عبارات حضرت ملا علی قاریؒ مجدد اسلام
۱… امام ملا علی قاریؒ (مرقات ج۱۰ ص۱۸۴) میں تحریر فرماتے ہیں: 2580’’
روی انسؓ مرفوعا ینزل عیسیٰ ابن مریم علے المنارۃ البیضاء شرقی دمشق
‘‘
{حضرت انسؓ نے مرفوع روایت کی ہے کہ عیسیٰ بن مریم علیہ السلام دمشق کے مشرقی منارہ پر نازل ہوں گے۔}
۲… اور (مرقات ج۱۰ ص۱۸۴) میں لکھتے ہیں: ’’ فینزل عیسیٰ بن مریم من السماء علیٰ منارۃ مسجد دمشق ثم یأتی القدس ‘‘
{پھر عیسیٰ علیہ السلام مریم کے بیٹے آسمان سے دمشق کی مسجد کے مینار پر اتریں گے۔ پھر قدس تشریف لے جائیں گے۔}
۳… (مرقات ج۱۰ ص۲۳۱) میں لکھا ہے۔ حضرت ابوہریرہؓ صحابیؓ کی روایت نقل کر کے فرماتے ہیں۔ علامہ طیبیؒ نے ارشاد فرمایا کہ آیت کریمہ:
’’ وان من اہل الکتٰب الا لیؤمنن بہ قبل موتہ ‘‘ سے آخری زمانہ میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول پر استدلال فرمایا ہے۔
۴… عیسیٰ علیہ السلام زمین پر نازل ہوں گے۔
اور بھی بہت سی عبارات ہیں جن کو اختصار کے خیال سے ترک کرتے ہیں۔
کیا مرزائی بتائیں گے کہ ان میں سے کسی بزرگ نے نبوت یا وحی نبوت کے دعویٰ کی اجازت دی ہے یا کسی مدعی کو مانا ہے۔ بلکہ ان کے سامنے صرف حضرت مسیح بن مریم علیہ السلام تھے۔