‘اس حدیث ،اس آیت قرآنی سورہ فاتحہ کی جو ہے۔ اس سے ہم منعم علیہ گروہ کا محاورہ استعمال کرتے ہیں۔ ان لوگوں کا راستہ جن پر تیرے انعام نازل ہوئے اور قرآن کریم میں اس Context میں سورہ ’’فاتحہ‘‘ میں جو منعم علیہ گروہ کی طرف اشارہ کیاگیا ہے: صراط الذین انعمت علیھم اس میں:’’من النّبیین والصدیقین والشہداء والصالحین و حسنت اولیک رفیقا‘‘تو یہ چوٹی کے چار درجوں کا قرآن کریم کی دوسری آیت میں ایک دوسرے مقام پرذکر آیا ہے اورامت محمدیہؐمیں ان چودہ سو سال میں یہ جومجموعہ منعم علیہ گروہ کا،وہ ایک ایک وقت میں مختلف درجات ہزاروں ہزار بھی پیداہوئے اور ایک وقت میں منعم علیہ کا وہ گروہ جس کو ’’امتی نبی‘‘ کہا جاتاہے،وہ ایک پیداہوا۔ لیکن اس کامطلب یہ نہیں کہ فیوض محمدیؐ کا دروازہ کھلا نہیں،یا صرف ایک اس نے جھلک دکھلائی اورہماری نظروں سے غائب ہوگیا۔ وہ تو ہر وقت ہمارے اوپر اپنے جلوے ظاہر کررہا ہے۔
Mr. Chairman: The question of Attorney- General is un-answered.....
(جناب چیئرمین: اٹارنی جنرل کے سوال کا جواب نہیں ملا…)
Mr. Yahya Bakhtiar: I will just, Sir, repeat the question in a different form if I am permitted.
(جناب یحییٰ بختیار: اگر آپ اجازت دیں تو میں اپنا سوال دوسرے طریقے میں دہراتا ہوں)
Mr. Chairman: Yes, the question is un-answered the Attorney General may repeat the question.
(جناب چیئرمین: اجازت ہے۔ سوال کا جواب نہیں آیا۔ اٹارنی جنرل سوال دوبارہ کریں)
644Mr. Yahya Bakhtiar: I will repeat it in a different form.(جناب یحییٰ بختیار: میں اپنا سوال دوسرے طریقے سے کرتا ہوں)
کیا مولانا مودودی صاحب نے یا کسی اور مسلمان علماء میں سے کسی نے بھی یہ کہا کہ فیض محمدیؐ کا دروازہ بند ہوا…اس سینس (Sense) میںجو آپ کہہ رہے ہیں۔ کہ کوئی بزرگ اولیاء صادقین میں سے کوئی نہیں آئیںگے؟ یہ تو کسی نے نہیں کہا۔ وہ تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ وہ تو اب بھی کہتے ہیں کہ نیک بندے آئیںگے جو اﷲ کا پیغام لوگوں کو دیںگے۔ اس پر تو…یہ فیض تو ہر وقت جاری رہے گا۔ اس پر تو کوئی Dispute ہی نہیں ہے۔
سوال یہ میں آپ سے Simple (سادہ)پوچھ رہاہوں کہ آپ کے نظریے کے مطابق کوئی اورنبی مرزاغلام احمدصاحب کے علاوہ آسکتا ہے یا نہیں آسکتا؟
مرزاناصر احمد: پہلے’’آسکتاہے‘‘کاجواب ہے:آسکتا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: آسکتاہے؟
مرزاناصر احمد: آسکتاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی۔ مگر حقیقت میں صرف ایک ہی آیا ہے؟
مرزاناصر احمد: لیکن عملاً صرف وہی آسکتا ہے جس کی بشارت محمدa نے دی ہو۔
جناب یحییٰ بختیار: اورانہوں نے بغیرمرزاصاحب کے کسی کی بشارت نہیں دی؟ یعنی آپ کو احادیث کا علم ہے۔
مرزاناصر احمد: میرے علم کے مطابق نہیں دی۔ لیکن اگر کوئی اور یہ ثابت کرے کہ حضرت محمدa نے کسی اور کی بھی بشارت دی ہے تو میں Commit (پابند ہوں)یہ کہہ کے کہ وہی نبی آسکتا ہے جس کی بشارت محمدa نے دی۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، اگر میں یہ کہوں ،مرزاصاحب!کہ اگر یہ اصول مان لیا جائے کہ اﷲ کا فیض جاری رہے گا۔اﷲ کے خزانے بند نہیں ہوئے۔ نبی کی Sense (معنی) میں645…’’نبی کی سینس (Sense) میں‘‘میں اس واسطے کہہ رہا ہوں…اوراگر یہ اصول مان لیا جائے تو پھر کیونکہ ابھی دنیا شروع ہی ہوئی ہے۔ تیرہ سو سال کچھ بات ہی نہیں، تیرہ ہزارسال گزریں گے،ہزاروں نبی آسکتے ہیں۔ آپ کہتے ہیں:’’نہیں، صرف ایک ہی نبی آئے گا، امتی ایک ہی آیا ہے۔‘‘چونکہ آپ کے مطابق بشارت آنحضرت محمدa کی یہی ہے کہ ایک ہی ہوگا، اورنہیں آئیں گے۔ میں آپ کا مطلب سمجھ گیاہوں کیا؟
مرزاناصر احمد: یہ پوراصاف نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: میں پھر عرض کردیتاہوں…
مرزاناصر احمد: نہیں میں نے یہ کہا کہ میرے علم میں صرف ایک کی بشارت ہے اور میں، میں…میری بات ابھی ختم نہیں ہوئی…اورمیں، میں، میں یہ،اس اصول کو، پر عقیدہ رکھتا ہوں کہ امت محمدیہ میں سوائے اس امتی نبی کے جس کی بشارت خود محمدa نے دی ہو، اور کوئی نہیں آسکتا۔
جناب یحییٰ بختیار: اور نہیں، بس یہی میں کہنا چاہتاہوں۔
مرزاناصر احمد: یہ اصول ہے، میرے نزدیک۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہاں۔ نہ آیاہے،نہ آئیںگے؟
مرزاناصر احمد: نہیں، صرف وہ آسکتا ہے جس کی بشارت دی گئی ہو۔