علماء کو گالیاں
۱… ’’اے بدذات فرقہ مولویاں! تم کب تک حق کو چھپاؤ گے۔ کب وہ وقت آئے گا کہ تم یہودیانہ خصلت کو چھوڑو گے، اے ظالم مولویو! تم پر افسوس کہ تم نے جس بے ایمانی کا پیالہ پیا، وہی عوام کالانعام کو بھی پلوا دیا۔‘‘
(انجام آتھم ص۲۱ حاشیہ، خزائن ج۱۱ ص۲۱)
۲… ’’بعض جاہل سجادہ نشین اور فقیری اور مولویت کے شتر مرغ۔‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۱۸، خزائن ج۱۱ ص۳۰۲ حاشیہ)
1966۳… ’’مگر کیا یہ لوگ قسم کھا لیں گے؟ ہر گز نہیں۔ کیونکہ یہ جھوٹے ہیں اور کتوں کی طرح جھوٹ کامردار کھا رہے ہیں۔‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۲۵ حاشیہ، خزائن ج۱۱ ص۳۰۹)
۴… ’’ہمارے دعویٰ پر آسمان نے گواہی دی۔ مگر اس زمانہ کے ظالم مولوی اس سے بھی منکر ہیں، خاص کر رئیس الدجالین عبدالحق غزنوی اور اس کے تمام گروہ، علیہم نعال لعن اﷲ الف الف۱؎ مرۃ‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۴۶، خزائن ج۱۱ ص۳۳۰)
۵… ’’اے بدذات، خبیث… نابکار۔‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۵۰، خزائن ج۱۱ ص۳۳۴)
۶… ’’اس جگہ فرعون سے مراد شیخ محمد حسین بطالوی اور ہامان سے مراد نو مسلم سعد اﷲ ہے۔‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۵۶، خزائن ج۱۱ ص۳۴۰)
۷… ’’نامعلوم کہ یہ جاہل اور وحشی فرقہ اب تک کیوں شرم اور حیا سے کام نہیں لیتا۔ مخالف مولویوں کا منہ کالا کیا۔‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۵۸، خزائن ج۱۱ ص۳۴۲)