قرآن کی تفسیر قرآن سے
یہ قران کے معانی کے بیان کا مسلمہ اصول ہے کہ پہلے ہم یہ دیکھیں گے کہ قرآن کی اسی آیت کا معنی خود قرآن سے کیا معلوم ہوتا ہے تو اس اصول کے تحت اسی آیت ’’ولکن رسول اﷲ وخاتم النّبیین‘‘ کی دوسری قرأت جو حضرت عبداﷲ بن مسعودؓ کی قرأت ہے اور تفاسیر میں درج ہے یہ ہے۔ ’’ولکن نبیا ختم النّبیین‘‘ {لیکن آپ ایسے نبی ہیں جنہوں نے تمام نبیوں کو ختم کر ڈالا۔}
2396اس قرأت نے ’’ ولکن رسول اﷲ وخاتم النّبیین ‘‘ کا معنی بالکل واضح کر دیا کہ آپ ﷺ نبیوں کے ختم کرنے والے ہیں۔ اس تفسیر سے ان تمام غلط تاویلوں کے راستے ہی بند ہو گئے کہ آپ ﷺ نبیوں کی مہر ہیں۔ آئندہ آپ ﷺ کی مہر سے نبی بنا کریں گے۔ کیونکہ اب معنی بالکل صاف ہوگیا کہ اس نبی نے تمام نبیوں کو ختم کر ڈالا۔ گویا خاتم کا معنی ختم کرنے والا ہوگیا۔