(قادیانی انتہاء پسند)
دوسری گزارش یہ ہے کہ ایک اور پروپیگنڈہ یہ ہے کہ اگر احمدیوں کے خلاف… میں یہاں وضاحت کردوں میں ان کو ’’احمدی‘‘ کہوںگا۔ یہاں اعتراض کیا گیا کہ مفتی صاحب نے ’’احمدی‘‘ کا لفظ استعمال کیا تھا۔ جو کسی جماعت یا کسی کا نام ہو، وہ ضروری نہیں کہ ہم ان کا وہ مقام سمجھیں۔مثلاً یہود جو ہیں صحیح یہود نہیں۔ عیسائی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تعلیم پر نہیں۔ وہ چونکہ اپنے آپ کو ’’احمدی‘‘ کہتے ہیں، میں ان کو ’’احمدی‘‘ کہوں گا… ایک یہ خطرہ پیش کیا جارہا ہے کہ اگر ہم نے کوئی ایسی کارروائی احمدیہ جماعت کے خلاف کی، ایک فرقے کے خلاف یا دونوں کے خلاف، تو یہ بہت طاقتور ہیں۔ ایک تو ملک میں تخریبی کارروائی ہوگی۔ کیونکہ وہ Organised (منظم) ہیں۔ ان کے پاس پیسہ ہے، ان کی بڑی تنظیم ہے اور Fanaticism (شدت پسندی) میں کسی سے ملک کے اندر کم نہیں۔ ملک کے اندر خطرات ہیں، تخریب کاری ہے۔ اب یہ سمجھیں گے کہ ہمارا اس ملک میں کوئی مقام نہیں، ہمیں تو انہوں نے غیرمسلم قرار دے دیا ہے اور پھر باہر کے ممالک میں 2649جہاں ان کی جماعتیں ہیں وہاں ہمارے خلاف خطرناک قسم کا ردعمل ہوگا۔ میں نے عرض کیا تھا کہ جو پہلے تحریک ہے۔ اس سے ہمیں خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں۔ لیکن یہ جو دوسری بات بیان کی جارہی ہے کہ یہ میرے نزدیک ایسی ہے کہ جس کو ذہن میں رکھنا چاہئے۔ لیکن اسی ضمن میں،میں اب جب ذکر کروں گا اپنی قرارداد کا تو پھر میں گزارش یہ کروں گا کہ میں نے اپنی قرارداد میں جو بنیادی بات بیان کی ہے اور جس کا اب یہاں ایک ممبر صاحب نے بھی ذکر کیا ہے، وہ یہ ہے کہ آپ ان کی تنظیم کو ختم کرنے کی کوشش کریں۔ تمام خطرات جو ہیں، وہ اس بات پر مبنی ہیں کہ منظم جماعت ہے اور اس کی خلاف ہے اور اس کے حکم کے وہ پابند ہیں، اس کے اشارے پر وہ چلتے ہیں۔ اس کے متعلق غور کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ کیسے چل رہے ہیں۔ وہ قیادت اس کی جائیداد پر ہے تو اس کے متعلق میں عرض کروں گا کہ اگر آپ میری وہ تجویز منظور کریں، یا کچھ تبدیلی کے ساتھ، تو پھر یہ جو دوسرا خدشہ بیان کیا جارہا ہے، میں یہ تو نہیں کہوں گا کہ یہ ختم ہو جاتا ہے، لیکن کم سے کم رہ جائے گا۔ یہ جناب! میں نے تمہیداً عرض کیا تھا۔ میں نے گزارش یہ کی ہے کہ نہایت سنجیدگی سے ان امور پر غور کریں اور دوسرا یہ ہے کہ اس پروپیگنڈہ سے قطعاً متاثر نہ ہوں۔ کیونکہ ہم اگر فیصلہ کرنے والے ہیں تو اس کا باہر کی دنیا میں کیا اثر ہوگا۔ وہ ہمیں مہذب سمجھیں گے یا نہیں۔ میں نے جیسا کہ عرض کیا وہ تو ہمیں اس لئے بھی مہذب نہیں سمجھتے کہ ہم نے مذہب کی بنیاد پر ملک بنایا ہے۔ ان باتوں کو ذہن سے نکال کر آئیے۔