• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

محمد دیکھنے ہوں جس نے

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
محمد دیکھنے ہوں جس نے

سید المرسلین، خاتم النبین، شفیع المذنبین، رحمة للعالمین جیسا اجمل واکمل انسان نہ دنیا میں پیدا ہوا ہے اور نہ پیدا ہوگا۔یہ ہر مسلمان کا ایمان ہے کہ خدا کی و حدا نیت اور سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت بے مثال ہے، لیکن نبوت کا جھوٹا دعویٰ کرنے والے مرزا قادیانی کا ایک مرید قاضی ظہور الدین اکمل قادیانی لکھتا ہیں:
امام اپنا عزیزوں! اس جہاں میں
غلام احمد ہوا، دار الاماں میں
غلام احمد رسول اللہ ہے برحق
شرف پایا یہ نوع انس وجاں میں
محمد پھر اتر آئے ہیں ہم میں
اور آگے سے ہیں بڑھ کر اپنی شاں میں
محمد دیکھنے ہوں جس نے اکمل
غلام احمد کو دیکھے قادیاں میں
(اخبار بدر قادیان 25/اکتوبر1906ء)

saboot 1-new.jpg
 

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
یہ محض " مریداں می پرانند " والی شاعری نہیں ہے ، بلکہ یہ اشعار ، شاعر نے خود مرزا قادیانی کو سنائے اور اسے لکھ کر پیش کیے ۔ مرزا قادیانی نے اس پر جزاک اللہ کہہ کر شاعر کو داد دی اور اس قطعہ کو اپنے ساتھ گھر لے گیا ۔ چنانچہ ملعون قاضی اکمل 22 اگست 1944 ء کے الفضل میں لکھتا ہے :
’’وہ اس نظم کا ایک حصہ ہے جو حضرت مسیح موعود کے حضور میں پڑھی گئی اور خوشخط لکھے ہوئے قطعے کی صورت میں پیش کی گئی اور حضور اسے اپنے ساتھ اندر لے گئے۔ اس وقت کسی نے اس شعر پر اعتراض نہ کیا ، حالانکہ مولوی محمد علی (امیر جماعت احمدیہ لاہور) اور ان کے رفقاء موجود تھے اور جہاں تک حافظہ مدد کرتا ہے۔ باوثوق کہا جاسکتا ہے کہ سن رہے تھے۔ اگر وہ اس سے بوجوہ مرورِ زمانہ انکار کردیں تو یہ نظم’’بدر‘‘ میں شائع ہوئی۔ اس وقت ’’بدر‘‘ کی پوزیشن وہی تھی بلکہ کچھ بڑھ کر جو اس عہد میں ’’الفضل‘‘ کی ہے۔ مفتی محمد صادق صاحب ایڈیٹر’’بدر‘‘ سے ان لوگوں کے محبانہ اور بے تکلفانہ تعلقات تھے۔ وہ خدا کے فضل سے زندہ موجود ہیں۔ ان سے پوچھ لیں اور خود کہہ دیں کہ آیا آپ میں سے کسی نے بھی اس پر ناراضگی یا ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور حضرت مسیح موعود کا شرف سماعت حاصل کرنے اور جزاک اللہ تعالیٰ کا صلہ پانے اور اس قطعے کو اندر خود لے جانے کے بعد کسی کو حق ہی کیا پہنچتا تھا کہ اس پر اعتراض کرکے اپنی کمزوری ایمان اور قلتِ عرفان کا ثبوت دیتا۔‘‘(’’الفضل‘‘، ۲۲؍ ا گست ۱۹۴۴ء)
saboot 1-new.jpg
 

بنت اسلام

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
کذاب اے مسلمانو! اس جہاں میں
غلام احمد ہوا، دارالایمان میں
غلام احمد ہے جهوٹا اور یہ ہے حق
لعنت پائی یہ نوع انس و جاں میں
محمد پهر اتر نہیں سکتے ہم میں
مسلماں ہیں مضبوط اپنے ایماں میں
محمد دیکھنے ہوں جس نے اکمل
تو لکھا ہے یہ سب قرآن میں
 
Top