• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

(قادیانیوں نے عملاً تحریف لفظی کی)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(قادیانیوں نے عملاً تحریف لفظی کی)
جناب چیئرمین: آپ نے Question (سوال) کیا، انہوں نے کہا: کتابت کی غلطی ہے۔ انہوں نے یہ جواب نہیں دیا، انہوں نے یہ نہیں کہا کہ ہم نے غلطی محسوس کی۔ اس کا مطلب ہے کہ غلطی کو دوبارہ کیا، سہ بارہ کیا، وہ غلطی نہیں ہے، وہ انہوں نے عمداً کیا ہے۔ یہ بحث کی بات ہے، یہ آپ نے اپنا پوائنٹ منوالیا ہے کہ یہ لفظ وہاں نہیں ہے کتابوں میں۔
جناب محمد حنیف خاں: یہ صاف نہیں ہوگا۔ بات تو ہوگی، یہ بات تو ہوگی۔ تین کتابوں میں اگر آئی تو ان کے علم میں وہ غلطی ہے۔
جناب چیئرمین: یہ سوال پوچھ سکتے ہیں، آپ یہ سوال پوچھ سکتے ہیں۔ جی، ایک سیکنڈ جی، ایک سیکنڈ۔ ہاں، مولانا ظفر احمد انصاری صاحب! مولانا صاحب! آپ کچھ کہنا چاہتے 1438تھے۔ بلوالیں یا آپ کچھ کہیں گے؟
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: نہیں، وہ ایسا ہے کہ ابھی نماز کے وقت بہت سے لوگوں نے یہ کہا کہ یہ قرآنی تحریف جو ہے اس پر پوری گفتگو ہونی چاہئے۔
جناب چیئرمین: ٹھیک ہے۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: تو میں نے کہا کہ کل چیئرمین صاحب نے کہا کہ پورے ہاؤس میں چار آدمی مجرم ہیں اس کے کہ یہ جو سیشن کو لمبا کرنا چاہتے ہیں۔ باقی پورا ہاؤس یہ چاہتا ہے کہ سیشن ختم ہو۔ تو دو چیزیں اکٹھی نہیں ہوسکتیں۔ اگر آپ آج سیشن ختم کرنا چاہتے ہیں تو مجھے مجبوراً ایک ایک مثال، دودو مثال دے کر ختم کردینا پڑے گا، کیونکہ ابھی اٹارنی جنرل صاحب نے بھی کچھ اور سوال کرنے ہیں، کچھ مجھے بھی کرنے ہیں۔ اب آپ نے فرمادیا ہے کہ صرف عربی والی عبارت کے سوال کروں تو باقی سوال پھر مجھے آپ (اٹارنی جنرل) کے حوالے کرنا ہوں گے۔
جناب چیئرمین: ٹھیک ہے، آپ پوچھ لیں جی، آپ اپنی تسلی کرلیں۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: دو چیزیں ساتھ نہیں چل سکتیں… یہ کہ ہر مسئلے پر سوال بھی ہو اور سیشن بھی ختم ہوجائے۔
جناب چیئرمین: نہیں، آپ مولانا آپ بالکل بے فکر رہیں۔ آپ کے جو سوالات ہیں، جن میں آپ سمجھتے ہیں کہ آپ اپنا مقصد حاصل کرلیں گے، چاہے پانچ ہیں، چاہے دس ہیں، چاہے پندرہ ہیں، چاہے بیس ہیں، آپ بالکل آرام سے پوچھیں، کوئی قید نہیں ہے۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: بہت شکریہ جی۔
جناب چیئرمین: بالکل۔ اس میں یہ ہے کہ اگر آج ختم نہ ہوا تو پھر کل پرجائے گا۔
اراکین: ٹھیک ہے۔
جناب چیئرمین: ٹھیک ہے جی۔
1439Mr. Mohammad Haneef Khan: We are ready for tomorrow. (جناب محمد حنیف خان: ہم کل کے لئے تیار ہیں)
Mr. Chairman: Day after tomorrow can't be.
(جناب چیئرمین: پرسوں کے لئے نہیں)
ٹھیک ہے، ایک دن آپ کچھ بات کرتے ہیں اور دُوسرے۔۔۔۔۔۔
سیّد عباس حسین گردیزی: کیا ہم اپنے سوال کرسکتے ہیں؟
جناب چیئرمین: اپنے سوال بذریعہ اٹارنی جنرل، خود نہیں کرسکتے، کہ جو رہ گیا۔۔۔۔۔۔
جناب محمد حنیف خان: جناب چیئرمین! میں ممبران کی طرف سے یہ آپ کے نوٹس میں لانا چاہتا ہوں کہ ممبران بیٹھنے کے لئے تیار ہیں، اگر کوئی اہم ۔۔۔۔۔۔۔ میں ممبران کی طرف سے یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ۔۔۔۔۔۔
جناب چیئرمین: میں ممبران سے رات دس بجے پوچھوں گا۔
جناب محمد حنیف خان: … اگر کوئی اہم بات پوچھنا چاہتے ہیں تو ہماری طرف سے کوئی اِعتراض نہیں ہے۔
جناب چیئرمین: ابھی، ابھی خان صاحب! ابھی نہیں۔ جب یہ دو گھنٹے ختم ہوجائیں گے تو اس کے بعد پوچھوں گا۔ That is the proper time۔
ان کو بلوائیں۔
نہیں جی، کہتے ہیں کہ بس ختم۔ صبح کے اور بیان ہوتے ہیں، دوپہر کے اور۔
بلوائیں جی، بلوائیں۔
نارمل ٹائم جی نارمل۔
(The Delegation entered the Chamber)
(وفد ہال میں داخل ہوا)
Mr. Chairman: Yes, Attorney-General through Maulana Zafar Ahmad Ansari.
(جناب چیئرمین: جی اٹارنی جنرل صاحب بذریعہ مولانا ظفر احمد انصاری)
1440مولانا محمد ظفر احمد انصاری: جنابِ والا! ابھی جو سوال میں نے کیا تھا، اس کی تھوڑی سی وضاحت میں نے کردی کہ میں نے یہ نہیں کہا کہ آپ کے ہاں سے جو قرآن کریم چھپا ہوا چل رہا ہے، اس میں کیا ہے۔ وہ میں نے نہیں دیکھا۔ ہے یا نہیں، میں نہیں کہہ سکتا۔ لیکن یہ جو کتاب چل رہی ہے ’’اِزالہ اوہام‘‘ بہت عرصے سے، اور اس کے باربار ایڈیشن ہو رہے ہیں، مرزا صاحب نے تو یہ فرمایا تھا ۔۔۔۔۔۔مرزا غلام احمد صاحب نے۔۔۔۔۔۔ کہ ’’اللہ تعالیٰ مجھے غلطی پر قائم نہیں رہنے دے گا‘‘ تو قرآن کریم کی آیات میں اس طرح اُلٹ پھیر ہوجائے اور ان کی زندگی میں ان کو تنبیہ نہ ہو، یہ بڑی حیرت کی بات ہے۔ اس کے بعد بھی جو لوگ آئے، وہ بھی مأمور من اللہ ہیں، اللہ تعالیٰ کی طرف سے مأمور ہیں، ان کو بھی کوئی تنبیہ نہیں ہوئی، اور اِتفاق سے لفظ بھی وہ نکلا جو بنیاد بنتا ہے ہمارے اِختلاف کا، یعنی سب سے بڑا اِختلاف یہی ہے کہ حضور (a) کے بعد کوئی نبی آسکتا ہے یا نہیں۔ بہرحال یہ غلطی برابر چل رہی ہے۔ ۱۹۷۰ء تک کے ایڈیشن میں، میں نے دِکھایا، کہ یہ غلطی چل رہی ہے۔ میں نے یہ نہیں کہا کہ جو قرآن کریم کے نسخے چل رہے ہیں، بچوں کو آپ پڑھا رہے ہیں، وہ میں نے دیکھا ہی نہیں۔ اب۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: جناب چیئرمین! سر! میں جواب دے سکتا ہوں اس کا؟
جناب چیئرمین: ہاںجی، دے دیں۔
مرزا ناصر احمد: نمبر ایک یہ کہ جس کا آپ حوالہ چلا رہے ہیں، اس کے انڈیکس میں یہ صحیح آیت لکھی ہوئی ہے، ایک کتاب ہے۔ نمبر۲ یہ کہ ہمارے کسی لٹریچر میں، جو آپ دلیل بنا رہے ہیں کہ ان الفاظ کو چھوڑ کر پھر یہ دلیل نکالی جائے، وہ نہیں آئی کسی لٹریچر میں۔ تو جو وجہ آپ بتارہے ہیں کہ ہماری بنیاد ایک اِختلاف، اگر یہ فقرہ نکال دیا جائے تو اس کو دلیل بنالیا جائے گا، آیت کو، اور وہ دلیل سارے لٹریچر میں کبھی بھی اِستعمال نہیں ہوئی، نہ اُس جگہ جس جگہ یہ ’’اِزالہ اوہام‘‘ کا حوالہ دے رہے ہیں، اس جگہ بھی اس دلیل کو اِستعمال نہیں کیا گیا۔
Mr. Chairman: Yes. (جناب چیئرمین: جی)
1441مولانا محمد ظفر احمد انصاری: مرزا صاحب نے جو وضاحت کی ہے، وہ بہرحال ان کا جواب ہے۔ میں اب اُسی کی طرف آرہا تھا۔ یہ ’’من قبلک‘‘ کا لفظ جو ہے، اس کو نکال کے یا اس کے معنی بدل کے اس سے سارا قصہ چلا ہے۔
 
Top