(مرزاقادیانی نے اپنے مریدوں سے کہا اپنے کو احمدی مسلمان لکھواؤ)
دیکھیں ناں، کتنا فرق ہے۔ یہ جو اردو کے الفاظ ہیں یہ Self- Explanatary (خود اپنی وضاحت کرنے والا) ہیں ۔ اس میں ہے: ’’۱۹۰۱ء میں مردم شماری ہونے والی تھی۔ اس لئے ۱۹۰۱ء کے اواخر میں آپ نے اپنی جماعت کے نام ایک اعلان شائع کیا کہ ہماری جماعت کے لوگ کاغذات مردم شماری میں اپنے آپ کو ’’احمدی مسلمان‘‘ لکھوائیں… ’’احمدی مسلمان‘‘ لکھوائیں… گویا اس سال آپ نے اپنی جماعت کو ’’احمدی‘‘ کے 964نام سے مخصوص کرکے دوسرے مسلمانوں سے… دوسرے مسلمانوں سے … ممتاز کردیا۔‘‘
ایک امتیاز ان میں پیدا کیا کہ ’’احمدی مسلمان‘‘ لکھواؤ تم۔ اب اس کا اگر غلط ترجمہ کہیں ہوا ہے …
جناب یحییٰ بختیار: ترجمہ نہیں جی، وہ بھی مطلب ہی ہے اس کا کہ "As Separate Entity" (بطور ایک الگ حقیقت)
مرزا ناصر احمد: ’’ممتاز کردیا۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ’’ممتاز ‘‘ مطلب ہے ، اوپر ہو یا نیچے ہو، …
مرزا ناصر احمد: نہ، نہ، نہ، نہ، اوہو! اوہو!…
جناب یحییٰ بختیار: مختلف ہوگیا ناں جی۔
مرزا ناصر احمد: امتیاز پیدا کیا، جس طرح یہ اپنے بریلوی اور اہل حدیث…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہاں۔
مرزا ناصر احمد: او ر یہ ہیں …
جناب یحییٰ بختیار: ایک اور فرقہ بن گیا۔
مرزا ناصر احمد: مسلمانوں میں ایک اور فرقہ۔
جناب یحییٰ بختیار: باقی کی Census (مردم شماری) میں تو یہ ہم نے دیکھا ہے کہ شیعہ سنی کا آتا رہا ہے، مگر بریلوی مریلوی کا ابھی تک نہیں آیا۔
مرزا ناصر احمد: اگلی Census (مردم شماری)میں شاید آجائے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ میں نہیں کہہ سکتا۔ پہلے یہ ہوتا تھا کہ General Way میں ، اتنے شیعہ، اتنے سنی۔ باقی یہ جو ہیں …
965مرزا ناصر احمد: تو شیعہ سنی کا بھی آخر… میں، میں … ویسے اعتراض نہیں … میں ویسے میں اپنی …
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں بات کررہا ہوں…
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: … کہ وہ جو اپنی رپورٹ لکھتے ہیں Censuse(مردم شماری) میں علیحدہ لکھواتے تھے…
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: کہ یہ شیعہ مسلمان اتنے ہیں…
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ اپنی رپورٹ میں لکھتے تھے کہ شیعہ اتنے ہیں، اندازاً اور سنی اتنے ہیں۔ مگر یہ کہ شیعہ نے کبھی اپنے آپ کو علیحدہ نہیں لکھوایا کہ ’’میں شیعہ ہوں‘‘ نہ کوئی Instructions دی ہیں ، نہ سنیوں نے، نہ بریلویوں نے، نہ دیوبندیوں نے، یہ ، یہ پوائنٹ جو تھا، میں اس کی Clarification (وضاحت) چاہتا ہوں۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، اگر انہوں نے لکھوایا نہیں تو Census(مردم شماری) کے نتائج میں ’’شیعہ اتنے ہیں‘‘ کیسے آگیا؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ اپنا… رپورٹ میں دے رہے ہیں۔
مرزا ناصر احمد: ہیںجی؟
جناب یحییٰ بختیار: رپورٹ میں دے رہے ہیں کہ The shias are estimated to be so many out of them. ( ان میں سے شیعوں کی تعداد کا اندازہ کرلیا گیا)
Mirza Nasir Ahmad: In the census report ?
(مرزا ناصر احمد: مردم شماری کی رپورٹ سے؟)
966جناب یحییٰ بختیار: ہاں، پرانی جو تھی ناں، اس میں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، میرا مطلب یہ ہے کہ آخر انہوں نے ’’شیعہ‘‘ لکھوایا ہوگا تو Census (مردم شماری) کی رپورٹ میں آیا ہوگا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، Estimated (اندازہ)
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ ایسے علیحدہ لکھے نہیں گئے۔
Mirza Nasir Ahmad: I wonder. How do you, how can you estimate without there being any satatistics to base your estimation?
(مرزا ناصر احمد: میںحیران ہوں کہ شماریات کے مواد کے بغیر آپ نے ان کی تعداد کا کیسے اندازہ کرلیا؟)
Mr. Yahya Bakhtiar: You have estimated, Sir, that the Ahmadis are four million; they can estimate.
(جناب یحییٰ بختیار: جس طرح آپ نے احمدیوں کے بارے میں اندازہ کرلیا کہ چالیس لاکھ (اسی طرح) وہ بھی اندازہ کرسکتے ہیں۱؎)
مرزا ناصر احمد: اچھا، اس Sense (معنی) میں! وہاں کوئی شیعہ مجاہد ہوں گے!
Mr. Yahya Bakhtiar: .... I don't remember- I may be wrong. (جناب یحییٰ بختیار: مجھے یاد نہیں، ہوسکتا ہے کہ میں غلطی پر ہوں)
… میرا امپریشن یہ ہے کہ پہلی دفعہ…
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: … ۱۹۲۱ء میں … لکھتے ہیں کہ …
مرزا ناصر احمد: بہرحال اس کا مطلب یہ ہے کہ ’’احمدی مسلمان‘‘ اور فرقے کا جماعت کا امتیاز ، ممتازان کو کرنے کے لئے۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ انگریزی کتاب جو ہے، وہ آپ کے …
مرزا ناصر احمد: یہ ہماری جماعت کی طرف سے شائع نہیں ہوئی، ایک Individual (فرد) نے کیا ہے اسے۔
967جناب یحییٰ بختیار: قادیان سے ۔ آپ دیکھ لیجئے۔ آپ کتاب مجھے دکھا دیجئے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، دیکھ لیں اور یہ سمجھ نہیں آیا ہمیں کہ یہ کتاب موجود تھی تو فوٹو سٹیٹ کاپی یہاں پیش کی گئی!…۲؎؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، وہ ان کے پاس نہیں تھی کتاب اس وقت۔
مرزا ناصر احمد: ہیں جی؟
جناب یحییٰ بختیار: ان کے پاس نہیں تھی۔ وہ آپ دیکھ لیں۔
مرزا ناصر احمد: اچھا اس میں عنوان ہے ’’… Outside‘‘…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
مرزا ناصر احمد: جو آپ نے یہ کہا،…
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ استاذ ہاتھ لا، کیسے کہی جناب اٹارنی جنرل نے کہ مرزاناصر کی گگھی بند ہوگئی؟
۲؎ کتنا اہم سوال ہے مرزاناصر کا؟ اس کو کہتے ہیں: خوئے بدرا بہانہ بسیار!
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
مرزا ناصر احمد: یہاں یہ عنون ہی کوئی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: دکھائیے مجھے۔
مرزا ناصر احمد: یہ، یہ عنوان اس میں جو ہے ناں، ترجمے میں، اصل میں جو اردو کا ہے، یہ ہے ہی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: اردو میں نہیں؟ اس میں، انگلش میں تو ہے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، انگلش میں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
مرزا ناصر احمد: کافی عنوان لگائے ہیں اس شخص نے۔ یعنی یہ دیکھیں ناں…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، وہ ٹھیک ہے۔ وہ پبلش آپ کے …
مرزا ناصر احمد: آپ سمجھ جائیں گے آپ ، یہ ہیں …
968جناب یحییٰ بختیار: قادیان کی طرف سے Officially پبلش ہوا ہے۔
مرزا ناصر احمد: اس میں کوئی Heading نہیں ہے۔ Heading (عنوان) ترجمہ کرنے والے نے اپنے لگادیئے … ابوالہاشم بنگالی نے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ …
مرزا ناصر احمد: ان کو Heading لگانے کا شاید شوق ہوگا، شوق ہوگا۔
(Pause)
جناب یحییٰ بختیار: یہ اس کا وہ جو ہے، ۱۹۲۴ء کا ایڈیشن تھا، میرے خیال میں۔
مرزا ناصر احمد: اردو میں تو کہیں بھی نہیں … وہ تو ایک ہی چل رہا ہے ناں … نہ عنوان ہیں۔ عنوان بھی مترجم نے لگائے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! یہ ہے
"Ahmad, Messenger of the Later Days Part I, by Mirza Bashir-ud-din Mahmud Ahmad, reproduced from the "Review of Religions" volume...."
اس کے دیئے ہوئے ہیں:
".... Published by Sadar Anjuman-i-Ahmadiyya, Qadian, Punjab, India."
(یہ مرزا بشیر الدین محمود کی کتاب ریویو آف ریلجنز کا حصہ اول ہے جسے انجمن احمدیہ قادیان (پنجاب،انڈیا) نے شائع کیا)
I don't consider to be more authoritative document. They never said this is wrong.
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، میں یہ کہہ رہا ہوں کہ اس کے جو عنوان لگے ہیں وہ اصل کتاب میں نہیں ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ ان کو ، غلط ہیں اگر تو ان کو ٹھیک کرنا چاہئے تھا کہ یہ ہم مسلمانوں سے باہر نہیں ہیں۔
969مرزا ناصر احمد: اس سے پہلے آپ نے یاد دہانی…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں ……
مرزا ناصر احمد: اب کردیں گے۔
Mr. Yahya Bakhtiar: "Ahmadis to from ...."
(جناب یحییٰ بختیار: احمدی…)
مرزا ناصر احمد: ہاں، وہ میں سمجھ گیا، وہ تو میں نے دیکھا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، "Separate Community from the outside Musalmans." ( دوسرے مسلمانوں سے الگ ایک جماعت (قوم) ہے)
میں سمجھا وہ جو دو دائرے آپ نے بنائے ہوئے ہیں، وہ "Outside Musalmans" (مسلمانوں سے باہر) ہیں۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، ہاں، وہ تو جو کتاب ہے اصل ہمارے سامنے، اس سے مختلف یہ ترجمہ کیسے ہوتا…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، وہ تو ٹھیک ہے، آپ جو کہہ رہے ہیں وہ ٹھیک کہ یہ جو کتاب ایسے غلط طریقے سے، آپ کہتے ہیں…
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: … کہ پبلش ہوئی ہے، اور آپ کی اتھارٹی کے نیچے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، یہ ٹھیک ہے۔ لیکن یہ ترجمہ کرنے والے ابوالہاشم صاحب بنگالی ہیں، اور اصل کتاب میں کوئی عنوان نہیں ہے، ہے ہی نہیں عنوان۔
جناب یحییٰ بختیار: باقی نیچے کے مضمون کا ترجمہ ٹھیک ہے؟
مرزا ناصر احمد: ممتاز کرنے والا؟
Mr. Chairman: When the original is available, translation has no value.
(جناب چیئرمین: جب اصل موجود ہے تو ترجمہ کی کوئی اہمیت نہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, Sir, even the translation is published under their authority.
(جناب یحییٰ بختیار: جی نہیں، جناب والا! ترجمہ بھی ان ہی کے حکم سے شائع ہوا ہے)
970Mr. Chairman: Yes.
(جناب چیئرمین: جی ہاں)۱؎ (Pause)
جناب یحییٰ بختیار: اور کوئی حوالہ رہ گیا ہے جی کہ نہیں؟
مرزا ناصر احمد: وہ ’’اکھنڈ ہندوستان ‘‘ کے متعلق…
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو میں نے کہا: وہ میں آپ سے پوچھ لوں گا۔
مرزا ناصر احمد: اور ایک ہے یہ ’’جماعت الگ بنانا‘‘ یہ ایک Tendency (رجحان) کہ یہ ایک علیحدہ ہوجائے From main body of Millat-i-Islamia اس کا میں تفصیلی جواب دینا چاہتا ہوں کیونکہ یہ بڑا سخت…