مرزابشیراحمد، ایم۔اے کے اقوال
اور مرزاغلام احمد قادیانی صاحب کے منجھلے بیٹے مرزابشیراحمد، ایم۔اے لکھتے ہیں: 1915
’’ہر ایک ایسا شخص جو موسیٰ علیہ السلام کو مانتا ہے مگر عیسیٰ کو نہیں مانتا یا عیسیٰ کو مانتا ہے مگر محمدﷺ کو نہیں مانتا اور یا محمدﷺ کو مانتا ہے، پر مسیح موعود کو نہیں مانتا وہ نہ صرف کافر، بلکہ پکا کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔‘‘
(کلمتہ الفصل ص۱۱۰، مندرجہ ریویو آف ریلیجنز ج۱۴نمبر۳،۴، مارچ واپریل ۱۹۱۵ئ)
اسی کتاب میں دوسری جگہ لکھتے ہیں:
’’مسیح موعود کا یہ دعویٰ کہ وہ اﷲتعالیٰ کی طرف سے ایک مامور ہے اور یہ کہ اﷲتعالیٰ اس کے ساتھ ہم کلام ہوتا ہے۔ دو حالتوں سے خالی نہیں یا تو وہ نعوذ باﷲ اپنے دعویٰ میں جھوٹا ہے اور محض افتراء علیٰ اﷲ کے طور پر دعویٰ کرتا ہے تو ایسی صورت میں نہ صرف وہ کافر بلکہ بڑا کافر ہے اور یا مسیح موعود اپنے دعویٰ الہام میں سچا ہے اور خدا سچ مچ اس سے ہم کلام ہوتا تھا تو اس صورت میں بلاشبہ یہ کفر انکار کرنے والے پر پڑے گا۔ جیسا کہ اﷲتعالیٰ نے اس آیت میں خود فرمایا ہے۔ پس اب تم کو اختیار ہے کہ یا مسیح موعود کے منکروں کو مسلمان کہہ کر مسیح موعود پر کفر کا فتویٰ لگاؤ اور یا مسیح موعود کو سچا مان کر اس کے منکروں کو کافر جانو۔ یہ نہیں ہوسکتا کہ تم دونوں کو مسلمان سمجھو۔ کیونکہ آیت کریمہ صاف بتارہی ہے کہ اگر مدعی کافر نہیں ہے تو مکذب ضرور کافر ہے۔ پس خدارا اپنا نفاق چھوڑو اور دل میں کوئی فیصلہ کرو۔‘‘
(کلمتہ الفصل ص۱۲۳، مندرجہ ریویو آف ریلیجنز ج۱۴، ماہ مارچ، اپریل ۱۹۱۵ئ)
----------
At this stage Dr. Mrs. Ashraf Khatoon Abbasi vacated the chair which was occupied by Mr. Chairman (Sahibzada Farooq Ali)
(اس موقعہ پر ڈاکٹر مسز اشرف خاتون عباسی نے کرسی صدارت چھوڑ دی جسے مسٹر چیئرمین (صاحبزادہ فاروق علی) نے سنبھال لیا)