• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

عقائد مرزا ( مرزا قادیانی کے انٹ شنٹ الہامات)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
عقائد مرزا ( مرزا قادیانی کے انٹ شنٹ الہامات)
مرزا قادیانی کا دعویٰ تھا کہ میری وحی والہامات یقینی اور قرآن پاک کی طرح ہیں۔ لیکن جب ہم مرزا قادیانی کے الہامات کو سرسری نظر سے دیکھتے ہیں تو ہمیں کثرت سے ایسے الہامات نظر آتے ہیں جنہیں خود مرزا قادیانی بھی نہ سمجھ سکے تھے۔ چنانچہ مرزا قادیانی تحریر فرماتے ہیں: ’’زیادہ تعجب کی بات یہ ہے کہ بعض الہامات مجھے ان زبانوں میں بھی ہوتے ہیں جن سے مجھے کچھ بھی واقفیت نہیں۔ جیسے انگریزی یا سنسکرت یا عبرانی وغیرہ!‘‘
(نزول المسیح ص۵۷، خزائن ص۴۳۵ج۱۸)
قرآن حکیم میں اﷲ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا’’وماارسلنا من رسول الا بلسان قومہ لبین لہم‘‘ اور ہم نے کوئی رسول نہیں بھیجا مگر اپنی قوم کی زبان میں ہی۔ تاکہ انہیں کھول کر بتادے۔ لیکن قرآن پاک کے اس صریح اصول کے خلاف مرزا قادیانی کو ان زبانوں میں بھی الہامات ہوئے ہیں جن کو وہ خود نہیں سمجھ سکے۔ دوسروں کو خاک سمجھانا تھا۔ ہم بطور نمونہ مرزا قادیانی کے چند الہامات درج ذیل کرتے ہیں:
۱… ’’ایلی ایلی لما سبقتنی۔ ایلی اوس‘‘ اے میرے خدا! اے میرے خدا! تو نے مجھے کیوں چھوڑ دیا۔ آخری فقرہ اس الہام کا یعنی ایلی اوس بباعث سرعت ورود مشتبہ رہا اور نہ اس کے کچھ معنے کھلے ہیں۔ واﷲاعلم بالصواب!‘‘ (البشریٰ ج اول ص۳۶، تذکرہ ص۹۱ طبع ۳)
۲… ’’ پھر بعد اس کے (خدا نے) فرمایا ’’ھوشعنا نعسا‘‘ یہ دونوں فقرے شاید عبرانی ہیں اور ان کے معنے ابھی تک اس عاجز پر نہیں کھلے۔‘‘ (براہین احمدیہ ص۵۵۶، خزائن ص۶۶۴ ج۱)
۳… ’’پریشن، عمر براطوس، یا پلاطوس۔ (نوٹ) آخری لفظ ’’پڑطوس‘‘ ہے یا ’’پلاطوس‘‘ ہے۔ بباعث سرعت الہام دریافت نہیں ہوا اور ’’عمر‘‘ عربی لفظ ہے۔ اس جگہ ’’براطوس‘‘ اور ’’پریشن‘‘ کے معنے دریافت کرنے ہیں کہ کیا ہیں اور کس زبان کے یہ لفظ ہیں۔‘‘
(ازمکتوبات احمدیہ ج۱ص۶۸، البشریٰ ج اول ص۵۱،تذکرہ ص۱۱۵طبع۳)
احمدی دوستو! مرزا قادیانی کو جس زبان میں الہام ہوتا ہے مرزا قادیانی اس زبان کو نہیں جانتے۔ بتائو کہ مرزا قادیانی پر یہ مثال صادق آتی ہے یانہیں؟

زبان یار من ترکی ومن ترکی نمید انم
معلوم ہوتا ہے کہ مرزا قادیانی کے مندرجہ بالا اور ہمچو قسم کے الہامات اس خدا تعالیٰ کی طرف سے نہیں تھے جس نے حضرت محمدﷺ پر قرآن مجید نازل فرمایا۔ کیونکہ اﷲ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے ’’وماارسلنا من رسول الا بلسان قومہ (ابراہیم:۴)‘‘ کہ ہم نے کوئی رسول نہیں بھیجا مگر اپنی قوم کی زبان میں ہی۔ لیکن مرزا قادیانی کو ان زبانوں میں ’’الہامات‘‘ ہوئے جو مرزا قادیانی کی قومی زبان نہیں تھی۔ خود مرزا قادیانی تحریر فرماتے ہیں: ’’یہ بالکل غیر معقول اور بیہودہ امر ہے کہ انسان کی اصل زبان تو کوئی ہو اور الہام اس کو کسی اور زبان میں ہو جس کو وہ سمجھ بھی نہیں سکتا۔ کیونکہ اس میں تکلیف مالایطاق ہے اور ایسے الہام سے فائدہ کیا ہوأ جو انسانی سمجھ سے بالاتر ہے۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۲۰۹، خزائن ص۲۱۸ج۲۳)
یہاں تک ہی نہیں کہ مرزا قادیانی غیر زبانوں کے الہامات نہ سمجھ سکے ہوں۔ بلکہ بہت سے اردو اور عربی الہامات بھی مرزا قادیانی کی سمجھ سے بالاتر رہے اور ان کے متعلق انہیں معلوم نہ ہوا کہ وہ کس کے متعلق ہیں۔ مرزائی دوستوں کی خاطر نمونہ درج کئے دیتا ہوں:
۱… ’’پیٹ پھٹ گیا۔‘‘ دن کے وقت کا الہام ہے۔ معلوم نہیں کہ یہ کس کے متعلق ہے۔‘‘
(البشریٰ ج دوم ص۱۱۹، تذکرہ ص۶۷۲طبع۳)
۲… ’’خدا اس کو پنج بار ہلاکت سے بچائے گا۔‘‘ نامعلوم کس کے حق میں یہ الہام ہے۔
(البشریٰ ج دوم ص۱۱۹،تذکرہ ص۶۷۴طبع۳)
۳… ’’۲۴؍ستمبر۱۹۰۶ء مطابق ۵؍شعبان ۱۳۲۴ھ بروز پیر… ’’موت تیرہ ماہ حال کو۔‘‘ (نوٹ)قطعی طور پر معلوم نہیں کہ کس کے متعلق ہے۔
(البشریٰ ج دوم ص۱۱۹،۱۲۰،تذکرہ ص۶۷۵طبع۳)
۴… ’’بہتر ہوگا کہ اور شادی کرلیں۔‘‘ معلوم نہیں کہ کس کی نسبت یہ الہام ہے۔
(البشریٰ ج دوم ص۱۲۴،تذکرہ ص۶۹۷طبع۳)
۵… ’’بعد ۱۱؍ انشاء اﷲ اس کی تفہیم نہیں ہوئی کہ ۱۱سے کیا مراد ہے۔ گیارہ دن یا گیارہ ہفتے یا کیا یہی ہندسہ ۱۱کا دکھایا گیا ہے۔‘‘ (البشریٰ ج دوم ص۲۵،۲۶،تذکرہ ص۴۰۱طبع۳)
۶… ’’غثم، غثم، غثم۔‘‘
(البشریٰ ج دوم ص۵۰،تذکرہ ص۳۱۹طبع۳)
۷… ’’ایک دم میں دم رخصت ہوا۔‘‘ (نوٹ از حضرت مسیح موعود) فرمایا کہ آج رات مجھے ایک مندرجہ بالا الہام ہوا۔ اس کے پورے الفاظ یاد نہیں رہے اور جس قدر یاد رہا وہ یقینی ہے۔ مگر معلوم نہیں کہ کس کے حق میں ہے۔ لیکن خطرناک ہے۔ یہ الہام ایک موزوں عبارت میں ہے۔ مگر ایک لفظ درمیان میں سے بھول گیا۔‘‘
(البشریٰ ج دوم ص۱۱۷،تذکرہ ص۶۶۶طبع۳)
۸… ’’ایک عربی الہام تھا۔ الفاظ مجھے یاد نہیں رہے۔ حاصل مطلب یہ ہے کہ مکذبون کو نشان دکھایا جائے گا۔‘‘ (البشریٰ ج دوم ص۹۴)
۹… ’’ ایک دانہ کس کس نے کھانا۔‘‘
(البشریٰ ج دوم ص۱۰۷،تذکرہ ص۵۹۵طبع۳)
۱۰… ’’لاہور میں ایک بے شرم ہے۔‘‘
(البشریٰ ج دوم ص۱۲۶،تذکرہ ص۷۰۴طبع۳)
۱۱… ’’ربنا عاج ہمارا رب عاجی ہے۔ عاجی کے معنے ابھی تک معلوم نہیں ہوئے۔‘‘
(البشریٰ ج اول ص۴۳،تذکرہ ص۱۰۲طبع۳)
۱۲… ’’آسمان ایک مٹھی بھر رہ گیا۔‘‘
(البشریٰ ج دوم ص۱۳۹،تذکرہ ص۷۵۱طبع۳)
 
Top