عقائد مرزا (ہلال اور بدر کی نسبت)
اور قادیانی ظہور کی افضلیت کو اس عنوان سے بھی بیان کیاگیا کہ مکی بعثت کے زمانہ میں اسلام ہلال کی مانند تھا۔ جس میں کوئی روشنی نہیں ہوتی اور قادیانی بعثت کے زمانہ میں اسلام بدر کامل کی طرح روشن اور منور ہوگیا۔ چنانچہ ملاحظہ ہو: ’’اور اسلام ہلال کی طرح شروع ہوا، اور مقدر تھا کہ انجام کار آخری زمانہ میں بدر (چودھویں کا چاند) ہو جائے خداتعالیٰ کے حکم سے۔ پس خداتعالیٰ کی حکمت نے چاہا کہ اسلام اس صدی میں بدر کی شکل اختیار کرے۔ جو شمار کے رو سے بدر کی طرح مشابہ ہو۔ (یعنی چودھویں صدی)‘‘ (خطبۂ الہامیہ ص۱۸۴، خزائن ج۱۶ ص۲۷۵)
*… ’’آنحضرتﷺ کے بعثت اوّل میں آپ کے منکروں کو کافر اور دائرہ اسلام سے خارج قرار دینا۔ لیکن ان کی بعثت ثانی میں آپ کے منکروں کو داخل اسلام سمجھنا یہ آنحضرتﷺ کی ہتک اور آیت اﷲ سے استہزاء ہے۔ حالانکہ ’’خطبہ الہامیہ‘‘ میں حضرت مسیح موعود نے آنحضرتﷺ کی بعثت اوّل وثانی کی باہمی نسبت کو ہلال اور بدر کی نسبت سے تعبیر فرمایا ہے۔‘‘
(اخبار الفضل قادیان ج۳ ش۱۰، مورخہ ۱۵؍جولائی ۱۹۱۵ئ)