• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

(مجھ سے غلطی ہوئی، مرزاناصر)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مجھ سے غلطی ہوئی، مرزاناصر)
مرزا ناصر احمد: نہیں، وہ آپ کا حوالہ اور ہے۔ نہیں، یہ مجھ سے غلطی ہوئی۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: وہ دیکھ رہے ہیں۔
مرزا ناصر احمد: جی، وہ ٹھیک ہے۔ میں اس کا جواب دے دیتا ہوں۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: ہاں، ہاں، جی ہاں۔
مرزا ناصر احمد: جی۔ جیسا آپ نے پہلے پڑھا، یہ نفلی حج کی بات ہو رہی ہے۔ فرضی حج کے متعلق تو ہمارا یہ عقیدہ ہے کہ وہ بہرحال ہونا چاہئے۔ ابھی میری بات نہیں ختم ہوئی۔ جو ہے 1496فرض حج اس کے متعلق ابوالاعلیٰ مودودی صاحب، حضرت ابوالاعلیٰ مودودی صاحب کے یہ الفاظ سن لیں:
’’حج کے پورے فائدے حاصل ہونے کے لئے ضروری تھا کہ مرکزِ اِسلام میں ایسا ہاتھ ہوتا جو اس عالمگیر طاقت سے کام لیتا۔ کوئی ایسا ہوتا جو ہر سال تمام دُنیا کے دِل میں خونِ صالح دوڑاتا رہتا۔ کوئی ایسا دِماغ ہوتا جو ان ہزاروں، لاکھوں، خداداد قاصدوں کے واسطے دُنیا بھر میں اسلام کے پیغام کو پھیلانے کی کوشش کرتا اور کچھ نہیں تو کم از کم اتنا ہی ہوتا کہ وہاں خالص اسلامی زندگی کا مکمل نمونہ موجود ہوتا (وہاں خانۂ کعبہ میں، اور اس کے گرد مکہ مکرمہ میں) اور ہر سال دُنیا کے مسلمان وہاں سے دِین داری کا تازہ سبق لے لے کر پلٹتے۔ مگر وائے افسوس کہ وہاں کچھ بھی نہیں۔ مدّت ہائے دراز سے عرب میں جہالت پروَرِش پارہی ہے۔ عباسیوں کے دور سے لے کر عثمانیوں کے دور تک ہر زمانے کے بادشاہ اپنی سیاسی اغراض کی خاطر عرب کو ترقی دینے کی بجائے صدیوں سے پیہم گرانے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے اہلِ عرب کو علم، اخلاق، تمدّن، ہر چیز کے اِعتبار سے پستی کی اِنتہا تک پہنچاکر چھوڑا ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ وہ سرزمین جہاں سے اسلام کا نور تمام عالم میں پھیلا تھا، آج اسی جاہلیت کے قریب پہنچ گئی ہے جس میں وہ اسلام سے پہلے مبتلا تھی۔ اب نہ وہاں اسلام کا علم ہے، نہ اسلامی اخلاق ہے، نہ اسلامی زندگی ہے۔ لوگ بڑی دُور دُور سے گہری عقیدتیں لئے ہوئے حرم پاک کا سفر کرتے ہیں۔ مگر اس علاقے میں پہنچ کر جب ان کو ہر طرف جہالت، گندگی، طمع، بے حیائی، دُنیاپرستی، بداَخلاقی، بداِنتظامی اور عام باشندوں کی ہر طرح گری ہوئی حالت نظر آتی ہے تو ان کی توقعات کا سارا طلسم پاش پاش ہوکر رہ جاتا ہے۔۔۔۔۔۔‘‘
میں آگے نہیں پڑھتا۔ بات یہ ہے کہ جماعتِ احمدیہ نے یہ کہا، جماعتِ احمدیہ نے یہ کہا کہ جو فرضی 1497حج ہے وہ تمام مسلمانوں پر فرض ہے، جماعتِ احمدیہ کے افراد پر بھی فرض ہے۔ لیکن فرض حج کی ادائیگی کے بعد ایک ایسا مرکز ہے جو دُنیا میں تبلیغِ اسلام کر رہا ہے۔ جب تم وہ فریضہ ادا کرلو اور تمہارے اُوپر پھر ساری عمر حج ادا کرنے کا کوئی فریضہ نہ رہے تو اس وقت خدا کے کلام کو سننے کے، جو دُنیا میں کام ہو رہے ہیں، جو نتائج نکل رہے ہیں، جو اللہ تعالیٰ کی برکات اسلام کے حق میں نازل ہو رہی ہیں، اُن کو معلوم کرنے کے لئے قادیان میں جلسے پر آؤ اور ہماری باتیں سنو اور اس میں کوئی اِعتراض نہیں میرے نزدیک۔
جناب چیئرمین: مولانا ظفر احمد! اب۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: مولانا ابوالاعلیٰ مودودی صاحب کی۔۔۔۔۔۔
جناب چیئرمین: مولانا ظفر احمد! آپ مولانا!۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ۔۔۔۔۔۔ مولانا ابوالاعلیٰ مودودی صاحب کی۔۔۔۔۔۔
جناب چیئرمین: ۔۔۔۔۔۔ اب تحریفِ قرآن کے متعلق کچھ سوال ہیں؟
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: جی۔
مرزا ناصر احمد: ۔۔۔۔۔۔۔ اور ہماری جماعت میں ہزارہا حاجی موجود ہیں۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: نہیں، ذرا اس چیز کی وضاحت۔۔۔۔۔۔
جناب چیئرمین: نہیں، وہ پوچھیں ناںجی۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: نہیں، اس کی ذرا سی وضاحت چاہئے۔ انہوں نے دُوسرے بزرگ کا حوالہ دیا۔ اوّل تو وہ غیرمتعلق ہے۔ دُوسرے سوال یہ ہے کہ انہوں نے یہ بتایا کہ وہاں یہ خرابیاں ہیں۔ پھر انہوں نے بھی کوئی جگہ بتائی کہ اب حج یہاں ہوگا؟ جیسے آپ نے کہا کہ اب قادیان اللہ تعالیٰ نے اس جگہ کے لئے مقرر کیا، کیا انہوں نے بھی کہا کہ لاہور میں ہوگا یا سیالکوٹ میں؟
Mr. Chairman: No, this will not.......
(جناب چیئرمین: نہیں، یہ نہیں ہوگا)
1498مرزا ناصر احمد: بالکل یہ نہیں کہا۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: بڑا فرق ہے۔
Mr. Chairman: This ...... no, from one question, ten questions. No, the witness can ...... Maulana ......
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: دیکھئے، ہمارا Main Objection (اہم اِعتراض) یہ ہے کہ اس کے لئے خداتعالیٰ نے قادیان کو اس کام کے لئے مقرّر کیا ہے حج کے لئے؟ یہ شعائراللہ ہے؟ حج کے لئے تو ایک جگہ مقرّر ہے جسے کوئی اور نہیں کرسکتا۔
Mr. Chairman: The witness has explaind that they consder Haj as Farz (فرض) and this is the other place, other than that. This they have categorically said. And when they have said it, then why on one question go on insisting for ......
(جناب چیئرمین: گواہ نے وضاحت کردی ہے، کہ وہ حج کو فرض سمجھتے ہیں اور یہ الگ دُوسری جگہ ہے۔ یہ بات گواہ نے بالکل واضح اور صاف طور پر کہہ دی ہے، تو پھر اس سوال پر اِصرار کیوں؟)
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: جی، بہت اچھا۔
Mr. Chairman: That is all.
(جناب چیئرمین: بس یہی کچھ)
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: جناب! یہ ’’براہین احمدیہ‘‘ صفحہ:۵۵۸، خزائن ج:۱ ص:۶۶۶،۶۶۷، اس میں مرزا صاحب نے اپنے بیت الفکر اور بیت الذکر کا ذِکر کیا ہے: (عربی)
اب یہ:
من دخلہ کان اٰمنًا۔ یہ قرآن کی آیت ہے جو مسجد یعنی مکہ کے حرم کے متعلق ہے۔ یہ کہنا کہ مرزا صاحب کا بیت الفکر اور بیت الذکر جو ہے: ’’من دخلہ کان اٰمنًا‘‘ قرآن کی اس آیت کو وہاں چسپاں کرنا، وہ تو 1499ہے کہ مکہ کی مسجدالحرام جسے کہتے ہیں، بیت اللہ جسے کہتے ہیں کہ: ’’من دخلہ کان اٰمنًا‘‘ اس کو بیت الفکر اور بیت الذکر پر چسپاں کیا ہے، جس کو یہ ہے۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: جی، آپ کا سوال سمجھ گیا ہوں۔
 
Top