(قادیانی اپنے آپ کو مسلمانوں سے علیحدہ شمار کرتے تھے؟)
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں، فرض کریں کہ آپ نے مخالفت کی ، یہ کوئی وجہ نہیں، اصل سبب یہ ہے کہ میں نے آپ پر یہ واضح کیا کہ آپ اپنے آپ کو دوسرے مسلمانوں سے علیحدہ شمار کرتے تھے، اس حوالہ سے …)
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: ... I asked the question.
(جناب یحییٰ بختیار: میں نے سوال پوچھا تھا)
مرزا ناصر احمد: تو وہ، وہ میں پھر اس کا جواب دے دوں؟
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! میں جب آپ سے دوسرے سوال پوچھ لوں…
مرزا ناصر احمد: ہاں، وہ تفصیلی ذرا جواب ہے، ممکن ہے آدھ پون گھنٹہ لگ جائے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، تاکہ دوسرے بھی آپ کے سامنے ہوں گے…
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: … تو پھر آپ دے دیجئے اس کا …
مرزا ناصر احمد: ہاں ، ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: … کیونکہ اس میں دو تین حوالے ہیں…
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: ان کے ساتھ یہ آجائے گا۔
960مرزا ناصر احمد: ان کے ساتھ ملا کے آپ کا مطلب ہے، ان کو بھی ساتھ ملا لیا جائے؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
مرزا ناصر احمد: آپ کا مطلب ہے کہ ان کو بھی ساتھ ملالیا جائے، تاکہ وہ چھوٹے چھوٹے ٹکڑے علیحدہ علیحدہ وقت ضائع نہ کریں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، پھر اس کے لئے تفصیلی جواب دینا پڑے گا۔
مرزا ناصر احمد: جی، جی، پوچھ لیجئے۔
جناب یحییٰ بختیار: اب ختم ہوگیا جی؟
مرزا ناصر احمد: نہیں،…
جناب چیئرمین: آپ Question put (سوال پوچھیں)، آپ Question (سوال) سٹارٹ کریں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ایک اور جواب رہ گیا جی، جو پہلے پوچھے گئے ہیں۔
Mr. Chairman: And, for my enquiry, the member of the delegation can consult each other and can adopt whatever course they choose.
(جناب چیئرمین: اور میری انکوائری کے لئے، وفد کے اراکین ایک دوسرے سے مشورہ کرسکتے ہیں اور جو بھی طریقہ وہ پسند کریں)