• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

قادیانیوں کے کچھ سوالات اور ان کے جوابات قسط نمبر 2

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کلمہ شہادت اور قادیانی

س… اخبار جنگ “آپ کے مسائل اور ان کا حل” کے عنوان کے تحت آنجناب نے ایک سائل کے جواب میں کہ کسی غیرمسلم کو مسلم بنانے کا طریقہ کیا ہے؟ فرمایا ہے کہ:

“غیرمسلم کو کلمہ شہادت پڑھا دیجئے، مسلمان ہوجائے گا۔”

اگر مسلمان ہونے کے لئے صرف کلمہ شہادت پڑھ لینا کافی ہے تو پھر قادیانیوں کو باوجود کلمہ شہادت پڑھنے کے غیرمسلم کیسے قرار دیا جاسکتا ہے؟ ازراہ کرم اپنے جواب پر نظر ثانی فرمائیں، آپ نے تو اس جواب سے سارے کئے کرائے پر پانی پھیر دیا ہے۔ قادیانی اس جواب کو اپنی مسلمانی کے لئے بطورِ سند پیش کرکے سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کریں گے اور آپ کو بھی خدا کے حضور جوابدہ ہونا پڑے گا۔

ج… مسلمان ہونے کے لئے کلمہ شہادت کے ساتھ خلافِ اسلام مذاہب سے بیزار ہونا اور ان کو چھوڑنے کا عزم کرنا بھی شرط ہے، یہ شرط میں نے اس لئے نہیں لکھی تھی کہ جو شخص اسلام لانے کے لئے آئے گا ظاہر ہے کہ وہ اپنے سابقہ عقائد کو چھوڑنے کا عزم لے کر ہی آئے گا۔ باقی قادیانی حضرات اس سے فائدہ نہیں اٹھاسکتے، کیونکہ ان کے نزدیک کلمہ شہادت پڑھنے سے آدمی مسلمان نہیں ہوتا بلکہ مرزا صاحب کی پیروی کرنے اور ان کی بیعت کرنے میں شامل ہونے سے مسلمان ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ دنیا بھر کے مسلمانوں کو کافر کہتے ہیں، مرزا غلام احمد قادیانی کہتا ہے کہ خدا نے انہیں یہ الہام کیا ہے کہ:

“جو شخص تیری پیروی نہیں کرے گا اور تیری بیعت میں داخل نہیں ہوگا اور تیرا مخالف رہے گا وہ خدا اور رسول کی نافرمانی کرنے والا اور جہنمی ہے۔” (تذکرہ طبع جدید ص:۳۳۶)

نیز مرزا قادیانی اپنا یہ الہام بھی سناتا ہے کہ:

“خدا تعالیٰ نے میرے پر ظاہر کیا ہے کہ ہر ایک شخص جس کو میری دعوت پہنچی اور اس نے مجھے قبول نہیں کیا وہ مسلمان نہیں ہے۔” (مرزا کا خط بنام ڈاکٹر عبدالحکیم)

مرزا صاحب کے بڑے صاحب زادے مرزا محمود احمد صاحب لکھتے ہیں:

“کل مسلمان جو حضرت مسیح موعود کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے خواہ انہوں نے حضرت مسیح موعود کا نام بھی نہیں سنا وہ کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔” (آئینہ صداقت ص:۳۵)

مرزا صاحب کے منجھلے لڑکے مرزا بشیر احمد ایم اے لکھتے ہیں:

“ہر ایک ایسا شخص جو موسیٰ کو تو مانتا ہے مگر عیسیٰ کو نہیں مانتا، یا عیسیٰ کو مانتا ہے مگر محمد کو نہیں مانتا، یا محمد کو مانتا ہے مگر مسیح موعود (غلام احمد قادیانی) کو نہیں مانتا وہ نہ صرف کافر، بلکہ پکا کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔” (کلمة الفصل ص:۱۱۰)

قادیانیوں سے کہئے کہ ذرا اس آئینے میں اپنا چہرہ دیکھ کر بات کیا کریں۔

مرزا قادیانی کا کلمہ پڑھنے پر سزا کا گمراہ کن پروپیگنڈا

س… میرے ساتھ ایک عیسائی لڑکی پڑھتی ہے وہ اسلام میں دلچسپی رکھتی ہے، میں اسے اسلام کے متعلق بتاتی ہوں لیکن جب میں نے اسے اسلام قبول کرنے کو کہا تو وہ کہنے لگی تمہارے یہاں تو کلمہ پڑھنے پر سخت سزا دی جاتی ہے، اخبار میں بھی آیا تھا۔ برائے مہربانی مجھے بتائیں میں اسے کیا جواب دوں؟

ج… اسے یہ جواب دیجئے کہ اسلام قبول کرکے کلمہ پڑھنے سے منع نہیں کرتے نہ اس پر سزا دی جاتی ہے، البتہ وہ غیرمسلم جو منافقانہ طور پر اسلام کا کلمہ پڑھ کر لوگوں کو دھوکا دیتے ہیں اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں گستاخیاں کرتے ہیں ان کو سزا دی جاتی ہے۔

قادیانی عقیدہ کے مطابق مرزا غلام احمد قادیانی ہی (نعوذ باللہ) محمد رسول اللہ ہیں

س… اخبار جنگ میں “آپ کے مسائل اور ان کا حل” کے زیر عنوان آپ نے مسلمان اور قادیانی کے کلمہ میں کیا فرق ہے، مرزا بشیر احمد صاحب کی تحریر کا حوالہ دے کر لکھا ہے کہ:

“یہ مسلمانوں اور قادیانیوں کے کلمہ میں دوسرا فرق ہے کہ مسلمانوں کے کلمہ شریف میں “محمد رسول اللہ” سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مراد ہیں اور قادیانی جب محمد رسول اللہ کہتے ہیں تو اس سے مرزا غلام احمد قادیانی مراد ہوتے ہیں۔”

مکرم جناب مولانا صاحب! میں خدا کے فضل سے احمدی ہوں اور اللہ تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر حلفیہ کہتا ہوں کہ میں جب کلمہ شریف میں محمد رسول اللہ پڑھتا ہوں تو اس سے مراد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہوتے ہیں۔ “مرزا غلام احمد قادیانی” نہیں ہوتے۔ اگر میں اس معاملہ میں جھوٹ بولتا ہوں تو اللہ تعالیٰ، اس کے فرشتوں اور تمام مخلوق کی طرف سے مجھ پر ہزار بار لعنت ہو اور اسی یقین کے ساتھ یہ بھی کہتا ہوں کہ کوئی احمدی کلمہ شریف میں “محمد رسول اللہ” سے مراد بجائے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے “مرزا غلام احمد قادیانی” نہیں لیتا، اگر آپ اپنے دعوے میں سچے ہیں تو اسی طرح حلفیہ بیان اخبار جنگ میں شائع کروائیں کہ درحقیقت احمدی لوگ (یا آپ کے قول کے مطابق قادیانی) کلمہ شریف میں “محمد رسول اللہ” سے مراد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نہیں بلکہ مرزا غلام احمد قادیانی لیتے ہیں۔ اگر آپ نے ایسا حلف شائع کروادیا تو سمجھا جائے گا کہ آپ اپنے بیان میں مخلص ہیں اور پھر اللہ تعالیٰ فیصلہ کردے گا کہ کون اپنے دعوے یا بیان میں سچا اور کون جھوٹا ہے؟ اگر آپ نے ایسا نہ کیا تو ظاہر ہوجائے گا کہ آپ کے بیان کی بنیاد، خلوص، دیانت اور تقویٰ پر نہیں بلکہ یہ محض ایک کلمہ گو جماعت پر افتراء اور اتہام ہوگا جو ایک عالم کو زیب نہیں دیتا۔

نوٹ:…اگر آپ اپنا حلف شائع نہ کرسکیں تو میرا یہ خط شائع کردیں تاکہ قارئین کو حقیقت معلوم ہوسکے۔

ج… نامہ کرم موصول ہوکر موجب سرفرازی ہوا۔ جناب نے جو کچھ لکھا میری توقع کے عین مطابق لکھا ہے۔ مجھے یہی توقع تھی کہ آپ کی جماعت کی نئی نسل جناب مرزا صاحب کے اصل عقائد سے بے خبر ہے اور جس طرح عیسائی تین ایک، ایک تین کا مطلب سمجھے بغیر اس پر ایمان رکھتے ہیں اور ساتھ ہی توحید کا بھی بڑے زور شور سے اعلان کرتے ہیں۔ کچھ یہی حال آپ کی جماعت کے افراد کا بھی ہے۔

آپ نے لکھا ہے کہ آپ “محمد رسول اللہ” سے مرزا صاحب کو نہیں بلکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی ذاتِ عالی کو مراد لیتے ہیں اور یہ کہ اگر آپ ایسا عقیدہ رکھتے ہوں تو فلاں فلاں کی ہزار لعنتیں آپ پر ہوں۔ مگر آپ کے مراد لینے یا نہ لینے کو میں کیا کروں؟ مجھے تو یہ بتائیے کہ میں نے یہ بات بے دلیل کہی یا مدلل؟ اور اپنی طرف سے خود گھڑ کر کہہ دی ہے یا مرزا صاحب اور ان کی جماعت کے حوالوں سے؟ جب میں ایک بات دلیل کے ساتھ کہہ رہا ہوں تو مجھے قسمیں کھانے کی کیا ضرورت؟ اور اگر قسموں ہی کی ضرورت ہے تو میری طرف سے اللہ تعالیٰ، “انک لرسول الله” کی قسمیں کھانے والوں کے مقابلے میں “انہم لکاذبون” کی قسم کھاچکا ہے۔

میرے بھائی! بحث قسموں کی نہیں، عقیدے کی ہے! جب آپ کی جماعت کا لٹریچر پکار رہا ہے کہ مرزا صاحب “محمد رسول اللہ” ہیں، وہی رحمة للعالمین ہیں، وہی ساقی کوثر ہیں، انہی کے لئے کائنات پیدا کی گئی، انہی پر ایمان لانے کا سب نبیوں (بشمول محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے) عہد لیا گیا ہے، اور مصطفی اور مرزا میں سرے سے کوئی فرق ہی نہیں بلکہ دونوں بعینہ ایک ہیں، وغیرہ وغیرہ، اور اسی پر بس نہیں بلکہ یہ بھی فرمایا جاتا ہے کہ مرزا صاحب چونکہ بعینہ محمد رسول اللہ ہیں اس لئے ہمیں کسی اور کلمے کی ضرورت نہیں، ہاں! کوئی دوسرا آتا تو ضرورت ہوتی اور پھر اسی بنیاد پر پرانے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ماننے والوں کو منہ بھر کر کافر بھی کہا جاتا ہے، کیونکہ وہ نئے محمد رسول اللہ کے منکر ہیں، تو فرمائیے کہ آپ کے ان سب عقائد کو جاننے کے باوجود میں کس دلیل سے تسلیم کرلوں کہ آپ نئے محمد رسول اللہ کا نہیں بلکہ اسی پرانے محمد رسول اللہ کا کلمہ پڑھتے ہیں؟ اگر جناب کو میرے درج کردہ حوالوں میں شبہ ہو تو آپ تشریف لاکر ان کے بارے میں اطمینان کرسکتے ہیں۔

مرزا قادیانی کا دعویٴ نبوت

س… ثابت کریں کہ مرزا غلام احمد قادیانی نے نبوت کا دعویٰ کیا، ان کی تحریروں کے حوالے دیں۔

ہمارے محلے کے چند قادیانی اس بات کو تسلیم نہیں کرتے کہ مرزا نے نبوت کا دعویٰ کیا۔

ج… مرزا قادیانی کے ماننے والوں کے دو گروہ ہیں،ایک لاہوری،دوسرا قادیانی (جن کا مرکز پہلے قادیان تھا اب ربوہ ہے) ان دونوں کا اس بات پر تو اتفاق ہے کہ مرزا قادیانی کے الہامات اور تحریروں میں باصرار و تکرار نبوت کا دعویٰ کیا گیا ہے، لیکن لاہوری گروہ اس دعوائے نبوت میں تاویل کرتا ہے۔ جبکہ قادیانی گروہ کسی تاویل کے بغیر مرزا قادیانی کے دعوائے نبوت پر ایمان لانا ضروری سمجھتا ہے۔

آپ سے جن صاحب کی گفتگو ہوئی ہے وہ غالباً لاہوری گروہ کے ممبر ہوں گے، ان کی خدمت میں عرض کیجئے کہ یہ جھگڑا تو وہ اپنے گھر میں نمٹائیں کہ مرزا قادیانی کے دعوائے نبوت کی کیا توجیہ و تاویل ہے؟ ہمارے لئے اتنی بات بس ہے کہ مرزا قادیانی نے نبوت کا دعویٰ کیا ہے اور دعویٰ بھی انہی لفظوں میں جن الفاظ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا تھا، مثلاً:

“قل یا ایھا الناس انی رسول الله الیکم جمیعا۔” (الاعراف:۱۵۸)

“قل انما انا بشر مثلکم یوحی الی۔”

(الکہف:۱۱۰)

وغیرہ، وغیرہ۔

اگر ان الفاظ سے بھی دعویٴ نبوت ثابت نہیں ہوتا تو یہ فرمایا جائے کہ کسی مدعیٴ نبوت کو نبوت کا دعویٰ کرنے کے لئے کیا الفاظ استعمال کرنے چاہئیں؟

رہیں دعویٴ نبوت کی تاویلات! تو دنیا میں کس چیز کی لوگ تاویلیں نہیں کرتے، بتوں کو خدا بنانے کے لئے لوگوں نے تاویلیں ہی کی تھیں، اور عیسیٰ علیہ السلام کو خدا کا بیٹاماننے والے بھی تاویلیں ہی کرتے ہیں۔ جس طرح کسی اور کھلی ہوئی غلط بات یا غلط عقیدہ کی تاویل لائق اعتبار نہیں، اسی طرح حضرت خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت کا دعویٰ بھی قطعی غلط ہے اور اس کی کوئی تاویل (خواہ خود مدعی کی طرف سے کی گئی ہو یا اس کے ماننے والوں کی جانب سے) لائق اعتبار نہیں۔ دسویں صدی کے مجدد ملا علی قاری شرح “فقہ اکبر” میں فرماتے ہیں:

“دعوی النبوة بعد نبینا صلی الله علیہ وسلم کفر بالاجماع۔”

ترجمہ:…”ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت کا دعویٰ بالاجماع کفر ہے۔”

آگے چل کر وہ لکھتے ہیں کہ: “اگر نبوت کا دعویٰ کرنے والا ہوش و حواس سے محروم ہو تو اس کو معذور سمجھا جائے گا ورنہ اس کی گردن اڑادی جائے گی۔”
 
Top