(مرزاناصر جی، جی سے ہوں، ہوں تک)
948مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ۱۹۰۱ء میں، مرزا صاحب نے ایسے کوئی نہیں کہا۔ مرزا بشیر الدین محمود صاحب نے کچھ کہا ہے، اس کا … وہ انکارِ نبوت کے حوالہ جات ۱۹۰۱ء سے وہ شروع کرتے ہیں، ضمیمہ ’’ج‘‘ ہے۔
مرزا ناصر احمد: ہوں، ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: صرف آپ کی توجہ اس طرف دلانا چاہتا ہوں…
مرزا ناصر احمد: ہوں، ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: … کہ یہ حوالے جو ہیں ، ۱۹۰۱ء کے بعد، پھر ۱۹۰۷ئ، ۱۹۰۸ء تک، وہ یہی کہتے ہیں کہ یہ انہوں نے دعویٰ نہیں کیا۔ تو اس پر میں چاہتا ہوں شاید آپ سے کچھ ان میں سے پوچھ لوں۔تو اگر میں ابھی پوچھتا ہوں آپ سے تو پھر آپ کو بھی وہاں ضرورت ہوگی۔ تو میرا خیال ہے ایڈوانس کاپی آپ کو دے دیں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں۱؎۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: پھر! بھی کل کسی وقت ہوسکا تو…
مرزا ناصر احمد: ہاں ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: توصرف یہ جو ہے ناں، ضمیمہ ’’ج‘‘ جو ہے…
مرزا ناصر احمد: اس کا جو ایک فقرے کا جواب ہے، وہ یہ ہے کہ حضرت بانی سلسلہ احمدیہ نے بڑی وضاحت سے یہ بیان کیا کہ: ’’اگر نبی کے معنی شرعی نبی کے ہوں تو میں بالکل نبی نہیں۔‘‘ آپ نے بڑی وضاحت سے بیان کیا وہ ہمارے ’’محضر نامہ‘‘ میں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ نے Explain ( واضح) کردیا ہے…
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
949جناب یحییٰ بختیار: مگر اس کے باوجود وہ ’’امتی نبی‘‘ تک بھی نہیں کہتے تو اس لئے یہاں ان کے جو حوالے ہیں، مرزا صاحب کے جو دیئے ہوئے ہیں، انہوں نے یہاں تک کہ ۱۹۰۷ء کا حوالہ بھی دیا انہوں نے، تو آپ ان کو دیکھ لیجئے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: اسی واسطے میںکہتا ہوں آپ جو جواب دیں گے تو کہیں گے ’’ضمیمہ ج جب تک ہم یہاں نہیں دیکھیں کہ کیا ریفرنس ہے، ہم پورا اس کو نہیں سمجھ سکتے۔‘‘ تو اس لئے میں Request (درخواست) کی تھی، چیئرمین صاحب کو کہ ایک کاپی دے دیجئے۔
مرزا ناصر احمد: تو اب تک جو میں سمجھا ہوں وہ یہ ہے کہ اگر محترم چیئرمین صاحب اس کی اجازت دیں تو یہ ہمیںمل جائے تو جو حوالے نبوت کے متعلق ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہاں، وہ انہیں…
مرزا ناصر احمد: صرف وہاں تک…
جناب یحییٰ بختیار: وہاں تک…
مرزا ناصر احمد: باقی کوئی بحث نہ کرے، یہی، میں صحیح سمجھا ہوں ناں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، بالکل ٹھیک ہے۔
جناب چیئرمین: ٹھیک ہے۔ It is allowed the copy may be given and...
جناب یحییٰ بختیار: وہ آپ دے دیجئے، ضمیمہ ’’ج‘‘ ہے۔
Mr. Chairman: It is up to the witness.
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ٹھیک ہے، Affidavit دیا ہوا ہے انہوں نے۔
جناب چیئرمین: ٹھیک ہے، بعد میں دے دیں گے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،
Because they have to refer to the main point.
950جناب چیئرمین: ہاں، تو اس کے ساتھ ضمیمہ جات جو ہیں وہ بھی دینے ہیں یا نہیں؟ نہیں، This is reference of the book (یہ کتاب کا حوالہ ہے)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ایک ضمیمہ تھا ، میں نے کہا جو Main bodyمیں دیکھیں گے کہ کیا اشارہ ہے…
جناب چیئرمین: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ اس Clause کو Clarify (واضح) کرنے کے لئے…
جناب چیئرمین: یہ تو کتابوں کی ہیں لسٹیں۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! آپ نے سب حوالے پورے کرلئے جی، کہ ، ہیں کچھ؟
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں جی۔ انہوں نے نوٹ کئے ہوئے تھے، لیکن جب جاکے دیکھا تو کافی تھے، دو سو کے قریب۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، میں بتارہا ہوں، پندرہ بیس ہوں گے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔ ’’مکتوبات احمدیہ‘‘ کے ایک اقتباس پر بنیاد رکھی گئی تھی ایک سوال کی ہمیں ’’مکتوبات احمدیہ‘‘ میں ایسا کوئی حوالہ نہیںمل سکا۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ کون سا سوال تھا جی؟
مرزا ناصر احمد: یہ ’’مکتوبات احمدیہ‘‘ … مسیح محمدی، مسیح موسوی… اس قسم کی کوئی عبارت تھی (اپنے وفد کے ایک رکن کی طرف اشارہ کرکے) انہوں نے بڑا مختصر نوٹ کیا ہے ، تو یہاں اگر آپ…
جناب یحییٰ بختیار: وہ نوٹ آپ کو یاد ہے؟ تاکہ میں اس سے سوال نکال سکوں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔ مسیح محمدی اور مسیح ناصری کا مقابلہ ایسے رنگ میں جس کی وجہ سے کوئی اعتراض وہاں پیدا ہوا۔
951جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں پھر پڑھ کے سناتا ہوں، تو…
مرزا ناصر احمد: ’’مکتوبات احمدیہ‘‘ کا ہے یہ ؟
جناب یحییٰ بختیار: میں دیکھتا ہوں۔ ایک ’’الفضل‘‘ کا ہے۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، یہ ’’مکتوبات احمدیہ‘‘ تو رسالہ نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: دو ہیں ناں جی، وہ میں دیکھتا ہوں کہ دونوں… دوسرا بھی آپ کو ملا ہے یا نہیں۔ (Pause) ایک مرزا صاحب! یہ تھا ’’الفضل‘‘ ج۵،ش۶۹،۷۰۔
مرزا ناصر احمد: جی۔