(قادیانی گروہ اور لاہوری گروہ کو غیرمسلم قرار دینے کے لئے قرارداد)
(جناب عبدالحفیظ پیرزادہ: جناب! اب میں باضابطہ طور پر قرارداد پیش کروں گا۔
جناب عالی! میں قرارداد پیش کرنے کے لئے درخواست گزار ہوں: ’’کہ مکمل ایوان کی خصوصی کمیٹی حسب ذیل قرارداد منظور کرتی ہے اور اتفاق رائے سے قبول کرتی ہے۔
قومی اسمبلی کے مکمل ایوان کی خصوصی کمیٹی اتفاق رائے سے منظور کرتی ہے کہ حسب ذیل سفارشات کو غوروفکر اور منظوری کے لئے قومی اسمبلی میں بھیج دیا جائے۔
مکمل ایوان کی خصوصی کمیٹی، سٹیرنگ کمیٹی اور ذیلی کمیٹی کی اعانت کے ساتھ، پیش کردہ یا قومی اسمبلی کی طرف سے سپرد کردہ قراردادوں پر غور وخوض اور دستاویزات کے مطالعے اور گواہان، جن میں انجمن احمدیہ ربوہ اور انجمن احمدیہ اشاعت اسلام، لاہور شامل ہیں، کو سننے کے بعد متفقہ طور پر قومی اسمبلی کے سامنے حسب ذیل سفارشات پیش کرتی ہے:
(الف) کہ دستور پاکستان میں درج ذیل طریق پر ترمیم کی جائے:
(i) کہ آرٹیکل (۳)۱۰۶ میں قادیانی گروہ اور لاہوری گروہ (جو خود کو ’’احمدی‘‘ کہتے ہیں) کے اشخاص کا حوالہ شامل کیا جائے۔
(ii) کہ آرٹیکل ۲۶۰ میں ایک نئی شق کے ذریعے غیرمسلم کی تعریف کا تعین کیا جائے۔
ان سفارشات کو روبہ عمل میں لانے کے لئے، خصوصی کمیٹی کا متفقہ طور پر منظور شدہ ایک ڈرافٹ بل لف کر دیا گیا ہے۔
(ب) کہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ ۲۹۵(الف) میں مندرجہ ذیل وضاحت کا اضافہ کر دیا جائے: ’’وضاحت: ایک مسلمان جو عقیدۂ ختم نبوت جیسا کہ اس کی وضاحت آئین کے آرٹیکل۲۶۰ کی شق(۳) میں کردی گئی ہے، کے منافی کوئی اعلان کرتا ہے یا عمل کرتا ہے یا تبلیغ کرتا ہے، اس دفعہ کے زیرتحت قابل تعزیر ہوگا۔‘‘
(ج) کہ اس دستوری ترمیم کے نتیجے میں ہونے والی قانونی اور ضابطہ جاتی ترامیم متعلقہ قوانین جیسے نیشنل رجسٹریشن ایکٹ ۱۹۷۳ء اور الیکٹورال رولز ۱۹۷۴ء میں کی جاسکتی ہیں۔
(د) کہ پاکستان کے تمام شہریوں کی زندگی، آزادی، جائیداد، عزت اور بنیادی حقوق کی بھرپور حفاظت بلالحاظ اس کے کہ وہ کسی خاص گروہ بندی سے تعلق رکھتے ہیں، کی جائے گی۔
دستخط شد: عبدالحفیظ پیرزادہ،
مولوی مفتی محمود،
مولانا شاہ احمد نورانی صدیقی،
پروفیسر غفور احمد،
جناب غلام فاروق،
چوہدری ظہور الٰہی،
سردار مولا بخش سومرو۔‘‘
تحریک اتفاق رائے سے منظور کر لی گئی۔
----------