(محدث کی بجائے نبی کا لفظ کیوں؟)
جناب یحییٰ بختیار: کیوں نہیں کہتا وہ محدّث؟ جب اُس نے ایک دفعہ کہہ بھی دیا کہ: ’’مسلمانوں کو دھوکا ہوا ہے، مجھ سے غلطی ہوگئی ہے۔ آئندہ کے لئے اُس کو Amend کرو۔‘‘ اُس کے بعد پھر وہی حرکت۔ آپ یہ بتائیے؟
جناب عبدالمنان عمر: وہ حرکت جو ہے، وہ یہ ہے۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی یہ بات جو تھی کہ: ’’مجھ سے غلطی ہوجاتی ہے، لوگ مجھے کہتے ہیں کہ آپ نے غلط۔۔۔۔۔۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: نہیں، نہیں، غلطی نہیں۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں بات کر رہا ہوں کہ آپ نے ہمیں دھوکا دیا؟ ’’میں نے کہا کہ مجھ سے غلطی ہوگئی ہے، میرا مطلب یہ نہیں تھا، آپ اِس میں ترمیم سمجھیں۔‘‘ وہ خوش ہوگئے۔ ’’دُوسرے دن میں نے پھر وہی لکھنا شروع کردیا۔‘‘ تو اِس پر بھی لوگ سوچتے ہیں کہ آخر مطلب کیا تھا۔ Clear پوزیشن لے آدمی، Stand لے۔ Status (رُتبہ) ہے ایک محدّث کا، اور ایک طرف کہتے ہیں: ’’نبی ہوں!‘‘ پھر کہتے ہیں: ’’میں نہیں ہوں!‘‘ پھر کہتے ہیں: ’’میرا مطلب محدّث تھا!‘‘ پھر کہتے ہیں: ’’میں پھر لفظ نبی اِستعمال کروں گا!‘‘
جناب عبدالمنان عمر: میں پھر گزارش یہ کروں گا کہ اُس شخص نے جو کچھ کہا، وہی چیز دُوسروں نے بھی کہی۔ اُس کی میں آپ کے سامنے مثال عرض کرتا ہوں۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، دیکھیں، ہمارے سامنے صرف مرزا صاحب کا سوال ہے۔
جناب عبدالمنان عمر: مرزا صاحب ہی کا۔
1675جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
جناب عبدالمنان عمر: مرزا صاحب نے کہا کہ: ’’میں محدّث ہوں!‘‘ آپ کہتے ہیں: ’’محدّث ہونے کے باوجود لفظ ’’نبی‘‘ کیوں اِستعمال کیا؟‘‘ اب میں۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، انہوں نے خود کہا کہ: ’’ترمیم سمجھو، میری ساری تحریروں میں ترمیم سمجھ لو!‘‘ پھر اُس کے بعد۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: میں جناب کے سامنے ایک بہت بڑے اِنسان کا ذِکر کرنا چاہتا ہوں… شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃاللہ علیہ… وہ فرماتے ہیں کہ:
’’انبیاء کو نبوّت نام بطور عہدہ کے دئیے گئے اور ہم محض عنوانِ مدعی دئیے گئے۔ یعنی ہم پر نبی کا نام جائز نہیں رکھا گیا باوجودیکہ حق تعالیٰ ہم کو ہمارے باطن میں اپنے کلام اور اپنے رسول اللہ کے کلام کے معنی ۔۔۔۔۔۔‘‘ اور فرماتے ہیں: (عربی)
’’کہ انبیاء جو ہیں، اُن کو تو اسم، نامِ نبوّت دیا گیا ہے، ہمیں نبی کا لقب دیا گیا ہے۔‘‘
اب دیکھئے وہ محدّث ہیں۔ وہ ولی اللہ ہیں۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھا، ان کو ’’نبی‘‘ کا لقب دیا گیا تھا۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: وہ فرماتے ہیں۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھا، ابھی ایک اور حوالہ پڑھوں گا۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: وہ خود فرماتے ہیں۔۔۔۔۔۔