(مرزائیوں کا درود شریف)
جناب یحییٰ بختیار: اس میں درود شریف جو نماز میں پڑھتے ہیں۔’’
اللہم صلی علی محمد وعلیٰ آل محمد
‘‘
836میں تھوڑی سی تبدیلی ہے کہ محمدﷺ کے بعد ’’احمد‘‘ آجاتا ہے۔ ’’آل محمد‘‘ کے بعد ’’آل احمد‘‘ آجاتا ہے کیا یہ درست ہے؟
مرزاناصر احمد: ہماری جماعت کا تو ایساکوئی درود نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں میںاسی واسطے آپ سے پوچھ رہا ہوں…
مرزاناصر احمد: نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: میں ابھی آپ کو فوٹو سٹیٹ دیتا ہوں آپ اسے ایک نظر دیکھ لیجئے۔
مرزاناصر احمد: نہیں یہ مجھے علم ہے کہ اس کتاب میں یہ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ ہے ناں کتاب میں؟
مرزاناصر احمد: ہاں، لیکن وہ جماعت کا نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ ضیاء الاسلام پریس جو ہے قادیان میں اس کا آپ کی جماعت سے کوئی تعلق نہیں؟
مرزاناصر احمد: ضیاء الاسلام پریس ہے وہ ہر آدمی کی کتاب جو وہاں سے چھپوانا چاہئے…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، آپ کی Publications (مطبوعات شائع) کرتا رہا ہے یہ؟
مرزاناصر احمد: ہماری Publications (مطبوعات شائع) کرتا رہا ہے۔ لیکن ہماری Publications (مطبوعات شائع) ’’م ش‘‘ کا اخبار بھی لاہور میں کرتا ہے اور بہت سے اخبار اور پریس کرتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں وہ تو ٹھیک ہے لیکن میں یہ کہہ رہا ہوں کہ اس پریس سے آپ کا کیا تعلق ہے یا کوئی تعلق نہیں؟
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں یہ احمدی کی ملکیت…
جناب یحییٰ بختیار: جماعت احمدیہ کی ملکیت؟
مرزاناصر احمد: نہ نہ فرد احمدیہ کی ملکیت۔
837جناب یحییٰ بختیار: مالک اس کا احمدی ہے اور دوسرا یہ کہ آپ کی Publications (مطبوعات شائع) یہ کرتا رہا ہے؟
مرزاناصر احمد: ہماری Publications (مطبوعات)
جناب یحییٰ بختیار: اور یہ جو ہے درود شریف یہ آپ کی Publications (مطبوعات)…
مرزاناصر احمد: یہ ہماری Publications (مطبوعات) نہیں جماعت کی Publications (مطبوعات) نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ کسی احمدی کی، اور کی ہے؟
مرزاناصر احمد: ہاں، کسی اور کی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: مگر ہے احمدی کی یہ؟
مرزاناصر احمد: ہاں، احمدی کی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: انصاری صاحب! آپ پڑھ دیں۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: یہ ’’ضمیمہ ص۱۴۴ رسالہ درود شریف‘‘ ’’اور وہ صبح کی نماز میں التزام کے ساتھ دوسری رکعت کے رکوع کے بعد دعائے قنوت بالجہر پڑھا کرتے تھے اور اس میں روزانہ درود شریف ان الفاظ میں پڑھا کرتے تھے: ’’ اللہم صلی علی محمد واحمد وعلی آل محمد واحمد کماصلیت علی ابراہیم وعلی آل ابراہیم انک حمید مجید۰ اللہم بارک علی محمد واحمد وعلی آل محمد واحمد کما بارکت علی ابراہیم وعلی آل ابراہیم انک حمید مجید ‘‘ یہ واقعہ قریباً ۱۳۱۶ھ یعنی ۱۸۹۸ء کا یا اس کے قریب کا ہے انہوں نے کوئی تین چار ماہ تک متواتر نماز پڑھائی تھی اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام (مرزاقادیانی) بھی838 جماعت میں شامل ہوتے تھے اور کبھی حضور نے حافظ محمد صاحب کے اس طرح پر درود شریف پڑھنے کے متعلق کچھ نہیں فرمایا تھا ایک دفعہ قاضی سید امیر حسین صاحب حافظ رحمت اﷲ خاں صاحب اور چوہدری المعروف بھائی عبدالرحیم صاحب سابق جگت سنگھ صاحب نے ان سے کہا کہ یہ درود اس طرح پر نہیں پڑھنا چاہئے۔ بلکہ جس طرح حدیث میں آتا ہے اور نماز میں تشہد کے بعد پڑھا جاتا ہے اسی طرح پڑھنا چاہئے۔ حافظ محمد صاحب کچھ تیز طبیعت کے تھے۔ انہوں نے اس بات کا یہ جواب دیا کہ آپ لوگوں کا مجھے اس سے روکنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اگر منع کرنا ہوگا تو حضرت صاحب اس سے مجھے خود منع فرمادیں گے۔ مگر حضور نے انہیں کبھی منع نہیں فرمایا تھا اور نہ ہی ان بزرگوں نے اس معاملے کو حضور کی خدمت میں پیش کیا اور حافظ صاحب بدستور اسی طرح نماز صبح میں دعائے قنوت اور درود شریف باالفاظ مذکورہ بالا پڑھتے رہے اس زمانے میں ابھی حضرت مولوی عبدالکریم صاحب سیالکوٹی ہجرت کر کے قادیان نہیں آئے تھے۔‘‘
’’اللہم صلی علی محمد وعلیٰ آل محمد وبارک وسلم انک حمید مجید‘‘اس میں یہ ہے کہ بالجہر پڑھا کرتے تھے۔ یعنی زور سے دعائے قنوت کے ساتھ یہ درود بھی پڑھتے تھے اور مسیح موعود مرزاغلام احمد صاحب کبھی اس کو روکا نہیں۔
مرزاناصر احمد: بات سنیں جو اس کی کتابیں یہ ’’رسالہ درود شریف‘‘ جو کہا جاتا ہے ہمارے پاس ہیں ان میں یہ ہے ہی نہیں۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب! یہ Clarification (وضاحت) اس
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ مرزاناصر احمد دجل کر رہے ہیں۔ ’’رسالہ درود شریف‘‘ نہیں بلکہ ’’ضمیمہ رسالہ درود شریف‘‘ ہے۔ اس میں محمد واحمد والا درود اور یہ عبارت موجود ہے اس کا ہمارے پاس فوٹو موجود ہے۔ مجھے یاد پڑتا ہے کہ معروف صحافی جناب شفیق مرزا صاحب جو اخبار جنگ میں کام کرتے تھے انہوں نے اس زمانہ میں مرزاناصر احمد کو چیلنج کیا کہ تم میرے سامنے انکار کرو، میں کتاب پیش کرتا ہوں۔ اس پر مرزاناصر کو سانپ سونگھ گیا تھا۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
لئے میں ضروری سمجھتا ہوں کہ آپ اس کو Approve (تسلیم) نہیں کرتے؟ آپ کہتے ہیں یہ غلط ہے؟
839مرزاناصر احمد: میں یہ کہتا ہوں کہ جس کتاب کے متعلق کہا جارہا ہے کہ یہ اس میں ہے۔ یہ اس میں نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں میں نے دوسرا سوال کیا آپ نے پہلے فرمادیا یہ کہ جو یہ درود ہے بالکل غلط ہے اور آپ اس کو Approve (تسلیم) نہیں کرتے بس یہ میں آپ سے پوچھ رہا ہوں۔
مرزاناصر احمد: بالکل غلط ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اور آپ کو یہ کوئی ہدایت نہیں کہ یہ اس قسم کا درود پڑھیں۔
مرزاناصر احمد: میں آج پہلی دفعہ سن رہا ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی میں اسی واسطے پوچھ رہا ہوں…
مرزاناصر احمد: نہیں ہے، نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: دیکھیں ناں، مرزاصاحب! میں الزام نہیں لگا رہا آپ سے Clarification (وضاحت) چاہتا ہوں۔
مرزاناصر احمد: ہاں میں نے Clarification (وضاحت) دے دی کہ نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: میرے پاس سوالات آتے ہیں اور میری ڈیوٹی ہے کہ یہ نہ سمجھیں کہ بعد میں اس کی Basis (بنیاد) پر کوئی فیصلہ دیا جائے۔ جب تک کہ آپ کی توجہ اس پر مبذول نہ ہو اور آپ Clarification (وضاحت) نہ کریں تو اس ضمن میں میری ڈیوٹی ہے آپ کی توجہ دلارہا ہوں۔ آپ یہ نہ سمجھیں کہ میں کھڑے آپ پر Allegation (الزام) لگا رہا ہوں۔
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں میں بالکل نہیں سمجھ رہا۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب ویسے میں نے پہلے بھی عرض کیا تھا اور اس پر کچھ میرے نوٹس میں جواب نہیں پتہ چلتا اور ریکارڈ بن نہیں گیا ابھی تک اس لئے Difficulty (مشکل) الفضل جلد نمبر۵ شمارہ۶۹، ۷۰ یہ ایک حوالے کا میں نے ذکر کیا تھا۔
840مرزاناصر احمد: ۶۹،۷۰؟ یہ شمارہ اس کی تاریخ کیا ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: تاریخ نہیں میرے پاس لکھی ہوئی جی جلد ہے جی جلد نمبر۵ شمارہ…
مرزاناصر احمد: یہ ویسے ہمارے سامنے پہلی دفعہ آرہا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی میں پڑھ کر سنا چکا ہوں میں نے Mark (نشان) کیا ہوا ہے میں سنا چکا ہوں میں پھر پڑھ کر سنا دیتا ہوں آپ کو، پھر آپ کو تو یاد آجائے گا کہ میں پڑھ چکا ہوں وہ یہاں لائے تھے۔ وہ ہمارے میاں عطاء اﷲ صاحب وہ آج ہیں نہیں تو میں نے کہا شاید آپ کے پاس یہ Reference (حوالہ) ہو۔
مرزاناصر احمد: نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’کیا مسیح ناصری نے اپنے پیراؤں کو یہودیوں سے الگ نہیں کیا گیا؟ کیا وہ انبیاء جن کے سوانح کا علم ہم تک پہنچا ہے۔ ہمیں ان کے ساتھ جماعتیں بھی نظر آتی ہیں۔ انہوں نے اپنی جماعتوں کو غیروں سے الگ نہیں کیا؟ ہر شخص کو ماننا پڑے گا کہ بیشک کیا ہے۔ پس اگر حضرت مرزاصاحب نے جو کہ نبی اور رسول ہیں اپنی جماعت کو منہاج نبوت کے مطابق غیروں سے علیحدہ کر دیا تو نئی اور انوکھی بات کون سی ہے؟‘‘ اس کا میں نے پڑھ کر سنایا تھا آپ نے Verify نہیں کیا؟ میں یہی پوچھنا چاہتا ہوں۔
مرزاناصر احمد: میرے ذہن میں نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں تو آپ ذرا مہربانی کر کے نوٹ کر لیں۔ کیونکہ یہ وہی…
مرزاناصر احمد: اس کا وہ ہے ناں تاریخ کوئی نہیں الفضل کی۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ لائے گئے تھے جی کل مجھے بھی خیال نہیں رہا کہ آپ کو پھر توجہ دلاؤں۔
مرزاناصر احمد: بغیر تاریخ کے تو میں…