(محمدی بیگم کے کتنے بیٹے تھے)
جناب یحییٰ بختیار: یہ محمدی بیگم جو تھی، آپ کہتے ہیں کہ ان کے بیٹے نے بیعت کرلی تھی اور اِشتہار دِیا تھا۔ کتنے بیٹے تھے ان کے، آپ کو کچھ علم ہے؟
مرزا ناصر احمد: جن کو میں جانتا ہوں وہ تو دو ہیں۔ ایک اِسحاق اور ایک صفدر۔ یا کیا اور نام ہے۔ بہرحال میں جن کو جانتا ہوں۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: بیٹے ان کے؟
مرزا ناصر احمد: جن بیٹوں کو میں جانتا ہوں وہ دو ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: جو احمدی ہوگئے تھے صرف ان کو جانتے ہیں، باقیوں کو نہیں جانتے؟
مرزا ناصر احمد: نہ، نہ، میں یہی تو بتا رہا ہوں، میری بات ختم ہونے دیں۔ ان سب سے صرف ایک احمدی ہوئے، دُوسرا نہیں ہوا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، نہیں مجھے بتایا ہے کہ چھ سات بیٹے ہیں ان کے۔
مرزا ناصر احمد: میرا خیال ہے شاید چار ہوں ، احمدی ایک ہوا۔
جناب یحییٰ بختیار: ایک ہی ہوا؟
مرزا ناصر احمد: ہاں، ایک ہوا۔
جناب یحییٰ بختیار: تو پھر میں آپ کو، یہ Details (تفصیل) جو ہیں ناں، اس کے جو Facts (حقائق) میں نے دئیے ہیں۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ٹھیک ہے، وہ آپ دے دیں۔ مطلب میرا یہ ہے کہ کوئی Fact (حقائق) رہ نہ جائے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ٹھیک ہے، تاکہ۔۔۔۔۔
ابھی وہ مولوی ثناء اللہ صاحب کے بارے میں بھی جو اِشتہار ہے، دیکھا نہیں، اُس پر شاید میں آپ سے سوال پوچھوں گا۔ 1390باقی جو کل آپ نے کہا تھا کہ آپ فرمائیں گے، نوٹ کئے تھے، وہ آج سب کچھ۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: کہا تھا؟ کس چیز کے متعلق میں نے عرض کی تھی کہ میں کچھ کہوں گا؟
جناب چیئرمین: کل حوالہ جات دئیے گئے تھے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، کوئی اور ایسی چیز نہیں جو آپ کہنا چاہتے ہیں؟
جناب چیئرمین: کل آپ نے حوالہ جات دئیے تھے۔
مرزا ناصر احمد: آپ نے بہت سے حوالہ جات ثبوت کے متعلق دیئے تھے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہاں، تو اس پر میں نے کہا کچھ Brief Comments (مختصر تبصرہ) کیونکہ۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، نہیں، اس کے دو Approaches (طریقے) ہوسکتے ہیں۔ جو آپ کہیں گے، اس کے مطابق کرلیں گے عمل۔ ایک تو یہ ہے کہ سارے حوالہ جات کے متعلق ہمارے لٹریچر میں بڑی تفصیل سے پہلے موجود ہے۔ ایک کتاب ہے ’’حقیقت النبوۃ‘‘ خلیفہ ثانی کی۔ اس پر سارے حوالوں پر بحث ہے اور دُوسرے یہیں راولپنڈی میں ___ یہاں تو نہیں یہ ساتھ ہمارے ___ راولپنڈی میں ایک مباحثہ ہوا تھا ’’مباحثہ راولپنڈی‘‘ کے نام سے ہے، جس میں ۸۶صفحے کی بحث ہے انہی حوالوں پر۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو بڑی لمبی بحث ہوجاتی ہے۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، میں یہی کہہ رہا ہوں۔ ایک یہ ہے کہ وہ میں پڑھ کے سنادوں۔ اس میں پتا نہیں کتنے دن لگ جائیں۔ وہ تو مناسب نہیں۔ ایک یہ ہے کہ میں دو حوالے، یہاں کے دو حوالے میں وہ پڑھ دُوں جو بنیادی طور پر اس بحث کو ہمارے نزدیک حل کردیتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ تو اچھی بات ہوگی۔ ایک تو آپ یہ آپ ضرور کریں۔ تاکہ مختصر ہوجائے۔