• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

قادیانیوں کے منہ پر ایک اور طمانچہ ۔ اثر و رسوخ بھی کام نہ آ سکا

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں کے منہ پر ایک اور طمانچہ ۔ اثر و رسوخ بھی کام نہ آ سکا

تحصیل ڈسکہ میں اکثریت جاٹ اور مغل برادری کی ہے گلوٹیاں تحصیل ڈسکہ کے نمایاں قصبات میں سے ہے ۔ اس کے نواحی گاؤں موضع گھوکل میں قادیانیوں کے گھر دو تین ہی ہیں ۔ مگر وہ جاٹ ، زمیندار اور اثرورسوخ کے مالک ہیں ۔ انجہانی عبدالمجید قادیانی فوت ہوا تو دولت و رسوخ کے بل بوتے پر عبدالمجید قادیانی کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کر دیا گیا۔ مولانا فقیرُاللہ اختر، امیر ضلع حضرت پیر شبیر احمد گیلانی کی سرپرستی میں خود موضع گھوکل میں تحصیل کے امیر قاری محمد یامین ، گلوٹیاں کے امیر حافظ سجاد احمد خاں اور دیگر احباب سمیت حاضر ہو گئے اور مولانا امیر ایوب ثاقب کی نگرانی میں حالات کا جائزہ لے کر مشورہ کر کے لائحہ عمل طے کیا۔ پولیس کو درخواست دی گئی۔ ایس ایچ او تھانہ رڑ کی لیت و لعل سے کام لیتا رہا۔ ڈی ایس پی رانا محمد زاہد کی شنوائی کی درخواست کی گئی مگر قادیانی اثرورسوخ وہاں بھی آڑے آیا۔ مولانا فقیر اللہ اختر نے جمعۃُ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مرزائیوں کو وارننگ دی کہ وہ اپنا مردہ ہماری جگہ سے نکال لیں بصورت دیگر ہم خود نکال کر پھینک دیں گے ۔ اس پر قادیانیوں نے آنجہانی عبدالمجید کی قبر پر مسلح گارڈز تعینات کر دیئے۔ اس پر موضع گھوکل کے قاری محمد ارشد اور ملک عبدالرشید ڈویژنل صدر دفتر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت تشریف لائے اور جمیعت علماء اسلام کے سرپرست حضرت مولانا مفتی جمیل احمد گجر کے ہمراہ ڈویژنل امیر حضرت مولانا محمداشرف مجددی،مبلغ مولانا محمد عارف شامی اور سید احمد حسین زید سےملاقات کی اور صورت حال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے مرکزی مبلغ مولانا فقیراللہ اختر سے مشاورت کی اور ریجنل پولیس آفیسر گوجرانوالہ ریجن سے تحریری درخواست لے کر وفد کی صورت میں ملاقات کی۔ آر پی او صاحب نے موقف سننےکے بعد ڈی پی او سیالکوٹ کو احکامات دے دیئے کہ قادیانی مردہ کو فوری قبر سے منتقل کیا جائے۔ 17جون کو مولانا محمد اشرف مجددی کی قیادت میں وفد نے ایڈیشنل ڈی پی او سیالکوٹ جناب غلام اکبر سے ملاقات کی اور آرپیاوصاحب کے احکامات کی روشنی میں اقدامات کا نقاضا کیا۔ انہوں نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی کہ درخواست پر مِن و عن عمل کیا جائے گا۔ اگلے روز یہی احکامات ڈی ایس پی ڈسکہ اور ایس ایچ او متعلقہ کو بھیج دیئے گئے۔ 18 جون کو پولیس نے انجہانی عبدالمجید کے بیٹوں کو فوری لاش منتقل کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے 19 جون شام تک منتقل کرنے کا وعدہ کیا۔ مگر انجہانی مرزا غلام قادیانی نے دھوکہ دہی کی جو تعلیمات دی تھیں اس کی ذریت نے بھی یہی کیا۔ قاری محمد یامین ، محمد خالدچوہان اور ڈاکٹر محمد اقبال نے ڈی ایس پی اور ایس ایچ او سے ملاقات کر کے حالات کی سنگینی سے آگاہ کیا۔ 20 جون کا خطبہ جمعہ مرکزی جامع مسجد میں مفتی جمیل احمد گجر نے دیا۔ اس موقع پر اہل سنت والجماعت سیالکوٹ کے راہنما میں محمد مزمل ، مولانا قاری شفیق ڈوگر کی سرپرستی میں سینکڑوں کارکنوں کا قافلہ لے کر شریک ہوئے، نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مفتی صاحب کی قیادت میں ہزاروں اہل ایمان نے قبرستان کا چاروں طرف سے گھیراؤ کر لیا۔ اور کدالوں سے انہانی عبدالمجید قادیانی کی قبر اکھیڑ دی اور اس کا تابوت ننگا کر دیا۔ مردے کی بدبو اور تعفن سے لوگ توبہ توبہ کرتے پیچھے ہٹ گئے ۔ اور پوری فضاء ختم نبوت زندہ باد کے نعروں سے گونج اُٹھی ۔ ہر گلی میں یہ نعرہ گونجنے لگا۔ پولیس نے انجہانی کے بیٹوں سے کہا کہ اپنی لاش اٹھالوورنہ اس کاحشرنشر ہوجائےگاوہ ٹرالی پر ڈال کر اسے وہاں سے لے گئے۔ اور مسلم قبرستان قادیانی کے ناپاک وجود سے پاک ہو گیا۔ اس طرح قادیانیوں کو ایک اور زلت و رسوائی کا سامنہ کرنا پڑا۔ اور مسلمانوں کی جدوجہد قادیانیوں کے منہ پر طمانچہ ثابت ہوئی۔

بشکریہ: ماہنامہ لولاک ملتان اگست 2014 صفحہ 55 ، 56
 
Top