CROSS EXAMINATION OF THE LAHORI GROUP DELEGATION
(لاہوری گروہ پر جرح)
Mr. Chairman: Yes. the Attorney-General.(لاہوری گروہ پر جرح)
before Mr. Attorney-General puts his question.
(جناب چیئرمین: جی ہاں، اٹارنی جنرل صاحب، پیشتر اس کے کہ اٹارنی جنرل صاحب اپنا سوال کریں…)کل ایک آیت مولانا عبدالحق صاحب نے پڑھی تھی،’’مرتد‘‘ کے متعلق، جہاں تک مجھے یاد ہے…
جناب یحییٰ بختیار: وہ حدیث، حدیث پڑھی تھی انہوں نے۔
جناب چیئرمین: حدیث مولانا مفتی محمود صاحب نے پڑھی تھی۔ قرآن مجید کی آیت مولانا عبدالحق نے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’’مرتد‘‘ کا لفظ نہیں استعمال ہواقرآن پاک میں، جس پر وہ دو حدیثیں بھی اور آیت بھی پڑھی گئی۔ اس کا جواب انہوں نے دینا ہے۔
If they like.
جناب یحییٰ بختیار: وہ مرتد کے بارے میں وہ کہتے ہیں…
1787Mr. Chairman: It can be repeated.
جناب یحییٰ بختیار: (گواہ سے) وہ حدیث اور آیات، وہ کل سنا تھا آپ نے، آپ نے کہا ہے کہ مرتد کی کوئی سزا نہیں ہے؟
جناب چیئرمین: نہیں، انہوں نے یہ کہاتھا کہ مرتد کا نام ہی نہیں آیا کلام پاک میں، انہوں نے یہ جواب دیا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، اس کا وہ جواب پوچھنا چاہتے ہیں کہ انہوں نے ایک آیت پڑھ کے سنائی آپ کو، اور حدیث سنائی۔
جناب عبدالمنان عمر: جناب!پہلے وہ آپ کے پہلے سوال آپ کو لینا ہیں یا…؟
جناب چیئرمین: چلو، پہلے وہ، پہلے…
جناب یحییٰ بختیار: (ناقابل فہم)…یہ آپ پہلے لے لیں۔
جناب چیئرمین: اٹارنی جنرل صاحب کے سوال کا جواب دے دیں جی۔
جناب عبدالمنان عمر: پہلے آپ کے سوال کا جواب؟
جناب چیئرمین: پہلے آپ کے سوال کا جواب۔ لیکن اس کے بعد یہ پھر ان کا، مولانا عبدالحق کا۔