عقائد مرزا ( جملہ مخالفین کے خلاف)
انبیاءؑ دنیا میں اﷲتعالیٰ کے نمائندے ہوتے ہیں۔ وہ اپنے حلقۂ نبوت کی دنیا کو حق کی طرف بلاتے اور دعوت دیتے ہیں۔ کچھ ان کی مان کر حلقۂ اسلام میں آجاتے ہیں تو کچھ نامرادی کا طوق گلے میں باندھ لیتے ہیں۔
انبیاء کے اخلاق اتنے عظیم اور بلند ہوتے ہیں کہ اپنے بدترین مخالفین کے خلاف بھی کبھی بدزبانی نہیں کرتے۔ یہ بات نبوت کے مقام سے بہت فروتر ہے۔ لیکن غلام ہندوستان میں غیروں کی ضروریات کی تکمیل کے لئے نبوت کا ڈھونگ رچانے والے مرزاغلام احمد قادیانی نے اپنے مخالفین کے خلاف جو زبان استعمال کی وہ اس کا سب سے بڑا ثبوت ہے کہ مرزاقادیانی کا مقام انسانیت سے بھی کوئی تعلق نہیں۔
*… یہ الہام شائع کیا کہ: ’’جو شخص تیری پیروی نہیں کرے گا اور تیری بیعت میں داخل نہیں ہوگا۔ وہ خدا ورسول کی نافرمانی کرنے والا جہنمی ہے۔‘‘
(اشتہارمندرجہ تبلیغ رسالت ج۹ ص۲۷،مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۲۷۵)
*… اسی طرح مرزاغلام احمد قادیانی نے یہ اعلان بھی کیا کہ: ’’اب دیکھو خد انے میری وحی اور میری تعلیم اور میری بیعت کو نوح کی کشتی قرار دیا اور تمام انسانوں کے لئے اس کو مدار نجات ٹھہرایا۔‘‘
(اربعین نمبر۴ ص۶ حاشیہ، خزائن ج۱۷ ص۴۳۵)