(غیرملکی غاصبین سے آزادی کیا بغاوت ہوگی؟)
713جناب یحییٰ بختیار: شہریت کا اختیار کرنا اور وہ…اختیار کرنا نہیں۔اگر آپ جس ملک میں رہتے ہیں۔ جہاں آپ پیداہوئے ہیں۔ وہاں سے باہر سے کوئی فاتح آئے یا کسی طریقے سے آپ کے ملک پرقبضہ کرے اوروہ غیر اسلامی لوگ ہوں،اورحکومت کرے اس پر…
مرزاناصر احمد: جب حکومت کریں اورکر رہے ہوںڈیڑھ سو سال سے یا سو سال سے…
جناب یحییٰ بختیار: …تو اس حکومت کے خلاف آزادی حاصل کرنے کے لئے اگر کوئی جدوجہد کرے،وہ بغاوت شمار ہوگی؟
مرزاناصر احمد: اگر وہ…
جناب یحییٰ بختیار: آپ کو اجازت ہے کہ نماز پڑھیں…
مرزاناصر احمد: نہیں،میں سمجھ گیا بات جی۔میں سمجھ گیا۔سوال سمجھ گیا۔ اگر وہ قانون کے اندر رہ کے جدوجہد کرے تو بغاوت نہیں ہوگی۔ لیکن اگر وہ فتنہ پیدا کرے اورخون خرابہ جس کے نتیجے میں پیدا ہو اوربہت سی معصوم جانیں خطرے میں آ جائیں اور بہت سے حقوق جو ہیں وہ ناجائز غصب ہونے کا امکان پیدا ہو جائے تو وہ کام نہیں کرنے چاہئیں کیونکہ: ان اﷲ لایحب المفسدین
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب!ایک مشکل اس میں یہ آجاتی ہے کہ ایسے لوگ جو کہ قانون کے دائرے میں رہ کر جدوجہد کرتے ہیں۔ وہ بھی بعض موقع پر ایسے سٹیج پر پہنچ جاتے ہیں کہ حکومت ایسے قدم لیتی ہے کہ وہ مجبور ہوکر قانون کے دائرے سے کچھ تجاوز کرنا پڑتاہے ان کو۔ میں آپ کی توجہ دلانا چاہتاہوں تحریک پاکستان کے دنوں میں چھ سال تک مسلسل جدوجہد ہوتی رہی۔ بات چیت ہوتی رہی۔ Negotiation ہوتے رہے۔ Demonstrations لیگل فارم میں جو ہوتے ہیں وہ ہوتے رہے۔ مگر آخر میں انگریز نے یہ کہا اور یہ اشارہ دیا کہ وہ ساری کی ساری گورنمنٹ کانگرس کو یا ہندوؤں کے حوالے کرے گا۔ جو بھی ہمارے ساتھ یا مسلم لیگ کے ساتھ یا مسلمانوں کے ساتھ جو بھی انہوں نے وعدے کئے تھے۔ اس پر وہ مکرگئے۔ گورنمنٹ کیا Interim گورنمنٹ کے بارے میں، اس سے مکرگئے۔ اسکیم جو تھی اس سے مکر گئے۔ Interim سکیم جو تھی اسی سے مکرگئے۔ تو ایک ایسا سٹیج پہنچا کہ قائداعظم نے بھی کہا کہ ’’ڈائریکٹ ایکشن۔‘‘
714That means no longer the constitutional struggle.
(اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس کے بعد مزید آئینی کوشش نہ کی جائے)
Mirza Nasir Ahmad: I don't know whether 'direct action' means what you say.
(مرزاناصر احمد: مجھے معلوم نہیں۔ راست اقدام کا وہی مطلب ہے جو آپ کہہ رہے ہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: No. I mean that--- what I say may be subject to correction---- may be that direct action was also a form of constitutional struggle. I don't say this. But supposing this is; now we can't....
(جناب یحییٰ بختیار: میں جو کہہ رہا ہوں وہی میرا مطلب ہے کہ راست سے مراد بھی آئینی کوشش ہی تھی۔ یہ میں نے نہیں کہا۔ لیکن فرض کریں وہ کہتے ہیں کہ…)
مرزاناصر احمد: ڈائریکٹ ایکشن۔ انہوں نے اعلان کردیا۔ڈائریکٹ ایکشن کا۔
جناب یحییٰ بختیار: جیسے مہاتما گاندھی نے کہا جی کہ آپ Quit India (ہندوستان چھوڑدو) اور وہ حالانکہ…
مرزاناصر احمد: ڈائریکٹ ایکشن ہوگیانا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی۔
مرزاناصر احمد: مسلم لیگ کا۔
جناب یحییٰ بختیار: مسلم لیگ کا۔ تواسی طرح میں…
مرزاناصر احمد: اوراس کا میں جواب دوں؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،میں ذراتھوڑا سا Explain (واضح) کردوں…
مرزاناصر احمد: اچھا،ہاں،ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: …تاکہ بعد میں…اسی طرح کانگریس جو تھی۔ ہندو جو تھے۔ ان کے لیڈر مہاتما گاندھی جو تھے۔ انہوں نے بھی اس اسٹیج پر یہ حکم دیا۔حالانکہ وہ Non violance (عدم تشدد)پر یقین کرتے تھے۔ Constitutional struggle (آئینی جدوجہد) پر بھی Believe (یقین) کرتے تھے اور Non violance (عدم تشدد)پر بھی۔ انہوں نے، جو رپورٹ آئی اورآپ نے دیکھی ہوگی۔ جو برٹش گورنمنٹ نے پبلش کی تھی۔ ان کی تصویریں، ان کی Instructions (ہدایات) ان میں یہ چیز آئی تھی Quit India Movement (ہند چھوڑ تحریک)میں، Cut down telephone wirles, cut down small bridges. (ٹیلی فون کی تاریں کاٹ دوپلوں کو تباہ کردو) اس قسم کی ہدایات کانگریس نے ایشو کی تھیں تو لوگوں نے مذاق کیا کہ If you cut down a bridge, however small it may be (اگر آپ پلوں کو تباہ کردیں خواہ وہ کتنے ہی چھوٹے کیوں نہ ہوں)جو جانیںضائع ہو715جائیںگی وہ تو بہت بڑی ہوسکیںگی۔جب ٹرین نے ہی گر جانا ہے۔ تو ایسی چیزیں جو تھیں کسی سٹیج پرلوگ جو آزادی کاجذبہ رکھتے ہیں۔ جو چاہتے ہیں کہ کوئی اورمجھ پر حکومت نہ کرے۔میں اس وقت صرف سیاسی بات کر رہاہوں تاکہ آپ…
مرزاناصر احمد: ہاں،ہاں،ٹھیک ہے۔میں سمجھتاہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: …کیونکہ وہ جو مسئلہ ہے اس پر بعد میں آؤں گا جوآپ کہہ رہے ہیں کہ ’’دین کی آزادی جو ہے‘‘اس پرعلامہ کہتے ہیں:
ملا کو جو ہے ہند میں سجدے کی اجازت
ناداں یہ سمجھتا ہے کہ اسلام ہے آزاد
وہ ایک اورپہلو ہے۔
مرزاناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: اس پر میں آپ کی توجہ دلاؤں گا کہ کیا مطلب ہے علامہ کا اور کیا چیز بنتی ہے۔ یہاں صرف سیاسی جو Struggle (کوشش)ہے…
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں،ہاں، ہم یہاں پہنچے ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: میری خودداری میں…دیکھیں ناں جی۔میں پورا Explain (واضح کردوں۔
مرزاناصر احمد: نہیں، میں اپنے سمجھنے کے لئے ایک بات کررہاہوں۔ آپ کا سوال ہی سمجھنا چاہتاہوں کیونکہ ہم پہنچے تھے قائداعظم صاحب کے ڈائریکٹ ایکشن کے سلسلے میں۔ میں نے وہاں اپنی سوچ ختم کردی تھی۔ کیونکہ وہیں ہم چلتے نا، ہمارا تعلق اسی سے ہے…قائد اعظم کے ڈائریکٹ ایکشن کا حکم۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، میں نے اس کے بعد کہا کہ ایسا حکم کانگریس والوں نے بھی دیا، تین سال پہلے اس سے۔
مرزاناصر احمد: ہاں، لیکن We have nothing to do with that (ہمارا اس سے کوئی واسطہ نہیں)
جناب یحییٰ بختیار: میں مزید یہ عرض کر رہاتھا…
مرزاناصر احمد: جی۔
716جناب یحییٰ بختیار: …کہ کسی ملک کے لوگ، رہنے والے، جن کو حب الوطنی کا جذبہ ہو، پہلے وہ کوشش کرتے ہیں قانون کی حدود میں رہ کر، مہذب طریقے سے اپنی آزادی حاصل کریں۔ مگر وہ کہتے ہیں: تنگ آمد بہ جنگ آمد۔ ایک اسٹیج وہ بھی آجاتاہے جب آزادی کے لئے ’’تنگ آمد بہ جنگ آمد‘‘ ہوتاہے۔ آپ کہتے ہیں کہ یہ حرام ہے۔ یہ میں چاہتا ہوں صرف سیاسی نقطہ نظر سے، مذہب کو چھوڑ دیجئے فی الحال…
مرزاناصر احمد: قائداعظم نے ڈائریکٹ ایکشن کی تفصیلات کس حکم کے… کیا حکم دیاکیا کرو؟
جناب یحییٰ بختیار: میں،مرزاصاحب! میں نے عرض کیا کہ ممکن ہے انہوں نے کہا کہ Constitution (آئین) کے دائرے میں رہو۔
مرزاناصر احمد: نہیں،نہیں، میرا مطلب یہ ہے کہ میں نے اسی واسطے کہاتھا کہ میں نے…جب آپ نے قائداعظم کا حوالہ دیا، اﷲ تعالیٰ ان کو جزادے، انہوں نے بڑی خدمت کی ہے قوم کی…تو میں نے بس وہاں اگلی جوباتیں ہیں وہ میں نے… Disconnected (غیر متعلقہ)ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: میں پھر Repeat…
مرزاناصر احمد: قائداعظم نے جب ڈائریکٹ ایکشن کا کہا…
جناب یحییٰ بختیار: میں پھر Repeat (دوبارہ) کردیتا ہوں کہ میں نے کیا عرض کیا۔
مرزاناصر احمد: …جی۔
جناب یحییٰ بختیار: میں نے کہا کہ ممکن ہے کہ قائداعظم نے جب یہ کہا کہ ’’ڈائریکٹ ایکشن‘‘ تو ان کا یہی نظریہ ہو۔ ممکن ہے یہی Instructions (ہدایات) ہوں کہ باوجود Constitutional (آئینی) کوشش ختم ہونے کے پھر بھی یہ بھی Constitutional (آئینی) ہی رہے۔ یہ میں کہتاہوں ممکن ہے، کیونکہ ممکن ہے میں اسٹوڈنٹ تھا، مجھے یا نہ ہو…
مرزاناصر احمد: جی۔
717جناب یحییٰ بختیار: …مگر قائداعظم کا اپنا مطلب یہی تھا اورہوگا کہ آپ جلسے کریں۔ Demonstration (مظاہرہ) کریں۔ جلوس نکالیں۔ احتجاج کریں۔ مگر ان کا یہ مطلب نہیں تھا کہ لوگوں کو ماریں۔ گھروں کوجلائیں۔ آگ لگائیں۔ کسی کونقصان پہنچائیں۔ نہیں، ہرگز نہیں۔ وہ اس اصول کے آدمی نہیں تھے۔ مگر جب ڈائریکٹ ایکشن ہوا۔ جس طرح لوگوں نے اس کو سمجھا اور جو کلکتہ میں جو تاریخ مقرر تھی…میرے خیال میں ۱۶؍ستمبر۱۹۴۶ء کی ، ۱۶؍اگست ۱۹۴۶ء تو نتیجہ یہ ہوا کہ ایک ہی دن میں میرے خیال میں کلکتے میں دس ہزار جانیں ضائع ہوگئیں۔ مسلمانوں اورہندوؤں کی ملا کے اور وہ ڈائریکٹ ایکشن کے بارے میں بہت سے لوگ لکھتے ہیں کہ اس کی وجہ سے پھر پاکستان بنا۔ ابھی آپ اس پرذرا…
مرزاناصر احمد: میں توصرف اتنا کہہ سکتاہوں کہ قائداعظم کی ہر جدوجہد میں جماعت احمدیہ کے افراد کندھے سے کندھا ملاکے پاکستان کے لئے لڑتے رہے ہیں اور اس کی ایک… (اپنے وفد کے ایک رکن سے) وہ کہاں ہے فوٹو اسٹیٹ کی کاپی؟(اٹارنی جنرل سے) یہ ایک ریلیز ہے قائداعظم کی،اخبار ’’ڈان‘‘ ۸؍اکتوبر ۱۹۴۳ء اس کا عکس ہے یہ، قائداعظم محمد علی جناح کی طرف سے، جماعت احمدیہ قادیان کی مرکزی مراسلات پریس میں:
Ahmadiyya community to support Muslim League. Qadian leader's guidence. Mr. M.A Jinnah has released the following correspondence to the Press. Letter from Nazim-e- Umoor-e- Aama of the... (یہ ہوگا مس ٹائپ) Umoor-e- Aama of the Ahmadiyya Movement, Qadian, addressed to Mr. Jinnah:
"Dear Sir:
I beg to enclose herewith a copy of the letter from Mohammad Sarwar Dani of village Marghazar Kurda district Rae-pur, addressed to Hazrat Amir-ul- Momineen, Khalifat-ul- Mashih 2nd, Head of the Ahmediyya community, and the reply thereto, for your kind perusal.
yours faithfully."
(احمدیہ جماعت مسلم لیگ کی حمایت کرے گی۔ رہنمایان قادیان کی ہدایت، مسٹر محمد علی جناح مندرجہ ذیل خط وکتابت اخبارات کو جاری کی ہے۔ احمدیہ جماعت کے ناظم امور عامہ قادیان کی طرف سے مسٹر جناح کے نام خط:
جناب والا! … میں ایک خط منجانب محمد سرور دانی ساکن موضع مرگزار، ریاست رائے پور کی نقل جو کہ حضرت امیرالمؤمنین خلیفۃ المسیح ثانی جماعت احمدیہ کے نام ہے۔ بھیج رہا ہوں اور اس خط کا جواب بھی آپ کے ملاحظہ کے لئے۔ آپ کا مخلص!)
"The text of the letter from Muhammad Sarwar referred to above: وہ متن آگے ہے۔
(یہ محمد سرور کے اس خط کا متن ہے جس کا ذکر اوپر ہوچکا ہے)
718"We have the honour to make a request and a query. We are a few Ahmadies here in this town and in the present election campaign we have been approached both by the League and the Congress for contributions and assistance to the respective parties and candidates. Kindly guide us whom we should support."
Reply from the head of Ahmadia community:
"You ought to support Muslim League in the present elections and offer them whatever means of cooperation and assistance you can possibly afford. Muslims do require a united front in the present crisis. There differences, if allowed to exist, will affect them adversly for hundreds of years to come."
(’’ہم ایک درخواست کر رہے ہیں۔ جس کے متعلق آپ سے رہبری کے طالب ہیں۔ اس قصبہ میں ہم چند احمدی ہیں۔ الیکشن کی مہم کے دوران ہم سے (مسلم) لیگ اور کانگریس دونوں نے رابطہ کیا ہے اور دونوں ہی اپنے اپنے امیدواروں کے لئے امداد کے خواستگار ہیں۔ از راہ کرم ہماری رہنمائی فرمائیں کہ ہم کس کی حمایت کریں۔‘‘
جماعت احمدیہ کی طرف سے جواب: ’’موجودہ الیکشن میں آپ کو مسلم لیگ کی حمایت کرنی چاہئے اور ممکن حد تک جو بھی تعاون اور امداد آپ کر سکتے ہیں کریں۔ موجودہ بحران میں مسلمانوں کو متحدہ محاذ کی ضرورت ہے۔ اگر ان کے اختلافات کو رہنے دیا گیا تو اس کے اثرات سو سال تک رہیں گے۔‘‘)
جناب یحییٰ بختیار: یہ تو آپ جو میں دوسرا عرض کر رہا تھا ناں… Seperatists کے متعلق اس کے بارے میں یہ ہوسکتا ہے۔
(چیئرمین کی رولنگ، مرزاناصر نے سوال کا جواب نہیں دیا)
Mr. Chairman: The question of the Attorney- General is unanswered.
(جناب چیئرمین: اٹارنی جنرل کے سوال کا جواب نہیں دیاگیا)
Mr. Yahya Bakhtiar: Beg your pardon?
Mr. Chairman: Your question has not been answered. (جناب چیئرمین: آپ کے سوال کا جواب نہیں دیا گیا)
Mr. Yahya Bakhtiar: That's why I said that relates to a different subject.
(جناب یحییٰ بختیار: میں نے کہا اس (سوال) کا تعلق دوسرے موضوع سے ہے)
Mr. Chairman: No, the question has not been answered as yet.
(جناب چیئرمین: نہیں، سوال کا جواب ابھی تک نہیں دیاگیا۱؎)
Mr. Yahya Bakhtiar: That's why I am repeating that. کہ constitutional struggle becomes impossible and Muslims particularly find that they cannot achieve their
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ سوال تھا کہ آزادی کی جدوجہد کے لئے کسی مرحلہ پر ڈائریکٹ ایکشن ہوسکتا ہے۔ مرزاناصر نے جواب دیا کہ قادیانی جماعت نے لیگ کے امیدوار کو ووٹ دئیے۔ سوال گندم جواب چنا!
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
independence in thir own country and they adopt methods other than constitutional in order to obtain independence.
(جناب یحییٰ بختیار: میں اسے دوہرا رہا ہوں۔ اگر آئینی کوششیں ناممکن ہو جائیں اور مسلمان یہ سمجھیں کہ وہ آئینی ذرائع کے علاوہ دوسرے ذرائع اختیار کئے بغیر اپنے ملک میں آزادی حاصل نہیں کر سکتے)
مرزاناصر احمد: یعنی قانون شکنی کرتے ہیں۔ جانیں لیتے ہیں۔ لوٹتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: جانیں لینے کا میں نے نہیں کہا۔
719مرزاناصر احمد: نہیں، میں ویسے وضاحت چاہ رہا ہوں۔ میں نے یہ نہیں کہا…
جناب یحییٰ بختیار: میں نے Unconstitutional (غیرآئینی) کہا۔ اس کی مثال میں یہی دیتاہوں،چھوٹی سی۔
مرزاناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: …کہ وہ کہتے ہیں کہ ’’دفعہ۱۴۴ لگ گئی ہے۔ آپ جلوس نہ نکالیں‘‘وہ کہتے ہیں ’’ہم نکالیںگے…‘‘
مرزاناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’…ہم اس کوتوڑیںگے۔‘‘ چھوٹی سے مثال ہے۔ Struggle (کوشش)جو ہے کہ Constitutional (آئینی) انہوں نے توڑ دی۔ اس کانتیجہ یہ ہوا کہ گورنمنٹ نے زیادتی کی کہ ’’نہیں،آپ نہیں جائیںگے۔‘‘ یا گورنمنٹ نے قانون کو Enforce (نافذ)کیا، جو ان کی بھی ڈیوٹی سمجھی جاتی ہے۔ جب جلوس انہوں نے نکالا، لوگ زخمی ہوگئے۔ گولی چلی۔ لاٹھی چارج ہوا۔ اس طرح یہ چیز چلتے چلتے ایک ایسی پوزیشن پر پہنچ جاتی ہے جب گورنمنٹ کی مشینری بے حس ہو جاتی ہے…
مرزاناصر احمد: گورنمنٹ مشینری…؟
جناب یحییٰ بختیار: بے حس۔
مرزاناصر احمد: بے حس۔
جناب یحییٰ بختیار: بے حس، Paralysed (مفلوج) اورمجبور ہوکر جو فاتح ہے، حاکم ہے، اس کو ملک چھوڑنا پڑتاہے۔ جیسے انگریز کو چھوڑنا پڑا Ultimately …
مرزاناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: Quit India Movement (ہند چھوڑ تحریک) اورمسلم لیگ موومنٹ ساری ایسی ہی ہیں۔ تو اس بارے میں میں پوچھتاہوں کہ یہ ان کو حق ہے کہ نہیں کہ اس قسم کی جدوجہد کریں تاکہ اپنی آزادی حاصل کرسکیں؟ میں جہاد کے مسئلہ کی طرف نہیں جارہا۔
مرزاناصر احمد: نہیں،نہیں،میں سمجھ گیا۔ یہ جو ہے Constitutional struggle to regain one's independence constitutional struggle (آزادی حاصل کرنے کے لئے آئینی کوشش) مختلف معانی میں720 استعمال ہوسکتی ہے۔ جس وقت When the Govt. is paralysed, there is no law to obey لاء ہی نہیں رہتا۔
When anarchy takes the place of Legal Government, then the question of breaking the law does not arise; one must struggle for one's survival.
(جب حکومت مفلوج ہو جائے۔ ملک میں کوئی قانون نہ رہے اور قانونی حکومت کی بجائے افراتفری اور عذر کا سا عالم ہو تو ایسے حالات میں قانون شکنی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اپنے بچاؤ کے لئے ہر کوئی خود کوشش کرتا ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: I said deliberately a situation is created when the Government machinery gets paralized. I said, "delibrately."
(جناب یحییٰ بختیار: میں نے کہا کہ حکومتی مشینری جان بوجھ کر مفلوج کر دی جائے۔ میں نے کہا جان بوجھ کر)
مرزاناصر احمد: نہیں،کون؟
Deliberation on whose part?
(جان بوجھ کر کس کی طرف سے)
Mr. Yahya Bakhtiar: On the part of those who struggle for independence; they deliberately create a situation that the Government machinery becomes paralized.
(جناب یحییٰ بختیار: ان کی طرف سے جو آزادی کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ وہ جان بوجھ کر ایسے حالات پیدا کر دیتے ہیں کہ حکومت مفلوج ہو جائے)
مرزاناصر احمد: اگر وہ ان کی یہ پہلی ابتدائی جو کوشش ہے، وہ Under the constitutional right in any sense? (کسی بھی طور آئینی حقوق کے تحت)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، Constitution (آئینی)…
مرزاناصر احمد: یعنی ان کے اپنے خیال میں؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،…
مرزاناصر احمد: اگر ان کے اپنے ذہنوں میں، ان کی Struggle (کوشش) پھر بھی Constitutional (آئینی) ہے، اور نتیجہ وہ نکلتا ہے، تو I donot want to blame them (میں انہیں قصور وار نہیں ٹھہرانا چاہتا)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں یہ نہیں کہوںگا۔ میں یہی عرض کروں گا کہ ان کے ذہنوں میں یہ بات Clear (صاف) ہے کہ Constitutional (آئینی جدوجہد) نہیں ہو سکتی۔اب ہم کو قانون شکنی کرنی پڑے گی۔ اپنے آپ کو…جیسا کہ وہ کہتے ہیں جی… گرفتاریوں کے لئے پیش کریںگے…میں اس کی بات کررہاہوں…جو قانون Deliberately (جان بوجھ کر)توڑیں گے۔ خواہ چھوٹا قانون ہو۔ وہ کہتے ہیں’’جلسہ مت کرو۔‘‘ وہ کہتے ہیں ’’کریںگے۔‘‘دفعہ ۱۴۴ لگے گی تواچھا۔ اس کوتوڑیںگے۔ میں ان کی کہہ رہا ہوں جو Deliberately (جان بوجھ کر)اس طریقے سے کوشش کر کے، لوگوں کی Attention draw (توجہ دلاکر) کرکے،لوگوں کی Unity (اتفاق) بڑھاکر،جسے کہتے ہیں قربانی کرنا721، بعض لوگ جیلوں میں گئے، بعض سمجھتے ہیں کہ یہ ضروری نہیں کہ جیلوں میں جائیں۔ بہرحال جو یہ سمجھتے ہیں کہ حکومت کو ہم پر…جو ہم پر حکومت ٹھونسی گئی ہے۔ وہ ہماری حکومت نہیں ہے۔ ہم نے آزادی حاصل کرنی ہے۔ اگر قانونی جدوجہد سے ہو تو بہتر، اگر نہ ہوسکے تو ہم غیر قانونی جدوجہد کریںگے اور اس گورنمنٹ کو Paralyse (مفلوج)کرکے، فیل کرکے مجبور کریں گے کہ یا تو ہمیں سارا اقتداردے یا چلی جائے، جیسا بھی ہو۔ تو میں اس Situation (حالت) کا کہہ رہاہوں کہ کیا کوئی جس کو آپ مسلمان کہتے ہیں یا جو بھی انسان ہو جو اپنی غیرت سمجھتا ہے کہ ’’بھئی!میں آزادہوں، I do not want anybody to rule me politically, do not want anybody to give me orders.''
(میں کسی کو سیاسی طور پر اپنے اوپر حکومت کرنے کی اجازت نہیں دیتا نہ ہی کسی کو میں اپنے اوپر حکم چلانے دوںگا)
اب آپ نے دیکھا کہ ایک چھوٹی سی بات تھی کہ مارشل ایوب خان آئے۔ ہم میں سے ایک تھے، مسلمان تھے، پاکستانی تھے۔ انہوں نے ایک آئین دیا جس میں انہوں نے کہاکہ:
"I, Field-Marshall Mohammad Ayub Khan do hereby give you this constitution."
(میں فیلڈ مارشل ایوب خان آپ(عوام) کو آئین دیتاہوں۔ ) اور سارا ملک چیخ پڑا کہ ’’اس کا کوئی بزنس نہیں۔ We should give ourselves a Constitution
(عوام نے کہا ہم اپنے آپ کو خودآئین دیںگے)
ایک فرد نہیں دے سکتا۔ اب یہ تواپنافرد تھا۔ اب باہر سے، وائٹ ہاؤس سے آرڈر آتے رہے کہ آئندہ کا یہ Constitution (آئین)ہوگا، یہ ہوگا۔ یہ غیرت نہیں گوارہ کرتی تھی غیرت مند لوگوں کی، میں ان کاذکر کررہاہوں۔ میں ان کاذکرکررہا ہوں انہوں نے Struggle (کوشش) کی۔ انہوں نے قربانیاں دیں۔ اپنے نقطہ نظر سے، یہ سمجھ کر کہ اس گورنمنٹ کو ہم نے Paralyse (مفلوج) کرنا ہے۔ قانونی طریقے سے ہوگیا توٹھیک، قانونی طریقے سے نہ ہوا تو غیرقانونی طریقے سے بھی ہم کر یں گے۔ کیا یہ Struggle (کوشش) جو اس طریقے سے ہو، جو غیر قانونی طریقے سے ہو۔اس کو آپ جائز سمجھ سکتے ہیں یا اس کو بغاوت سمجھتے ہیں؟
مرزاناصر احمد: یہ کچھ انسان کی اپنی جو Thinking (سوچ)ہے ناں، وہ جواب میں تو بہرحال آئے گی۔ میں نے جواسٹڈی انگریزوں کی یہاں کی حکومت کے متعلق کی ہے۔ میں اس نتیجہ پرپہنچاہوں کہ جہاں بھی ہمیں، ان کی Vision (بیان)کے مطابق، قانون شکنی نظرآتی ہے۔ اس کی ابتداء خود قانون بنانے والے نے قانون توڑ کے کی تھی۔ تو جب حکومت خود اپنے قوانین توڑدیتی ہے۔ تو جو722 دوسرا جدوجہد کررہاہوتاہے اپنی آزادی کے لئے۔ اس کے اوپریہ الزام نہیں رکھاجاسکتا کہ قانون تھا اوراس نے توڑامثلاً میں مثال دیتاہوں دفعہ ۱۴۴۔ دفعہ ۱۴۴ ایک مستقل سپریم پریولیج Supreme privilege نہیں ہے ڈی ۔سی کا۔ مثلاً ڈی۔ سی۔ جو ہے، وہ دفعہ ۱۴۴ جائز بھی لگاسکتاہے اورناجائز طورپر بھی لگاسکتاہے۔ وہ ناجائز طور پر، جانتے بوجھتے ہوئے کہ مجھے نہیں لگانی چاہئے،اوپر سے حکم آگیا، وہ لگا سکتاہے۔ برٹش گورنمنٹ کا حکم آگیا ہے یا یہ کہ وہ غلط فہمی میں ہے…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،مرزاصاحب!یہ تو…