• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

لفظ خاتم کے حوالے سے چند معروضات

محمود بھائی

رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
لفظ خاتم عربی زبان میں دو طرح ادا کیا جاتا ہے
1: ت کی زبر کے ساتھ یعنی خاتَم
2: ت کی زیر کے ساتھ یعنی خاتِم

یہ دونوں چند مشترک معنوں میں بھی استعمال ہوتے ہیں اور ان کا خاص معنیٰ بھی ہے

مشترک معنوں میں
نگینہ مہر جس پر نام وغیرہ کندہ کئے جاتے ہیں
انگوٹھی
آخر قوم یعنی قوم کا آخری فرد
گھوڑے کے پاؤں جو تھوڑی سی سفیدی ہوتی ہے اسے بھی خاتم کہتے ہیں
گدی کے نیچے گڑھا
وغیرہ ہیں
جبکہ ت کی زیر کے ساتھ یعنی خاتِم بمعنیٰ اسم فاعل کسی چیز کو ختم کرنے والا ۔۔۔۔ یہ اس کا خاص معنیٰ ہے

اور خاتَم یعنی ت کی زبر کے ساتھ کا مخصوص معنیٰ ہے مہر کا جو نقش کاغذ وغیرہ پر اتر آتا ہے
یا سربہمر کر دینا یعنی سیل کر دینا

قرآن حکیم میں سورہ احزاب میں خاتم النبیین کی بھی دو متواتر قراتیں ہیں

یعنی ت کی زبر کے ساتھ خاتَم النبیین
اور
ت کی زیر کے ساتھ خاتِم النبیین

یہ نکتہ بھی نہایت ہی اہم ہے کہ ت کی زبر کے ساتھ خاتَم النبیین کی قرات صرف ایک یا دو قاریوں سے منقول ہے جبکہ جمہور قرا خاتم النبیین کو ت کی زیر کے ساتھ خاتِم النبیین پڑھتے ہیں ۔

ان دو متواتر قراتوں کا ذکر تمام کی تمام امہات التفاسیر میں بھی موجود ہے اور تقریبا تمام عربی لغات میں بھی موجود ہے ۔

دنیا کے مختلف خطوں میں مصحف قرآن براویت حفض کے علاوہ بروایت ورش ، الدوری ،قالون وغیرہ میں بھی پرنٹ ہو رہا ہے اور سوائے مصحف بروایت حفض کے باقی سب میں ت کی زیر کے ساتھ خاتِم النبیین لکھا جاتا ہے

قادیانی حضرات اکثر اوقات لفظ خاتم کا معنیٰ افضل بیان کرتے ہیں
تو اس حوالے سے عرض ہے کہ عربی کی کسی ایک بھی مستند اور مسلمہ عربی لغت میں خاتم کا معنیٰ افضل بیان نہیں ہوا
کلام عرب میں خاتم، افضل کے معنوں میں استعمال ہوتا ہی نہیں کلام عرب میں افضل کے لئے لفظ افضل ہی استعمال ہوتا یا خیر کا لفظ استعمال ہوتا ہے

آپ کو افضل الذکر ،افضل البشر کے الفاظ تو ملیں گے لیکن خاتم الذکر یا خاتم البشر کے الفاظ نہیں ملیں گے۔

تمام تفاسیر اور تمام عربی لغات میں خاتم النبیین کا معنیٰ آخری نبی یا نبیوں کا ختم کرنے والا ہی بیان ہوئے ہیں ۔یعنی صاحبان تفاسیر اور صاحبان لغات کا خاتم النبیین کے ان معنوں پر اجماع ہے ۔

فرض محال کلام عرب میں خاتم کا معنیٰ افضل ہوتا بھی تو اس سے کوئی فرق نہ پڑتا کیونکہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کسی لفظ کا معنیٰ متعین کر دیں تو پھر لغات جو چاہے کہتی رہیں ترجیع نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے معنیٰ کو ہی ہو گی

اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انا خاتم النبیین لا نبی بعدی فرما کر خاتم النبیین کا معنیٰ متعین کر دیا ہے ۔

انہ سیکون فی امتی کذابون ثلاثون کلھم یزعم انہ نبی اوانا خاتم النبیین لانبی بعدی
” میری امت میں تیس بڑے جھوٹے پیدا ہوں گے ، جن میں سے ہر ایک کا یہ دعویٰ ہو گا کہ وہ نبی ہے ۔ حالانکہ میں خاتم النبیین ہوں ، میرے بعد کوئی نبی نہیں ۔ “
( ابوداود : 4252 ، ترمذی ، 2219 ، ابن ماجہ : 3952 ، مستدرک حاکم ، 450/4 ، وسندہ صحیح واصلہ فی مسلم : 192 ، 2889 دارالسلام )

اس کے علاوہ بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف پیراوں میں ختم نبوت کو بیان کیا ہے ۔

ان الرسالۃ والنبوۃ قدانقطعت فلا رسول بعدی ولا نبی
” اس میں کوئی شک نہیں کہ رسالت و نبوت منقطع ہو چکی ہے ، میرے بعد اب نہ کوئی نبی ہے اور نہ رسول ۔ “
( مسند الامام احمد : ج 3 ص267 ح13860 ، ترمذی : 2272 ، فضائل الطبرانی : ص 338 ، 339 ، حاکم : 391/4 ، ابن ابی شیبہ : 531/11 وسندہ صحیح )

11 سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں :
خلف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم علی بن ابی طالب ، فی غزوۃ تبوک ، فقال : یا رسول اللہ تخلفنی فی النساءوالصبیان ؟ فقال : اما ترضی ان تکون منی بمنزلۃ ھارون من موسی ؟ غیر انہ لا نبی بعدی
” غزوہ تبوک کے موقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے علی بن ابی طالب کو ( مدینہ ) میں اپنا جانشین مقرر فرمایا ، علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے عرض کیا ، اے اللہ کے رسول ! کیا آپ مجھے عورتوں اور بچوں میں پیچھے چھوڑ کر جا رہے ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کیا آپ اس بات پر راضی نہیں ہیں کہ میرے ساتھ آپ کی وہی نسبت ہو ، جو ہارون علیہ السلام کی موسیٰ علیہ السلام سے تھی ، البتہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ۔ ( صحیح بخاری : 3706 ، صحیح مسلم : 2404 واللفظ لہ )

قادیانی حضرات خاتم الشعرا ، خاتم المحدثین یا خاتم الفقہا، جیسے الفاظ سے بھی دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ کیا ان الفاظ کے یہ معنیٰ ہیں کہ اب کوئی شاعر ،محدث یا فقیہ پیدا نہیں ہوگا یا یہ آخری شاعر یا محدث ہے؟نہیں بلکہ ان الفاظ میں خاتم کا معنیٰ افضل ہے یعنی افضل ترین شاعر یا محدث ۔

جیسا کہ اوپر بیان کیا جا چکا ہے کہ کلام عرب میں خاتم ،افضل کے معنوں میں استعمال ہی نہیں ہوتا تو خاتم الشعرا یا خاتم المحدثین جیسے الفاظ یا تو اپنے حقیقی معنوں میں بطور مجاز اور مبالغہ کے بیان کئے جاتے ہیں
یا
خاتم المحدثین سے مراد محدثین کی انگوٹھی لیکر بطور مجاز اس کا معنیٰ زینت المحدثین لیتے ہیں ۔

 
Top