مرزاغلام احمد قادیانی کے حالات (پیدائش مرزا غلام احمد قادیانی)
عیسوی سنہ، مرزاقادیانی نے کہا: ’’میری پیدائش ۱۸۳۹ء یا ۱۸۴۰ء میں سکھوں کے آخری وقت میں ہوئی ہے۔‘‘ (کتاب البریہ ص۱۴۶ حاشیہ، خزائن ج۱۳ ص۱۷۷، قادیانی اخبار بدر مورخہ ۸؍اگست ۱۹۰۴ء ص۵، کتاب حیات النبی (از شیخ یعقوب علی تراب قادیانی ایڈیٹر اخبار الحکم) ج اوّل ص۴۹، قادیانی رسالہ ریویو ج۵ نمبر۶ بابت ماہ جون ۱۹۰۶ء ص۲۱۹، قادیانی اخبار الحکم مورخہ ۲۱،۲۸؍مئی ۱۹۱۱ء ص۴)
(نوٹ) تاریخ پیدائش کے مسئلہ پر یاد رہے کہ آج کل کے قادیانی، مرزاقادیانی کی تاریخ پیدائش ۱۹۳۵ء بتاتے ہیں۔ یہ دجل ہے۔ تفصیل پیش گوئیوں میں ’’عمر مرزا‘‘ میں دیکھو۔
تاریخ اور دن: ’’یہ عاجز بروز جمعہ چاند کی چودھویں تاریخ میں پیدا ہوا ہے۔‘‘
(تحفہ گولڑویہ (مطبوعہ ۱۹۱۴ء ضیاء الاسلام پریس قادیان) ص۱۸۱ حاشیہ، خزائن ج۱۷ ص۲۸۱)
وقت: ’’میں بھی جمعہ کے روز بوقت صبح توأم پیدا ہوا تھا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۲۰۱، خزائن ج۲۲ ص۲۰۹)
کیفیت ولادت: ’’میرے ساتھ ایک لڑکی پیدا ہوئی تھی۔ جس کا نام جنت تھا اور پہلے وہ لڑکی پیٹ میں سے نکلی تھی اور بعد اس کے میں نکلا تھا اور میرے بعد میرے والدین کے گھر میں اور کوئی لڑکی یا لڑکا نہیں ہوا اور میں ان کے لئے خاتم الاولاد تھا۔‘‘
(تریاق القلوب ص۱۵۷، خزائن ج۱۵ ص۴۷۹)
’’تیسری آدم سے مجھے یہ بھی مناسبت ہے کہ آدم توأم کے طور پر پیدا ہوا اور میں بھی توأم پیدا ہوا۔ پہلے لڑکی پیدا ہوئی۔ بعدہ میں، اور بایں ہمہ میں اپنے والد کے لئے خاتم الولد تھا۔ میرے بعد کوئی بچہ پیدا نہیں ہوا اور میں جمعہ کے روز پیدا ہوا تھا۔‘‘
(براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۸۶، خزائن ج۲۱ ص۱۱۳)