• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

(متعلقہ اتھارٹی کسی کے مسلم یا غیرمسلم ہونے کی تفتیش کر سکتی ہے) بقیہ حصہ

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(متعلقہ اتھارٹی کسی کے مسلم یا غیرمسلم ہونے کی تفتیش کر سکتی ہے)
(بقیہ حصہ)

Mr. Yahya Bakhtiar: But this is for the Committee to decide whether this is relevant or not. But all I wanted to know is whether the legislature can put restrictions on the fundamental rights like this. If a person falsely trades in someone's name.
Now, Sir, reverting back to freedom of religion under Article:20, It says:
"Every citizen shall have the right to profess, practise and propagate his religion."
Now, will you please tell us the forms of practice .... no, not only of Islam; I am not talking of it .... generally religions, what does it mean and how you profess and how you practise in your mind?
(جناب یحییٰ بختیار: یہ کمیٹی کو فیصلہ کرنا ہے کہ آیا یہ متعلق ہے یا غیرمتعلق۔ لیکن میں تو صرف یہ جاننا چاہتا تھا کہ کیا مجلس قانون ساز اس نوعیت کی پابندیاں بنیادی حقوق پر لاگو کر سکتی ہے یا نہیں۔ وہ یہ کہ ایک شخص دوسرے کے نام پر جھوٹا کاروبار کرتا ہے۔ اگر… جناب ضابطہ نمبر۲۰ آزادی مذہب کے بارے میں رقمطراز ہے: ’’ہر شہری کو حق حاصل ہوگا۔ اپنے مذہب کے ماننے کا اس پر عمل کرنے کا اور اس کی اشاعت کرنے کا۔‘‘
کیا آپ فرمائیں گے اور بتائیں گے عمل کی مختلف اشکال کے بارے میں نہ صرف اسلام کی بلکہ دوسرے مذاہب کی بالعموم۔ اس کے کیا معنی ہوتے ہیں۔ کیسے کسی مذہب پر اعتقاد رکھا جاتا ہے اور اپنے ذہن میں آپ کس طرح اس پر عمل پیرا ہوتے ہیں)
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں! ہر مذہب کے عقائد جو ہیں اس کے نتیجہ میں کچھ عبادات ہیں۔ جو اﷲتعالیٰ نے کہا ہے کہ عبادت کرو۔ مثلاً عیسائی جو ہیں وہ چرچ میں جاتے ہیں۔ یہ عبادت ہے ان کی اور ایک خاص طریقے پر کرتے ہیں۔ ساتھ باجا بھی بجتا ہے۔ گانا بھی ہورہا ہے تو وہ ان کا طریقہ ہے اور چونکہ اسلام بڑا پیارا مذہب ہے، اسلام نے یہ اعلان کر دیا نبی کریمa کی زبان سے: جعلت لی الارض مسجداکہ اگر کوئی شخص مسجد سے اتنا دور ہے کہ عصر کی نماز کا وقت قضا ہو جائے اگر کسی مسجد کی طرف وہ جائے، اس کو حکم ہے جہاں چاہے نماز پڑھ لے۔ عیسائیوں کے لئے یہ سہولت نہیں۔ وہ اپنے طریق پر کرتے ہیں۔ ایک مسلمان اپنے طریق پر نماز پڑھتا ہے۔ مختلف مسلمانوں کے فرقے جو ہیں وہ بالکل ذیلی فرق کے ساتھ…
81Mr. Yahya Bakhtiar: His practice is only confined to prayers or it is more than that, some rituals are also involved?
(جناب یحییٰ بختیار: اس کا عمل صرف نماز تک محدود ہے یا اس سے زیادہ بھی ہے۔ کچھ عبادت کی رسوم بھی ہوں گی)
مرزاناصر احمد: اسلام میں تو نماز اور روزہ اور زکوٰۃ اور حج اور کلمہ شہادت کا اعلان جو ہے اس کے علاوہ عید ہے۔ عید جو ہے وہ ہماری اس کا اپنا ایک بڑا عظیم، بڑا گہرا، بڑا عمیق اور بڑا فلسفہ ہے۔ اس میں جانے کی ضرورت نہیں۔ وہ عیدین ہیں دو، قربانیوں کے بعد وہ آتی ہیں، بڑے سبق ہیں ہمارے لئے۔ اس کے علاوہ حقوق العباد کی ادائیگی ہے۔ میں نے تو نہیں گنے۔ لیکن کہنے والے کہتے ہیں کہ سات سو احکام قرآن کریم میں پائے جاتے ہیں اور اگر ان کی شرائط پوری ہوں تو سات سو کے سات سو احکام کی پابندی کرنا انسان کے لئے لازمی ہے۔ اس کا عام جو ہمارا استعمال ہے ’’Ritual‘‘ کے لفظ کا یعنی میں سیکھ رہا ہوں آپ سے، میں نے…
جناب یحییٰ بختیار: میں سیکھ رہا ہوں۔ I ask you.
مرزاناصر احمد: میں نے نہیں پڑھا کہ وہ ’’Ritual‘‘ کا لفظ ان کے اوپر استعمال ہورہا ہو۔ جو مسلمان ہو… عیدین کے اوپر ہو جاتا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی وہ میں کہتا ہوں، میرے دماغ میں انڈین اتھارٹیز ہیں کچھ۔
مرزاناصر احمد: ہاں؟
جناب یحییٰ بختیار: وہاں جو عید پر، بقرعید پر گائے کی قربانی کرتے تھے، And you may have seen those cases. (آپ نے دیکھی ہوں یہ باتیں)
مرزاناصر احمد: میںہاں، ہاں!
جناب یحییٰ بختیار: اور وہاں انہوں نے Prevention of Cows Slaughter Act (وہاں پر گاؤ کشی امتناع کا ایکٹ ہے) بنایا ہوا ہے کہ گائے کو ذبح نہیں کرتے۔
مرزاناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: تو کیا مذہب کی…
82مرزاناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: … پریکٹس میں دخل ہے یا نہیں؟
مرزاناصر احمد: ہاں جی! ٹھیک ہے۔ جو یہ ہماری ہیں عیدین، ہمارے احکام دو قسم کے ہیں۔ ایک جن کا کرنا ضروری ہے، ایک وہ جن کا کرنا جائز ہے۔ جو جائز ہیں اور ضروری نہیں، اگر ان کے خلاف کوئی قانون بن جاتا ہے کسی ملک میں دنیا کے، تو آدمی گنہگار نہیں ہوتا۔
Mr. Yahya Bakhtiar: نہیں Fundamental, from the point of view of Fundamental Right? It is guaranteed in the Indian Constitution in similar terms more or less.
(بنیادی حقوق کی رو سے ہندوستانی دستور میں کم وبیش انہیں الفاظ میں یہ حقوق گارنٹی شدہ ہیں)
مرزاناصر احمد: جب مذہب نے اجازت دے دی تو یہ جو ہیں ہمارے Fundamental Rights (بنیادی حقوق) وہ اس کی مخالفت کیسے کریں گے؟
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو انہوں نے کی۔
مرزاناصر احمد: نہیں نہیں۔ Fundamental Right (بنیادی حقوق) جو ہیں…
Mr. Yahya Bakhtiar: Fundamental Right says you can practise your religion in all the world.
(جناب یحییٰ بختیار: بنیادی حق کہتا ہے کہ تم اپنے مذہب پر عمل پیرا ہوسکتے ہو)
مرزاناصر احمد: ریلجن کہتا ہے کہ تمہارے لئے ضروری نہیں ہے گائے کو ذبح کرنا۔
There is no clash in this case, in the example you give here.
(اس معاملہ میں جو آپ یہاں مثال دیتے ہیں کوئی مزاحمت نہیں ہے)
ہمارا مذہب اسلام یہ نہیں کہتا کہ گائے کو ضرور ذبح کرنا۔
جناب یحییٰ بختیار: ابھی اگر ایک آدمی کے پاس صرف گائے ہے بقر عید پہ اور وہ بیچارہ اس کو قربان کرنا چاہتا ہے…
مرزاناصر احمد: اور ہمارا مذہب یہ بھی نہیں کہتا کہ ہر آدمی قربانی دے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ کہتا ہے کہ میرے پاس پیسے ویسے ہیں اور گائے بھی میرے پاس ہے اور میں…
83مرزاناصر احمد: اگر اس کے پاس پیسے ویسے ہیں تو پھر وہ جاکر دنبہ خریدے موٹا سا، چکی والا۔
جناب یحییٰ بختیار: اور، اور یہ بتائیے کہ Is this not the freedom of religion? (کیا یہ مذہبی آزادی نہیں ہے؟) کوئی Interference نہیں ہوگا آپ کے ساتھ اگر…
مرزاناصر احمد: جہاں جواز ہے وجوب نہیں وہاں نہیں ہوگا۔
جناب یحییٰ بختیار: اور اگر قصائی کہیں جی کہ ہمارا Freedom of trade (آزادی تجارت) پر بھی Effect (اثر) پڑا ہے، وہ بھی نہیں ہوگا؟
مرزاناصر احمد: اگر قصائی یہ کہے کہ میں سوائے گائے…
جناب یحییٰ بختیار: میں گائے کا گوشت بیچتا ہوں۔ میری…
مرزاناصر احمد: … میں صرف گائے کا گوشت بیچتا ہوں اور بکری کا گوشت میں بیچ ہی نہیں سکتا…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں! میں بیچتا ہوں، میرا باپ دادا سے یہی پروفیشن رہا ہے…
مرزاناصر احمد: نہیں۔ وہ پروفیشن جو ہے وہ کوئی فرق نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں۔
مرزاناصر احمد: تو ہمات کی دنیامیں…
جناب یحییٰ بختیار: آپ اجازت دیتے ہیں کہ The state should interfere in these matters? (حکومت ان معاملات میں مداخلت کر سکتی ہے؟)
Mirza Nasir Ahmad: It is not interference in the freedom of trade. (یہ آزادی تجارت میں مداخلت نہیں ہے)
اس واسطے کہ وہ بغیر کسی نقصان کے گوشت بیچ سکتا ہے۔ آپ لیتے ہیں کہ پروفیشن ہے۔ جو ٹریڈ ہے گوشت بیچنے کی، آپ نے اس کی تعریف یہ کی… گائے کا گوشت بیچنا…
84جناب یحییٰ بختیار: یہ…
مرزاناصراحمد: … اور میں تعریف یہ کرتا ہوں… گوشت بیچنا… چاہے وہ گائے کا ہو چاہے بکری کا ہو۔
Mr. Yahya Bakhtiar: The Constitution says:
"Any lawful profession or trade."
Now, this was lawful when the fundamental rights came into existence. Then the law was promulgated after that ....
(جناب یحییٰ بختیار: دستور کہتا ہے کوئی مجاز پیشہ یا تجارت ہو۔ یہ اس وقت تک مجاز تھا۔ جب تک بنیادی حق معرض وجود میں آیا۔ قانون اس کے بعد نافذ ہوا)
Mirza Nasir Ahmad: Then it was not lawful after the promulgation of the law.(مرزاناصر احمد: تب یہ قانونی نہ رہا)
Mr. Yahya Bakhtiar: The law, as Article:8 our Article:8 says similar the Indian parallel Article says Corresponding Article.
(جناب یحییٰ بختیار: قانون کی دفعہ نمبر۸ اور اسی طرح ہندوستان کی متوازی دفعہ کہتی ہے کہ کوئی قانون…)
مرزاناصر احمد: مجھے یہ…
Mr. Yahya Bakhtiar: Any law which is in conflict with ....
مرزاناصراحمد: میں بڑا جاہل آدمی ہوں۔ مجھے آپ کی یہ دلیل…
جناب یحییٰ بختیار: بہرحال! آپ…
مرزاناصر احمد: … سمجھ نہیں آئی۔
جناب یحییٰ بختیار: … سمجھتے ہیں کہ یہ لاء ٹھیک ہے، اس پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہئے؟
مرزاناصر احمد: جہاں جواز ہے وہاں ٹھیک ہے۔ جہاں…
جناب یحییٰ بختیار: اچھا جی۔
85مرزاناصر احمد: … وجوب ہے وہاں نہیں۔ مثلاً اگر کوئی قانون یہ بنادے کہ پانچ شادیاں ضرور کرو۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ اسی پر میں آرہا ہوں۔
مرزاناصراحمد: نہیں۔ وہ تو بالکل نہیں، وہ تو پھر Clash ہوگیا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں۔ اگر قانون نہیں، ان کا مذہب یہ کہے۔ جیسے Mormons کا؟
مرزاناصراحمد: نہیں، نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: میں نے آپ کو عرض کیا…
مرزاناصراحمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: … کہ امریکہ میں Mormans میں This is not only allowed but....
Mirza Nasir Ahmad: Let them solve their problems, let us solve ours.
(مرزاناصر احمد: وہ اپنے سوال حل کریں۔ ہم اپنے کریں)
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, we are concerned with the freedom of religion all over the world. You have got Ahmadis there also, you have to worry about their welfare.
(جناب یحییٰ بختیار: ہم کو مطلب ہے آزادی مذہب کا تمام دنیا میں۔ وہاں بھی تو آخر احمدی ہیں۔ آپ کو ان کی بھی تو فکر چاہئے)
مرزاناصراحمد: نہیں، نہیں۔ ہمارے احمدی جو ہیں…
Mr. Yahya Bakhtiar: No, no.
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں…)
مرزاناصراحمد: … اور جو عیسائی ہیں ان کا وہاں کوئی Clash نہیں…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں۔میں Generally (عام طور پر) کہتا ہوں۔ We are...
مرزاناصراحمد: … اور نہ دوسرے مسلمانوں کا۔
86Mr. Yahya Bakhtiar: You have relief on declaration of human rights because.
(جناب یحییٰ بختیار: آپ نے حقوق انسانی کے منشور کا سہارا لیا ہے۔ کیونکہ…)
Mirza Nasir Ahmad: Universal Declaration of Human Rights does not clash with the Mormans, to my mind.
(مرزاناصر احمد: حقوق انسانی کا ہمہ گیر منشور میرے خیال میں مارمن کے ساتھ تصادم نہیں کرتا)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, a Morman says that it is obligatory on me, my religion enjoins, it that if circumstances permit ....
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں مارمن کہتا ہے کہ یہ اس پر فرض ہے۔ اس کا مذہب حکم دیتا ہے کہ اگر حالات اجازت دیں…)
مرزاناصر احمد: اور وہ ساتھ یہ بھی کہتا ہے…
جناب یحییٰ بختیار: پریکٹس کو لیجئے۔
مرزاناصراحمد: … کہ میرا فرض پورا ہو جاتا ہے۔ اگر میں چھپ کے کوئی عورت رکھ لوں شادی کر کے، چھپا کے قانون سے، ساتھ وہ یہ بھی کہتا ہے۔ میں نے پڑھی ہیں ان کی کتابیں، اور یہی ان کی پریکٹس ہے۔ یعنی Mormans جو ہیں اگر وہ یہ کہتے کہ…
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب!…
مرزاناصراحمد: … دوسری شادی کا اعلان کرنا ضروری ہے تو Clash ہو جاتا۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب! میں پوچھتا ہوں جب States میں ایک آدمی Railer تھا، اس نے دو شادیاں کر لیں بدبختی سے۔ And he said that I belong to mormon Church and it is obligatory.... (اور یہ کہتا ہے کہ میں مارمن چرچ سے تعلق رکھتا ہوں اور مجھ پر یہ فرض ہے) اس نے بات چھپائی نہیں۔ It is obligatory and this is part of my religion and be produced the authority .... مجھ پر یہ فرض ہے اور میرے مذہب کا حصہ ہے۔
Mirza Nasir Ahmad: I have read their books.
(مرزاناصراحمد: میں ان کی کتابیں پڑھ چکا ہوں)
Mr. Yahya Bakhtiar: .... and the court said: "We send you to jail for five years of 7 years for bigamy, for disrupting our society. We do not accept this much freedom of religion." So, the state could interfere?
(جناب یحییٰ بختیار: …اور کورٹ کے سامنے سند پیش کرتا ہے اور کورٹ کہتی ہے ہم تم کو پانچ سال یا سات سال کے لئے جیل میں بہ جرم کثیر الازدواجی بھیجتے ہیں کہ تم نے سوسائٹی کو خراب کیا۔ ہم اس قدر مذہبی آزادی کو نہیں تسلیم کرتے تو پھر حکومت کو مداخلت کرنی چاہئے)
87Mirza Nasir Ahmad: The state commits one type of blunder that gentelman commits another type of blunder.
Mr. Yahya Bakhtiar: Now I take another extreme example, Sir. Supposing a Hindu lady at Noshki or Tharparkar, in Pakistan, says that she want to observe their old Hindu law .... satti .... and wants to burn herself with her dead husband.
(جناب یحییٰ بختیار: اب میں دوسری مثال لیتا ہوں۔ فرض کریں نوشکی یا تھرپارکر کی ایک ہندوخاتون کہتی ہے کہ میں ہندو کا قانون ’’ستی‘‘ پر عمل کرنا چاہتی ہوں۔ پاکستان میں اور اپنے مرے ہوئے خاوند کے ساتھ جل جانا چاہتی ہے۔
Mirza Nasir Ahmad: I do not know of any such law of satti in Hindu Mazhab. (مذہب)
(مرزاناصراحمد: مجھے کسی ایسے ستی کے قانون کا علم نہیں ہندو مذہب میں)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, but supposing that we....
Mirza Nasir Ahmad: But there is no such law.
Mr. Yahya Bakhtiar: They used to parctise this.
(جناب یحییٰ بختیار: وہ اس پر عمل پیرا تھے)
مرزاناصراحمد: نہیں۔ آپ مثال کیسے دے سکتے ہیں؟ جو چیز ابھی…
جناب یحییٰ بختیار: یہ ہوتا ہے کہ نہیں؟
مرزاناصراحمد: لیکن وہ مذہب کے مطابق نہیں ہوتا رہا۔ روایات کے مطابق ہوتا رہا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہندومت تو سارا روایات ہے۔ ان کا مذہب ہے کیا؟ But they call it religion. (لیکن وہ اس کو اپنا مذہب کہتے ہیں)
Mirza Nasir Ahmad: Why don't we ....
Mr. Yahya Bakhtiar: But, no, you cannot deny that?
Mirza Nasir Ahmad: Right. آپ اسلام کی مثال دیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: I am just saying, supposing....
(جناب یحییٰ بختیار: میں نے تو بالفرض طور پر کہا کہ فرض کریں)
مرزاناصراحمد: نہیں! ہم… یہ تو Supposition (فرض کرنے میں) ہماری بہت دور چلی گئی۔
88جناب یحییٰ بختیار: نہیں! میں تو جب پھر آپ سے اور سوال پوچھوں گا…
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں! پوچھئے میں…
جناب یحییٰ بختیار: … تاکہ پوزیشن Clarify ہو۔
مرزاناصراحمد: ہاں، ہاں، صاحب! میں تو جواب دیتا رہوں گا جو میری عقل اور سمجھ کے مطابق ہو۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ نے فرمایا کہ Anybody has the right to choose his religion. (کوئی بھی جو چاہے مذہب اختیار کرلے)
مرزاناصراحمد: جی، بالکل!
Mr. Yahya Bakhtiar: Now by choose, you mean to select one of the religions already existing' or you can found and start a new religion also? Freedom of religion.
(جناب یحییٰ بختیار: پسند سے مطلب یہ ہے کہ جو مذہب وجود میں ہیں ان میں سے ایک یا کوئی نیا مذہب بھی شروع کر سکتے ہیں۔ کیونکہ مذہب بنانے کی آزادی ہے؟
مرزاناصر احمد: جی، یہ جو Universal diclaration Human Rights. (انسانی حقوق کا ہمہ گیر منشور) ہے۔ اس میں Religion (مذہب) کے اندر انہوں نے Atheism بھی رکھا ہے۔
Mr. Yahya Bakhtiar: So he can start a new religion also.... a person.
مرزاناصر احمد: Atheism میں نے بتایا ہے نا۔ انہوں نے خود اسے اس Universal Declaration … یہ چائنا نے جو Freedom … مجھے صحیح یاد نہیں۔ لیکن Universal Declaration of Human Right (انسانی حقوق کے ہمہ گیر منشور) میں Atheism بطور ریلجن کے انہوں نے…
Mr. Yahya Bakhtiar: No, Sir, but I say that a new religion could be started by a person?
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں جناب! میں یہ کہتا ہوں کہ کوئی شخص نیا مذہب بھی شروع کر سکتا ہے)
89Mirza Nasir Ahmad: A sect of Atheism, yes.
(مرزاناصر احمد: جی ہاں!)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, but they may not say Atheism, they may say a new sect of Christians, for instance they say. There are a hundred, two hundred and three sects, Christian Sects, in America only.
(جناب یحییٰ بختیار: مثلاً عیسائی کہتے ہیں کہ صرف امریکہ میں ۲۰۳ فرقے ہیں)
Mirza Nasir Ahmad: I thought we were talking religion.... (مرزاناصر احمد: ابھی تک تو ہم مذہب کی بات کر رہے تھے)
Mr. Yahya Bakhtiar: Yes.
(جناب یحییٰ بختیار: جی ہاں)
Mirza Nasir Ahmad: .... Now I find that we are talking of sects in religion.
(مرزاناصراحمد: اب مذہب کے اندر فرقوں کی بات بھی ہونے لگی)
Mr. Yahya Bakhtiar: Sects?
(جناب یحییٰ بختیار: فرقے؟)
مرزاناصراحمد: ہاں، ہاں! Sects جو ہیں وہ ہر ایک میں There are hundreds, thousand onece schools of .... (فرقے تو ایک ہزار ایک ہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: Supposing somebody starts a new sect in a religion ....
(جناب یحییٰ بختیار: فرض کریں کہ کچھ لوگ مذہب میں نیا فرقہ شروع کر لیتے ہیں)
مرزاناصراحمد: ہاں! ٹھیک ہے۔
Mr. Yahya Bakhtiar: .... he also has the freedom? (جناب یحییٰ بختیار: تو کیا اس کو اس کی آزادی ہے)
مرزاناصراحمد: ہاں! بالکل۔ مثلاً میں آپ کو مثال دے دوں تاکہ میری بات واضح ہو جائے۔
جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے۔
مرزاناصر احمد: ایک شخص یہ اعلان کرتا ہے کھڑے ہو کے کہ میں مثلاً… میں کسی کو ناراض نہیں کرنا چاہتا… کہ دیوبندی مذہب جو ہے اس میں یہ یہ چیزیں، انہوں نے رکھا ہوا 90ہے۔ میں اس عقیدے کو چھوڑ کے اور باقی باتوں میں دیوبندی ہوں، تو نیا Sect بن گیا۔ اگر وہ ایک بات بھی چھوڑ دیں تو نیا Sect بن گیا۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Now, Sir, I am talking ....
مرزاناصراحمد: اس کی میرے خیال میں اجازت ہونی چاہئے۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Now, Sir, I have taken the extreme example, that supposing, a group of Hippies in Pakistan.... we have got a lost of Hippies these days .....
(جناب یحییٰ بختیار: اب میں ایک انتہائی نوعیت کی مثال لیتا ہوں۔ فرض کریں کہ ایک گروپ ’’ہیپی‘‘ کا پاکستان میں ہے۔ آج کل تو بہت ’’ہیپی‘‘ نظر آتے ہیں)
Mirza Nasir Ahmad: Are they humans?
(مرزاناصر احمد: کیا وہ انسان ہیں؟)
Mr. Yahya Bakhtiar: Of course, I hope you will not deny them that right?
(جناب یحییٰ بختیار: بلاشک! میں امید کرتا ہوں آپ ان سے یہ حق تو نہ لیں)
Mirza Nasir Ahmad: I did, in England and ....
(مرزاناصر احمد: میں نے تو انگلینڈ میں یہ کیا اور…)
Mr. Yahya Bakhtiar: These Hippies?
(جناب یحییٰ بختیار: یہ ’’ہیپی‘‘؟)
Mirza Nasir Ahmad: .... they accepted my version. (مرزاناصراحمد: انہوں نے میری بات کو تسلیم کیا)
Mr. Yahya Bakhtiar: These Hippies declare, announce, proclaim, that they are Christians of Hippy sect, and then they further announce ....
(جناب یحییٰ بختیار: یہ ’’ہیپی‘‘ اعلان کر دیں خبر کر دیں، باقاعدہ مطلع کر دیں کہ ہم عیسائی ہیپی فرقے کے ہیں اور باضابطہ یہ مزید یہ کہیں)
Mirza Nasir Ahmad: Have they been punished for this? (مرزاناصر احمد: کیا ان کو اس کی سزا ملی ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: Nobody can punish them.
(جناب یحییٰ بختیار: ان کو کوئی سزا نہیں دے سکتا)
Mirza Nasir Ahmad: Then that question is quite clear. (مرزاناصر احمد: تو پھر سوال صاف ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, but I am asking further question when I come to their rituals. Supposing they further say that marriage is not an institution, with divine sanction. Christ never married. Therefore, all sex relation are.... 91promissible, all sorts of them. One declaration. Then they further declare that man was born naked and he has the right to go about naked everywhere. That is the second declaration. Now this is the religion. Thirdly, they say that human sacrifice, ritual, feelings is good for human......
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں! میں ایک اور سوال کر رہا ہوں جب میں رسومات کی بات کرتا ہوں کہ فرض کریں وہ یہ کہیں کہ شادی کوئی روایت نہیں ہے۔ جس کا نفوذ ہونا اس میں خدائی منظوری ہے۔ عیسیٰ مسیح نے کبھی شادی نہیں کری۔ اس واسطے تمام قسم کے جنسی تعلقات کی اجازت ہے۔ یہ تو ایک اعلان ہوا۔ مزید اعلان کرتے ہیں کہ انسان دنیا میں ننگا پیدا ہوا تھا اور اس کو حق پہنچتا ہے کہ وہ ہر جگہ ننگا جاسکتا ہے۔ یہ ان کا دوسرا اعلان ہے۔ یہ ہے ان کا مذہب۔ پھر تیسرا یہ کہ انسان کی قربانی یعنی انسان کو مارنا انسانیت کے لئے ٹھیک ہے جائز ہے)
Mirza Nasir Ahmad: Is that a problem for Pakistan?
(مرزاناصر احمد: کیا پاکستان میں ایسی کوئی صورتحال پیدا ہوگئی ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: No Sir. I am just asking a proposition, that if they declare this is our religion and we call ourselves Christians, and they practise is then we have come to practise, they start going naked in the streets. Do you think that the state should interfere?
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں جناب! میں تو فرض کر رہا ہوں کہ اگر وہ اپنے عیسائی ہونے کا اعلان کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ ہمارا مذہب ہے اور یہ ہمارے مذہبی اعمال اور رسوم ہیں تو کیا آپ کے خیال میں حکومت کو دخل اندازی کرنی چاہئے)
Mirza Nasir Ahmad: Subject to morality.
(مرزاناصر احمد: اخلاقیات کے تحت)
Mr. Yahya Bakhtiar: So you agree that ........
(جناب یحییٰ بختیار: تو آپ نے تسلیم کر لیا …)
Mirza Nasir Ahmad: Subject to morality yes, I agree. (مرزاناصر احمد: اخلاقیات کے تحت ہاں۔ میں تسلیم کرتا ہوں)
Mr. Yahya Bakhtiar: And they cannot kill either, subject to morality, or subject to public order?
(جناب یحییٰ بختیار: تو بشرط اخلاقیات اور بشرط امن عامہ وہ انسانی بھینٹ کا ارتکاب نہیں کر سکتے)
Mirza Nasir Ahmad: Yes.
(مرزاناصر احمد: جی ہاں!)
 
Top