(مرزاقادیانی نے عدالت کو لکھ کر دیا کہ…؟)
جناب یحییٰ بختیار: ایک مرزا صاحب! سوال ہے: کیا مرزا صاحب نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ گورداسپور کی عدالت میں یہ لکھ کر دیا تھا کہ وہ آئندہ اپنے مخالفین کے خلاف، ایسے اِلہامات شائع نہیں کریں گے جس میں ان کے مخالفین کی موت یا تباہی کا ذِکر ہو، یا ان کی کوئی بدکلامی سمجھی جائے۔
1310مرزا ناصر احمد: یہ کہاں ہے، حوالہ کہاں ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: ہیںجی؟
مرزا ناصر احمد: کوئی حوالہ ہے یہاں؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہ انہوں نے ایسے ہی سوال پوچھا ہے کہ کوئی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو کوئی کیس فائل ہوا تھا، کسی نے Defamation کا کیس فائل کیا تھا۔ This is what this report says. (یہ رپورٹ یہی کہتی ہے)
مرزا ناصر احمد: ہاں، وہ کیس میں پڑھ دُوں گا۔ یہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، اگر آپ کے پاس ہو یہاں۔۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، یہاں تو نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، اگر آپ کے۔۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، ٹھیک ہے۔ وہ ذرا لمبا جواب ہوگا، پندرہ بیس منٹ کا۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ اگر مختصر کرسکیں تو You are quite capable it, I know. (میں جانتا ہوں آپ بہت ہی قابل ہیں)
Mirza Nasir Ahmad: No, I am not, very humble...... (مرزا ناصر احمد: نہیں میں ایسا نہیں ہوں…)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، اس میں نہیں، میں سمجھتا ہوں کہ آپ کا بھی اپنا نقطئہ نظر ہے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں یہ کہتا ہوں۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، وہ صاحب ۔۔۔۔۔۔ اصل ہم یہاں اس لئے بیٹھے ہیں کہ مسائل آپس میں تبادلہ خیال کرکے سمجھ لیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں جی بہت کوشش کر رہا ہوں کہ اس کو ختم کرسکوں، جتنی جلد ہوسکے، کیونکہ اتنا مسئلہ ہے کہ بولتے رہیں تو اس پر کوئی Time Limit (وقت کی قید)۔۔۔۔۔۔۔
1311Mirza Nasir Ahmad: ہاں، ہاں، No end to it.
(مرزا ناصر احمد: اس کا اِختتام ہی نہیں)