فرضی باتیں
آپ (مرزا ناصراحمد)نے صفحہ چار پر’’انسان کے بنیادی حق اور دستور‘‘ کے عنوان سے فرضی باتیں لکھ کر اپنا دل خوش کرنے کی کوشش کی ہے۔ مگر آپ یقین کریں کہ دنیا کی کسی حکومت نے اب تک اس قسم کے سوالات نہ اٹھائے، نہ امکان ہے۔ زیادہ سے زیادہ آپ کو بھارت کا خطرہ ہے۔ مگر وہاں بھی مسلمان ان کے مقابلہ میں ایک ہیں اور ایک ہی بات کہتے ہیں۔
کہتے ہیں چوہے کی نظر ایک بالشت تک ہوتی ہے۔ اس سے آگے نہیں دیکھ سکتا۔ مرزائیوں کو معلوم نہیں کہ خانہ کعبہ میں اہل اسلام کس طرح اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہیں؟ پھر بھارت میں کس طرح تمام مسلم جماعتیں اکٹھی ہوکر بھارتی گورنمنٹ کے سامنے اپنی بات رکھتی ہیں؟ پھر لاہور 2354میںماضی قریب میں کس طرح دنیا بھر کے سربراہان اسلام نے جمع ہو کر مرزائیوں اور دیگر دشمنان اسلام کے سینے پر مونگ دلے؟