مرزاجی کی تصدیق
ایک حدیث میں آیا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام جب دوبارہ آئیں گے تو چونکہ پہلے ان کی شادی نہ ہوئی تھی۔ اس لئے وہ شادی بھی کریں گے۔ اس ضمن میں مرزاجی لکھتے ہیں: ’’شادی تو ہر شخص کرتا ہے اور اولاد بھی ہوتی ہے۔ بلکہ تزوج سے مراد وہ خاص تزوج ہے جو بطور نشان ہوگا۔‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۵۳، خزائن ج۱۱ ص۳۳۷)
اس مقام پر مرزاجی نے محمدی بیگم کے ساتھ اپنے نکاح کے بارہ میں سرور عالم ﷺ کو بھی ملوث کرنے کی ناپاک کوشش کی ہے۔ اگر حضور ﷺ نے تیرہ سو برس پہلے فرمایا تھا کہ محمدی بیگم سے مرزاجی کی شادی ہوگی اور اس ارشاد کا معنی وفات شریف تک آپ ﷺ پر نہ کھلا تو آپ ﷺ پیغمبر کیسے ہوئے۔ العیاذ باﷲ!
اس طرح جو کہتے ہیں ادھیڑ عمر میں باتیں کرنا کون سا کمال ہے کہ پیدائش کے ذکر میں بھی اﷲتعالیٰ اس کا ذکر کرتے ہیں اور قیامت میں بھی احسان جتلائیں گے۔ معلوم ہوا کہ یہ کہولت معجزانہ کہولت ہے جو ہزارہا سال گزرنے کے بعد کی ہے۔