(مرزاخاتم النّبیین؟)
جناب والا! یہ ایک مدلل بات معلوم ہوتی ہے۔ ان کے مطابق یہ دنیا کا سلسلہ ہے کہ اس میں ہر قسم کے لوگ پیدا ہوں گے اور جس طرح اﷲتعالیٰ پہلے انبیاء بھیجتا رہا ہے۔ آئندہ بھی نبی آتے رہیں گے۔ بظاہر یہ بات مناسب معلوم ہوتی ہے۔ ان کا یہ کہنا ہے کہ یہ سلسلہ بند نہیں ہونا چاہئے۔ انسانیت کو اﷲتعالیٰ کی طرف سے وحی کی ضرورت رہے گی اور اسی طرح کسی ایسی ہستی کی بھی جو ’’وحی‘‘ کی ترجمانی کر سکے۔ یہ ان کی طرف سے ایک عقلی سی بات ہے۔ انہوں نے یہ کتاب انگلینڈ میں انگریزوں کے لئے شائع کی ہے۔ جب میں نے مرزاناصر احمد سے سوال کیا کہ کیا حضرت محمد ﷺ کے بعد اور مرزاغلام احمد سے پہلے کوئی نبی آیا۔ تو مرزا ناصر احمد نے نفی میں جواب دیا۔ پھر میں نے پوچھا کیا مرزاغلام احمد کے بعد کوئی نبی آیا یا کسی اور نبی کے آنے کا امکان ہے۔ تو پھر بھی مرزاناصر احمد نے نفی میں جواب دیا۔ چنانچہ یہ تمام دلائل دھند اور دھوئیں کی طرح مٹ گئے تو اس کا پھر آخر مطلب کیا ہے۔ صاف ظاہر ہے کہ وہ مرزاغلام احمد کو نعوذ باﷲ خاتم النّبیین مانتے ہیں۔ یہی ان کا مقصد ہے۔
(جناب چیئرمین: میرا خیال ہے کہ باقی کل کر لیں گے۔ کل ساڑھے نو بجے صبح اجلاس ہوگا۔ آپ کا بہت بہت شکریہ!)
----------
(پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کا اجلاس ۶؍ستمبر ۱۹۷۴ء صبح ساڑھے نو بجے تک ملتوی ہوا)
----------