• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

قادیانیوں کے چند سوالات اور ان کے جوابات قسط نمبر 7

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
س… اس رسالہ میں جابجا تناقض ہے، مثلاً ملاحظہ فرمائیں ص:۱۸ اور ص:۱۹علامت نمبر:۷۰ تا ۷۶۔ “بوقت نزول عیسیٰ یہ لوگ نماز کے لئے صفیں درست کرتے ہوئے ہوں گے۔ اس جماعت کے امام اس وقت حضرت مہدی ہوں گے، حضرت مہدی عیسیٰ کو امامت کے لئے بلائیں گے اور وہ انکار کریں گے، جب حضرت مہدی پیچھے ہٹنے لگیں گے تو عیسیٰ ان کی پشت پر ہاتھ رکھ کر انہیں امام بنائیں گے، پھر حضرت مہدی نماز پڑھائیں گے۔” ان سب باتوں سے واضح ہوجاتا ہے کہ مولوی صاحب یہ منوانا چاہتے ہیں کہ امام، مہدی ہوں گے۔ چلو یہ بات مولوی صاحب کی تسلیم کرلی جائے تو پھر مولوی صاحب خود ہی بعد میں ص:۲۲، علامت نمبر:۹۴ میں فرماتے ہیں کہ: “حضرت عیسیٰ لوگوں کی امامت کریں گے۔” یعنی اب امام حضرت عیسیٰ کو بنایا اور بتایا گیا ہے۔ اب مولوی صاحب ہی بتائیں کہ ان کے رسالہ میں صحیح اور غلط کی پہچان کیسے ہوسکتی ہے یا سچ کو جھوٹ سے علیحدہ کیسے کیا جائے؟

ج… پہلی نماز میں امام مہدی امامت کریں گے، اور بعد کی نمازوں میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام ․․․ تناقض کیسے ہوا؟

س… یا پھر ایک ضمنی سوال یوں پیدا ہوتا ہے کہ جیسے عیسیٰ اور مسیح موعود مولوی صاحب کی تحقیق کے مطابق ایک ہی جسمانی وجود کا نام ہے تو کیا کہیں مولوی صاحب مسیح موعود اور مہدی کو بھی ایک ہی تو نہیں سمجھتے اور اب بات یوں بنے گی کہ وہی عیسیٰ ہیں، وہی مسیح موعود ہیں اور وہی مہدی ہیں یا کم از کم مولوی صاحب کی تحقیق اور منطق تو یہی پکار رہی ہے۔

ج… جی نہیں! عیسیٰ علیہ السلام اور مہدی رضی اللہ عنہ کو ایک ہی شخصیت ماننا ایسے شخص کا کام ہے جس کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان نہ ہو۔ احادیث متواترہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں کی الگ الگ علامات اور الگ الگ کارنامے ذکر فرمائے ہیں۔

س… اور مزید ایک ضمنی لیکن مضحکہ خیز سوال مولوی صاحب کی اپنی تحریر سے یوں اٹھتا ہے کہ وہ فرماتے ہیں: “پھر حضرت مہدی نماز پڑھائیں گے۔” ملاحظہ ہو ص:۱۹، علامت نمبر:۷۶۔ یہاں مولوی صاحب نے مہدی لکھا ہے اور ایسا ہی کئی جگہوں پر مہدی لکھا ہے۔ سب صاحب علم جانتے ہیں کہ “ ” اختصار ہے رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا۔ مطلب آسان ہے اور عموماً یہ ان لوگوں کے نام کے ساتھ عزت اور احترام کے لئے استعمال ہوتا ہے جو فوت ہوچکے ہوں، دنیا سے گزر چکے ہوں اور حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں شامل ہوں یا ویسا روحانی درجہ رکھتے ہوں ․․․․․․ ابھی مسیح موعود تو آئے بھی نہیں اور بقول مولوی صاحب مہدی رضی اللہ عنہ بھی ہوچکے، تو کیا نماز پڑھانے کے لئے یہ مہدی صاحب بھی دوبارہ زندہ ہوکر دنیا میں واپس آئیں گے۔

ج… یہ سوال جیسا کہ سائل نے بے اختیار اعتراف کیا ہے، واقعی مضحکہ خیز ہے، قرآن کریم نے: “السابقون الاولون من المھاجرین والانصار۔” (التوبہ:۱۰۰) اور ان کے تمام متبعین کو “رضی اللہ عنہم” کہا ہے جو قیامت تک آئیں گے۔ شاید سائل، پنڈت دیانند کی طرح خدا پر بھی یہ مضحکہ خیز سوال جڑ دے گا۔ امام ربانی مجدد الف ثانی نے بھی مکتوبات شریفہ میں حضرت مہدی کو “رضی اللہ عنہ” کہا ہے۔ معترض نے یہ مسئلہ کس کتاب میں پڑھا ہے کہ صرف فوت شدہ حضرات ہی کو “رضی اللہ عنہ” کہہ سکتے ہیں؟ حضرت مہدی، حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے صحابی ہوں گے، اس لئے ان کو “رضی اللہ عنہ” کہا گیا۔

س… یا وہ بھی بقول مولوی صاحب حضرت عیسیٰ کی طرح کہیں زندہ موجود ہیں (آسمان پر یا کہیں اور) اور مسیح موعود کے آتے ہی آموجود ہوں گے اور امامت سنبھال لیں گے۔

ج…ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق حضرت مہدی رضی اللہ عنہ پیدا ہوں گے۔

س… کیا اس کی بھی کوئی سند قرآن مجید میں موجود ہے اور کیا ہے؟

ج…جی ہاں! ارشاد نبوت یہی ہے، اور قرآنی سند ہے: “ما اٰتاکم الرسول فخذوہ۔” (الحشر:۷) جس کو غلام احمد قادیانی نے بھی قرآنی سند کے طور پر پیش کیا ہے۔

س… مزید سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مہدی نماز پڑھاتے ہی کہاں چلے جائیں گے کیونکہ بعد میں تو جو کچھ بھی کرنا کرانا ہے وہ مسیح موعود ہی کی ذمہ داری مولوی صاحب نے پورے رسالہ میں خود ہی بیان فرمائی اور قرار دی ہے۔ محض ایک نماز کی امامت اور وہ بھی ایک جماعت کی جو ۸۰۰ (آٹھ سو) مردوں اور ۴۰۰ (چار سو) عورتوں پر مشتمل ہوگی (ملاحظہ ہو ص:۱۹، علامت نمبر:۷۲)۔

ج… حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تشریف آوری کے بعد (جب حضرت مہدی رضی اللہ عنہ پہلی نماز کی امامت کرچکیں گے) حضرت مہدی رضی اللہ عنہ کا امام کی حیثیت سے مشن پورا ہوچکا ہوگا اور امامت و قیادت حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ہاتھ میں آجائے گی، تب حضرت مہدی کی حیثیت آپ کے اعوان و انصار کی ہوگی۔ اور کچھ ہی عرصہ بعد ان کی وفات بھی ہوجائے گی (مشکوٰة ص:۴۷۱)۔ پس جس طرح حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دیگر اعوان و انصار اور مخصوص رفقاء کے تذکرہ کی ضرورت نہ تھی، اسی طرح حضرت مہدی رضی اللہ عنہ کے تذکرے کی بھی حاجت نہ رہی، کیا اتنی موٹی بات بھی کسی عاقل کے لئے ناقابل فہم ہے؟

س… یہ کوئی بہت بڑا کارنامہ نہیں، کیونکہ اس سے زیادہ مسلمانوں کی امامت تو مولوی صاحب نے خود بھی کئی بار کی ہوگی۔

ج… حضرت مہدی اس سے قبل بڑے بڑے کارنامے انجام دے چکے ہوں گے جو احادیث طیبہ میں مذکور ہیں، مگر وہ اس رسالہ کا موضوع نہیں اور نماز میں حضرت مہدی رضی اللہ عنہ کا امام بننا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا ان کی اقتدا کرنا بجائے خود ایک عظیم الشان واقعہ ہے، اس لئے حدیث پاک میں اس کو بطورِ خاص ذکر فرمایا گیا۔

س… مولوی صاحب نے اپنے رسالہ ہی میں خود تاویل کا راستہ کھول دیا ہے اور اس کا سہارا بھی لیا ہے۔ ملاحظہ ہو ص:۲۰، علامت نمبر: ۸۰۔

۱:…”آپ صلیب توڑیں گے ․․․․․․ یعنی صلیب پرستی کو اٹھادیں گے۔” یہ الفاظ جو مولوی صاحب نے خود لکھے ہیں، یہ محض تاویل ہے اس حدیث شریف کی جس میں صرف صلیب کو توڑنے کا ذکر ہے۔ صلیب پرستی اٹھادینے کی کوئی بات حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان نہیں فرمائی کیا مولوی صاحب ایسی کوئی حدیث شریف کا حوالہ دے سکتے ہیں؟ پھر ملاحظہ ہو ص:۲۰، علامت نمبر:۸۱۔

۲:…”خنزیر کو قتل کریں گے ․․․․․․ یعنی نصرانیت کو مٹائیں گے۔” یہ الفاظ بھی مولوی صاحب کی اپنی تاویل ہے۔ کیونکہ حدیث مذکور میں صرف خنزیر کو قتل کرنے کا ارشاد ہوا ہے۔ باقی مولوی صاحب کے الفاظ وہاں موجود نہیں۔ کیا مولوی صاحب حدیث شریف میں یہ دکھاسکیں گے؟ ہرگز نہیں، کیونکہ یہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ نہیں بلکہ مولوی صاحب کی یا دوسرے علماء کرام کی بیان فرمودہ تاویل ہے، اب یہ حق مولوی صاحب ہی کا کیوں ہے کہ جب چاہیں اور جہاں چاہیں تاویل کرلیں۔

۳:…”ورافعک الیّ” کی بھی تاویل ہوسکتی ہے۔

ج… تاویل کا راستہ ․․․ تاویل اگر علم و دانش کے مطابق اور قواعد شرعیہ کے خلاف نہ ہو تو اس کا مضائقہ نہیں، وہ لائق قبول ہے، لیکن اہل حق کی صحیح تاویل کو دیکھ کر اہل باطل الٹی سیدھی تاویلیں کرنے لگیں تو وہی بات ہوگی کہ: “ہرچہ مردم می کند بوز نہ ہم می کند” بندر نے آدمی کو دیکھ کر اپنے گلے پر استرا پھیر لیا تھا۔ مثلاً عیسیٰ بن مریم بننے کے لئے پہلے عورت بننا، پھر حاملہ ہونا، پھر بچہ جننا، پھر بچے کا نام عیسیٰ بن مریم رکھ کر خود ہی بچہ بن جانا، کیا یہ تاویل ہے یا مراقی سودأ؟

۱:…”صلیب کو توڑ دیں گے ․․․․․․ یعنی صلیب پرستی کو مٹادیں گے۔” بالکل صحیح تاویل ہے۔ مطلب یہ ہے کہ ایک آدھ صلیب کے توڑنے پر اکتفا نہیں فرمائیں گے بلکہ دنیا سے صلیب اور صلیب پرستی کا بالکل صفایا کردیں گے۔

۲:…”خنزیر کو قتل کریں گے ․․․․․․․ یعنی نصرانیت کو مٹادیں گے۔” یہ تاویل بھی بالکل صحیح ہے، اور عقل و شرع کے عین مطابق۔ کیونکہ خنزیر خوری آج کل نصاریٰ کا خصوصی شعار ہے، حضرت عیسیٰ علیہ السلام نصرانیت کے اس خصوصی شعار کو مٹائیں گے، اور خنزیر کو قتل کریں گے، جس طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل جاہلیت کے کتوں کے ساتھ اختلاط کو مٹانے کے لئے کتوں کو مارنے کا حکم دیا تھا۔

۳:…”ورافعک الیّ” کی تاویل ․․․یہ تاویل جو قادیانی کرتے ہیں، قرآن کریم اور ارشادات نبوی اور سلف صالحین کے عقیدے کے خلاف ہے، اس لئے مردود ہے، اور اس پر بندر کے اپنا گلا کاٹنے کی حکایت صادق آتی ہے۔

س… “ورافعک الیّ” میں زندہ آسمان پر اٹھایا جانا کیوں مراد لیا جائے؟

ج… “ورافعک الیّ” میں “زندہ آسمان پر اٹھایا جانا” مراد ہے، کیونکہ “وما قتلوہ یقینا بل رفعہ الله الیہ” میں “رفع الی الله” قتل کے مقابلے میں واقع ہوا ہے، جہاں رفع، قتل کے مقابلے میں ہو وہاں “زندہ آسمان پر اٹھایا جانا” ہی مراد ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ کوئی معنی قرآن کریم، حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور بزرگانِ دین کے ارشاد میں کہیں آیا ہو تو اس کا حوالہ دیجئے! قیامت تک ساری مرزائی امت مل کر بھی ایک آیت پیش نہیں کرسکتی۔

س… اللہ تعالیٰ نے تو حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی قرآن مجید میں یہی حکم دیا تھا کہ: “بلغ ما انزل الیک” (المائدہ:۶۷) “جو تیری طرف اتارا گیا ہے اس کی تبلیغ کر” اور ساتھ ہی یہ توجہ بھی دلائی تھی کہ: “لست علیھم بمصیطر” (الغاشیہ:۲۲) “میں نے تجھے ان پر داروغہ نہیں مقرر کیا بلکہ کھول کھول کر نشانیاں بیان کرنے والا بناکر بھیجا ہے” اور یہ سب قرآن مجید میں بہ تفصیل موجود ہے۔ مولوی صاحب نے خود ہی فرمایا ہے کہ مسیح موعود خود بھی قرآن پر عمل کریں گے اور دوسروں سے بھی کروائیں گے۔ (ملاحظہ ہو ص:۲۲، علامت نمبر:۹۹) تو حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تو یوں خود عمل کرکے نہیں دکھایا کہ اپنی نظروں سے لوگوں کو کھاگئے ہوں، خواہ وہ کافر ہی کیوں نہ ہوں، یہودیوں کو چن چن کر قتل کردیتے رہے ہوں۔ (ملاحظہ فرمائیں ص:۲۱، علامت نمبر:۸۷ اور نمبر:۸۸) تو یہ کس قرآن مجید پر مسیح موعود کا عمل ہوگا؟ اور کس انداز کا عمل ہوگا؟ کیا اس سے مسیح موعود کی شان بلند ہوگی یا اسے دوبارہ نازل کرنے والے رحیم و کریم اللہ تعالیٰ کی؟ (نعوذ باللہ من ذالک!)

ج… آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے قیصر و کسریٰ کے تخت نہیں الٹے، خلفائے راشدین نے کیوں الٹے؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہود کو جزیرہٴ عرب سے نہیں نکالا تھا، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کیوں نکالا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنوتغلب سے دوگنا زکوٰة وصول نہیں کی، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کیوں کی؟ اگر یہ ساری چیزیں قرآن کریم اور منشائے نبوی (صلی اللہ علیہ وسلم) کے مطابق ہیں تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہی سے کیوں “یہودیانہ” ضد ہے؟ وہ بھی تو جو کچھ کریں گے فرموداتِ نبویہ کے مطابق ہی کریں گے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان امور کی تفصیلات بھی بیان فرماچکے ہیں۔
 
Top