• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

(قادیانیت انگریز کا خود کاشتہ پودا)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(قادیانیت انگریز کا خود کاشتہ پودا)

دوسری بات جو جناب! میں عرض کرنا چاہتا ہوں، یہ دوسری چیز بھی ثابت ہوچکی ہے کہ یہ جو قادیانی ہیں، ان کا فرقہ جیسے بنا، جن حالات میں بنا، تو یہ صاف ظاہر ہے کہ یہ بھی انگریزوں کا ایک خود کاشتہ پودا ہے۔ ان لوگوں کومذہب سے، اسلام سے کوئی پیار کوئی محبت نہیں، اور یہ یقینی طور پر انگریزوں کے ایجنٹ ہیں۔ ساری دنیا میں ان کا کام یہ ہے کہ جہاں بھی اسلام کو نقصان پہنچایا جاسکے، یہ کوئی اس میں اپنی کمی نہیں کریں گے۔
اب جناب والا! سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر یہ اسپیشل کمیٹی جو ہے، ہماری اسمبلی ان کو اقلیت قرار دے دیتی ہے، غیرمسلم قرار دے دیتی ہے، تو اس وقت ہمیں یہ سوچنا پڑے گا کہ ان کا ردعمل کیا ہوگا۔ یہ ایک پاگل آدمی کی طرح ہم سے خاص کر پاکستانیوں سے، مسلمانوں سے انتقام لینے کی سوچیں گے اور جیسا کہ میرے دوسرے دوستوں نے کہا ہے اور یہ حقیقت ہے یہ جو قادیانی ہیں مرزائی، ان کی تعیناتی ہر محکمہ اور 2980ہر شعبے میں تقریباً کلیدی اسامیوں پر ہے اور خاص کر فوج میں۔ تو ہماری حکومت کے لئے اور ہم سب مسلمانوں کے لئے یہ نہایت ضروری ہوگا کہ ان لوگوں کو ان کلیدی اسامیوں سے، خاص کر ڈیفنس سے، فنانس سے اور فارن آفس سے ان لوگوں کو نکالا جائے۔ اگر ہم صرف ان کو اقلیت قرار دے دیتے ہیں تو ہم پر یہ ذمہ داری آجاتی ہے کہ ان کے حقوق کا ہم تحفظ کریں، ان کی جان ومال، یہ سارا کچھ کریں۔ لیکن جب تک ان لوگوں کو کلیدی اسامیوں سے علیحدہ نہیں کیا جاتا، یہ پاکستان کو خدانخواستہ بہت زیادہ نقصان پہنچا سکتے ہیں اور اس میں سب سے بڑا خدشہ ایک یہ ہے کہ جس وقت یہ تحریک شروع ہوئی، ہر شہر میں ، ہر گاؤں میں، ہر محلے میں لوگوں کو پتہ ہوتا ہے کہ ہمارے محلے میں کون مرزائی ہے۔ گاؤں والوںکو پتہ ہوتا ہے کہ ہمارے گاؤں میں کون مرزائی ہے، لاہوری ہے یا قادیان کا ہے۔ لیکن جس وقت یہ تحریک شروع ہوئی، وہ مرزائی جو کہ بڑے مستند مرزائی تھے، دنیا ساری ان کو جانتی تھی، انہوں نے جھوٹ بول دیا کہ ہم تو مرزائی نہیں ہیں۔ یہاں اسمبلی میں بھی ہوا کہ ہمارا کوئی بڑا فسر تھا، یہاں ہمارے ایک معزز ممبر نے پوائنٹ آؤٹ کیا کہ وہ مرزائی ہے، تو ان کی طرف سے ان کے وزیر صاحب نے بھی صفائی دے دی کہ وہ مرزائی نہیں ہے۔
میں ایک واقعہ عرض کرتا ہوں۔ اس نے الیکشن میں ایک ایم۔این۔اے کو جس کو ہماری پارٹی کا ٹکٹ ملا ہوا تھا، وہ الیکشن لڑ رہا تھا۔ تو لوگوں نے کہا یہ تو مرزائی ہے۔ ہم اس کو ووٹ نہیں دیں گے۔ اس نے قرآن اٹھایا کہ میں مرزائی نہیں ہوں، میں بالکل مرزائی نہیں ہوں۔ بہرحال وہ الیکشن جیت گیا۔ اس کے بعد مرزاناصر کے پاس اس کی بات ہوئی تو اس نے کہا یا حضرت! اس طرح میں نے جھوٹا قرآن اٹھا لیا تھا۔ اس نے کہا جان بچانے کے لئے اور مقصد حاصل کرنے کے لئے جائز ہے۔ دوبارہ بیعت کر لو۔ تو ان حالات میں وہ سب قادیانی مرزائی مکر رہے ہیں، انکار کر رہے ہیں، اور جب آپ 2981ان کو غیرمسلم قرار دیں گے تو وہ کبھی آپ سے ہمدردی کی نہیں سوچیں گے۔ آپ کے وہ بدترین دشمن ہوں گے اور وہ مسلمان بن کے اور انکار کر کے کہ ہم مرزائی نہیں ہیں، آپ کی صفوں میں گھسیں گے، فوج میں، ڈیفنس میں، فارن افیئرز میں اور ہر قسم کی سازش کریں گے تاکہ یہ ختم ہو جائے تو اس طرح سے…
متعدد اراکین: نام بتائیں، نام بتائیں۔
چوہدری برکت اﷲ: چھوڑیں جی نام کو۔ تو جناب! میری گزارش یہ ہے کہ ان لوگوں کو سب کو پتہ ہے، گورنمنٹ کو بھی پتہ ہے، لوگوں کو پتہ ہے کہ کون کون مرزائی ہیں۔ انہیں کلیدی اسامیوں پر سے فوراً نکالا جائے، ورنہ ان کو اقلیت قرار دینے سے کوئی مقصد حاصل نہیں ہوگا۔ نمبر(۲)جناب! جیسا کہ آئین میں ہے…
ایک رکن: انہوں نے جو ممبر کی بات کی ہے وہ تو ضرور بتانا چاہئے، پھر تو یہ شبہ کی بات ہو جائے گی۔
میاں محمد عطاء اﷲ: یہ تو ہمارے استحقاق کی بات ہے، ایسے تو سب مشکوک ہو گئے ہیں۔ برکت اﷲ صاحب ان کا نام بتائیں۔
چوہدری برکت اﷲ: اس ہال میں سے کوئی بھی نہیں ہے۔ میرے خیال میں جتنے معزز ممبر صاحبان یہاں موجود ہیں ان میں سے کوئی نہیں ہے۔
ایک رکن: پھر جناب! اس کا نام بتادیجئے۔
چوہدری جہانگیر علی: یا تو ان کو واضح کرنا چاہئے یا یہ فقرے ایکسچینج کر دینے چاہئیں۔
Mr. Chairman: I will request the honourable members to refrain from this personal matter.
(جناب چیئرمین: میں معزز ممبران سے درخواست کروں گا کہ وہ اس ذاتی مسئلے سے اجتناب کریں)
چوہدری برکت اﷲ: دوسری بات جیسا کہ آئین میں ہے کہ جب ہم ان کو غیرمسلم اقلیت قرار دے دیں گے تو ان کو آزادی ہوگی اپنے مذہب کو پھیلانے کی۔ لیکن جناب! 2982میں یہ گزارش کروں گا کہ پاکستان جو اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے وہ نظریاتی ریاست ہے، اسلام کے نام پر لی گئی ہے۔ اس ملک میں عیسائی، سکھ، ہندو، بدھ ہیں۔ وہ اپنے مذہب کی تبلیغ کر سکتے ہیں۔ لیکن ایک ایسا فرقہ جو اپنے آپ کو مسلمان کہے اور پھر اسلام کے وہ متوازی تبلیغ کرے، اس پر یہ صادر نہیں ہوتا اور اس کی بھی ان کو ممانعت ہونی چاہئے کہ اس ملک میں اقلیت قرار دے جانے کے بعد یہ اس ملک میں مذہب کی بالکل تبلیغ نہ کر سکیں۔ تب جناب! اس سے کچھ حاصل ہوگا، ورنہ کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
 
Top