(مرزاقادیانی کا کلام، دیگر انبیاء کے کلام کی طرح کلام الٰہی ہے)
جناب یحییٰ بختیار: یہ ہے جی’’ایک غلطی کا ازالہ‘‘اس سے: ’’اور میں بیت اﷲ میں کھڑے ہوکر یہ قسم کھا سکتاہوںکہ وہ پاک وحی جو میرے پر نازل ہوتی ہے، وہ اسی خدا کا کلام ہے جس نے حضرت موسیٰ ،حضرت عیسیٰ اور حضرت محمد مصطفیﷺپر اپنا کلام نازل کیا تھا۔
(ایک غلطی کا ازالہ ص۶،خزائن ج۱۸ص۲۱۰)
مرزاناصر احمد: ہاں، یہ ٹھیک ہے،غالباً۔
جناب یحییٰ بختیار: اب،مرزاصاحب!آپ اس پر ذرا کچھ روشنی ڈالیں کہ جب مرزا صاحب فرماتے ہیں کہ: ’’میں بیت اﷲ میں کھڑے ہوکر قسم کھاسکتاہوں کہ وہ پاک وحی جو میرے پر نازل ہوتی ہے…‘‘ ایک نبی کی حیثیت سے بول رہے ہیں: ’’مجھ پروحی جو نازل ہوتی ہے۔‘‘
’’…وہ اسی خدا کاکلام ہے جس نے حضرت موسیٰ،حضرت عیسیٰ،حضرت محمد مصطفیa پر اپنا کلام نازل کیاتھا۔‘‘ یہ ان تینوں سے ایک علیحدہ نبی ہوکے اپنے کلام کاذکرکررہے ہیں۔
700مرزاناصر احمد: نہیں،نہیں،بالکل نہیں۔ قسم یہ کھائی ہے…مجھے جواب دینے کی اجازت ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: …حضرت عیسیٰ کا ذکرکررہے ہیں…
مرزاناصر احمد: مجھے جواب دینے کی اجازت ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: …یہی کہہ رہے ہیں کہ ’’میں وہی مسیح ہوں‘‘…
مرزاناصر احمد: ہاں،آپ سوال پورا کر لیجئے۔
جناب یحییٰ بختیار: …اورساتھ کہہ رہے ہیں کہ ’’وہ وحی جو محمدؐ پر آتی ہے۔ یہ میری وحی ویسی ہی پاک ہے۔یہ میری وحی ویسی ہی پاک ہے جو عیسیٰ پرآئی، جو موسیٰ پرآئی۔‘‘
تو تین نبیوں کا ذکر کرکے ’’میں چوتھا نبی ہوں‘‘میرا یہ اندازہ ہے کہ یہ مطلب تھا ان کا۔ آپ مزید تفصیل سے اس کو اگر کرنا چاہیں تو…
مرزاناصر احمد: آپ نے یہاں صرف منبع وحی کی بات کی ہے۔ کیفیت وحی کی بات نہیں کی۔ آپ یہ کہتے ہیں کہ جس چشمہ سے قرآن عظیم جیسی عظیم ہدایت نکلی، جاری ہوئی، وہی مجھ سے بات کرنے والا ہے۔ یہ نہیں بتاتے کہ’’قرآن کریم کی ہدایت کے مطابق یہ اس کے برابر میری وحی ہے۔‘‘کہتے …یہاں یہ بتارہے ہیں دنیا کو کہ ’’میں ہر قسم کی قسم کھانے کے لئے تیار ہوں کہ میری وحی شیطانی وحی نہیں،بلکہ الٰہی وحی ہے۔‘‘محمدؐ کی وحی کے مقابلے میں حضرت موسیٰ اور عیسیٰ کو کس طرح رکھاجاسکتاہے؟ اگر جو آپ استدلال کر رہے ہیں وہ کریں تو ہم تو کافروں سے بھی بڑھ کر کافر بن جاتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،نہیں،مرزاصاحب!میرا یہ مطلب نہیں…
مرزاناصر احمد: صرف چشمہ وحی…
جناب یحییٰ بختیار: …میں نے یہ نہیں کہا کہ وہ یہ فرمارہے ہیں کہ ’’میری وحی ان سے بہتر وحی ہے۔‘‘نہیں،میں نے یہ نہیں کہا۔’’یہ بھی اﷲ کی طرف سے آئی ہوئی وحی ہے۔‘‘ وہ یہ کہہ رہے ہیں۔
مرزاناصر احمد: ’’ویسی ہی سچی ہے۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ہاں،’’سچی وحی ہے اور ایسی پاک ہے جو اﷲ نے محمدؐ پر بھیجی۔‘‘
701مرزاناصر احمد: جو وحی اﷲ کی طرف…
جناب یحییٰ بختیار: میراایک پوائنٹ تھا…
مرزاناصر احمد: اچھاجی!
جناب یحییٰ بختیار: …وہ یہ تھا کہ یہ ایک مختلف وحی ہے۔ یہ Emphasise کر رہے ہیں کہ یہ ایک مختلف وحی ہے جو ایک مختلف نبی پرآتی ہے۔ یہ مضمون ظاہر کررہا ہے کہ نہیں؟
مرزاناصر احمد: وحی جو ہے اﷲ تعالیٰ کی،ہمارے عقیدے کے مطابق ان انبیاء پر بھی نازل ہوئی جو کوئی شریعت نہیں لائے تھے۔ ہمارے نزدیک، ہمارے عقیدہ کے مطابق خدائے پاک کے پاک الفاظ میں وحی امت محمدیہ کے صلحاء پربھی نازل ہوئی۔ جہاں تک ان کی پاکیزگی کا سوال ہے۔ اﷲ کا تعلق ہے۔ چشمہ وحی سے یعنی Source اس کا کیاتھا۔ اگر وہ اﷲ کا کلام ہے تو اﷲ کے کلام کے متعلق یہ کہنا کہ خدا کے کلاموں میں یہ فرق کرناپڑے گا کہ بعض زیادہ پاک او ربعض کم پاک ہیں۔ ہماری عقل میں تو نہیں آتی یہ بات۔ جو خدا کی طرف سے آئی بات، وہ خدا کی طرف سے آنے والی تمام باتوں کے مطابق اپنے پاک چشمہ کی وجہ سے ایک جیسی ہے۔ لیکن اپنی کیفیت میں بڑااختلاف رکھتی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب!معاف کیجئے،میں نے یہ نہیںکہا کہ وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ باقی وحی پاک نہیں ہے یا ان کی وحی، پاک نہیں ہے۔اس میں تو کوئی Dispute نہیں ہے۔ جہاں تک…مضمون بڑاصاف ہے۔ وہ فرماتے ہیں کہ ’’میری وحی بھی ویسی ہی پاک ہے جیسی باقی انبیاء کو وحی ملی ہے‘‘جن کاوہ ذکر کرتے ہیں۔ میں تویہ عرض کررہاہوں کہ یہ مضمون یہ ظاہر کر رہا ہے کہ ان پر مختلف وحی آئی، ایک مختلف نبی کی حیثیت سے۔
مرزاناصر احمد: یہ نہیں ظاہرکررہاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ابھی میں پھرپڑھتاہوں…
مرزاناصر احمد: نہیں،نہیں،میں۱؎…
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ قادیانی حضرات مرزاناصراحمد کی بے قراری ملاحظہ کریں کہ وہ کس طرح مرزا کی عبارت سے جان چھڑانے کے درپے ہیں۔ لیکن ریچھ کا کمبل ان کونہیں چھوڑتا۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
Mr. Yahya Bakhtiar: …
مرزاناصر احمد: میرا جواب سن لیجئے۔ آپ نے اس جگہ حضرت موسیٰ اور عیسیٰ کا نام لیا ہے۔ حالانکہ عیسیٰ علیہ السلام کی وحی، موسیٰ علیہ السلام کی شریعت کو منسوخ کرنے والی نہیں ہے اور702 یہ خود مثال بتارہی ہے کہ کیا مطلب ہے۔ وہ مطلب نہیں جو اس کا لیا جاسکتاہے، کوئی اور لے لے اس کا۔ حضر ت عیسیٰ علیہ السلام پر جو وحی نازل ہوئی اس نے شریعت موسویہ کو منسوخ نہیں کیا۔ بلکہ شریعت موسویہ کی تائید کرنے والی اورشریعت موسویہ کو بنی اسرائیل کے اندرمستحکم کرنے کے لئے اور جاری کرنے کے لئے اور ان کو ان کی زندگیوں میں ،بنی اسرائیل کی زندگیوں میں موسوی شریعت کو قائم کرنے کے لئے حضرت عیسیٰ کی ساری وحی تھی،کوئی شریعت نہیں تھی۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، کوئی نئی شریعت نہیں تھی۔ میں یہ نہیں کہتا کہ نئی شریعت تھی۔ مگر عیسیٰ علیہ السلام ایک مختلف نبی تھے اور اپنی وحی ان پر مختلف آئی جو موسیٰ علیہ السلام پر آئی تھی۔ سوال یہ ہے۔ مختلف۔ سوال یہاں پیداہوتاہے کہ یہ امت…
مرزاناصر احمد: اختلاف معنوی…
جناب یحییٰ بختیار: …محمدیہؐ کا نبی ہے۔ ’’اسی طرح جیسے موسیٰ اور عیسیٰ مختلف تھے، میں یہ کہتاہوں کہ میں اور محمدﷺa مختلف تھے۔‘‘یہ مضمون ظاہر کررہا ہے کہ نہیں؟اور یہ کہہ رہا ہے کہ ’’جو مجھ پر وحی نازل ہوئی ہے، وہ وحی نہیں ہے جو محمدﷺ پرنازل ہوئی ہے۔ اسی طرح پاک ہے۔‘‘
مرزاناصر احمد: اختلاف معنوی اگر لیا جائے تونہیں،لیکن اختلاف لفظی لیا جائے تو ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی،لفظی ہے۔
مرزاناصر احمد: نہیں،لفظی اختلاف، یعنی حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام، جن کو ہم امتی نبی سمجھتے ہیں،ان کو وحی کے ذریعہ یہ کہاگیا کہ: یقیم الدین… ان کے متعلق یہ کہاگیا کہ دین اسلام کو قائم کرنا اور مسیحی… ’’یقیم الدین ویحی الدین ویقیم الشریعہ‘‘ اور شریعت محمدیہ کا احیاء کرنا۔ اس …یہ اس کے سپرد کام ہے، اور اسی منصب کے ماتحت اﷲ تعالیٰ کی وحی نازل ہوگی جو لوگوں پر شریعت محمدیہ کے ،جوروشن اس کی تعلیمات ہیں۔ ان کو کھول کربیان کرے گی،اور نئے زمانے کے نئے مسائل کو شریعت محمدیہ،قرآن عظیم کی روشنی میں، اس وحی سے روشنی پاکر وہ دنیاپرثابت کرے گا کہ دین اسلام سچا ہے۔