• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

(مرزاناصر کی صریح کذب بیانی)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزاناصر کی صریح کذب بیانی)
مرزاناصر احمد: بات یہ ہے کہ جو ۱۹۵۳ء میں جسٹس منیر کی انکوائری رپورٹ ہے ناں، اس وقت تک کوئی اکھٹے فتوے دئیے ہی کسی نے نہیں تھے۔ ہمارے خلاف بھی نہیں دئیے تھے۱؎۔ اس واسطے اس کے بعد کے فتوؤں کو اجماع کی حیثیت نہیں دی جاسکتی۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی! آپ نے کہا کہ مرزاغلام احمد کے زمانے میں بھی دو سو مولویوں نے فتوے دئیے تھے۔ ابھی تو کوئی…
مرزاناصر احمد: میں نے یہ تو نہیں کہا کہ اس وقت سارے فرقوں کے صرف دو سو مولوی تھے دنیا میں۔
جناب یحییٰ بختیار: سب نے نہیں تھے دئیے؟
مرزاناصر احمد: تو جب میں کہتا ہوں کہ دو سو تھے تو سب نے بہرحال نہیں دئیے۔
جناب یحییٰ بختیار: تو آپ نے تو کہا کہ سب مسلمان دائرے سے خارج ہیں۔ میں یہی تو پوچھ رہا تھا آپ سے کہ جنہوں نے فتوے بھی نہیں دئیے آپ ان کو کیوں کافر کہہ رہے ہیں؟
مرزاناصر احمد: ایک ہے فتویٰ دینے والا، ایک ہے مفتی کی اتباع کرنے والا۔
281جناب یحییٰ بختیار: یعنی وہ سب Cover ہو گئے ناں جی؟ کہ کوئی کیٹگری رہ گئی مسلمانوں کی؟
مرزاناصر احمد: نہیں، یہ شیعوں کے متعلق بھی کوئی کیٹگری نہیں رہ گئی مسلمان کی۔ سب نے فتویٰ دے دیا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، آپ نے جو کہا دو سو علماء نے فتوے دئیے تو آپ نے کہا وہ سب نہیں تھے۔
مرزاناصر احمد: میں اس کا یہ جواب دے رہا ہوں کہ جو مؤقف آپ جماعت احمدیہ کے متعلق لے رہے ہیں وہی مؤقف ہر دوسرے فرقے کے متعلق کیوں نہیں لے رہے جب فتاویٰ کی حالت ایک جیسی ہے؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ علماء لدھیانہ کا فتاوی ۱۸۸۳ء میں، مولانا غلام دستگیر قصوری کا دسمبر ۱۸۸۳ء میں۔ مولانا محمد حسین بٹالوی کا فتویٰ ۱۸۹۰ء میں مولانا عبید اﷲ قاضی مدراس کا فتویٰ، ۱۳۱۱ھ مولانا رسول خان مدرس دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ، القول الصحیح فی مکائد المسیح فتویٰ تکفیر قادیان ۱۹۱۸ء میں شائع ہوئے۔ یہ سب اجتماعی مشترکہ فتاویٰ جات تھے۔ مرزاناصر کی بھی پیدائش سے پہلے یہ فتاویٰ شائع ہوئے۔ دھت تیری ہٹ دھرمی وکذب بیانی، ودجل وتدلیس کہ اس میں سراپا فناء ہوکر مرزاناصر کہتا ہے کہ ہمارے خلاف ۱۹۵۳ء سے پہلے اجتماعی فتویٰ کسی نے نہیں دیا۔ چور کی سینہ زوری دیکھو کہ ہاتھ میں ٹارچ لے کر چوری کر رہا ہے۔ قادیانی! مرزاناصر کی کذب بیانی پر ماتم کریں…
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: سب نے، میرا خیال ہے، مل کے اس طرح کا فتویٰ نہیں دیا۔ جیسے جماعت احمدیہ کے خلاف دیا ہے۔ Individually (انفرادی) فتوے ہیں۔
مرزاناصر احمد: نہیں، آپ کا مطلب یہ ہے کہ دیوبندی جمع اہل حدیث جمع وہابی جمع بریلوی، یہ متحدہ فتویٰ نہیں اور متحدہ فتویٰ یہ ہے کہ ایک عالم دیوبندیوں کا، ایک اہل حدیث کا، ایک بریلویوں کا، ایک وہابیوں کا، ایک ان کا اہل قرآن کا، دوسرے جو ہیں فرقے ان سب کا ایک ایک آدمی مل کے فتویٰ دیں تب وہ متفقہ فتویٰ ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میرا مطلب یہ نہیں تھا جی۔ میں یہ عرض کر رہا تھا کہ اب یہ بریلوی ہیں، دیوبندی نے ان کے خلاف فتویٰ دیا۔ یہ ٹھیک ہے۔ بریلوی…
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں، خالی دیوبندیوں نے نہیں، ہر دوسرے فرقے نے دیا۔
جناب یحییٰ بختیار: سب کے سب نے unanimous فتویٰ دیا؟
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں، بالکل! یہ ہمارے پاس حوالے ہیں ان کے۔
282جناب یحییٰ بختیار: سب نے؟
مرزاناصر احمد: ہاں! سب نے دیا۔
جناب یحییٰ بختیار: بریلویوں کو سب نے Condemn کیا؟
مرزاناصر احمد: بریلویوں نے… ہر اس فرقے نے بریلویوں کو Condemn کیا جو بریلوی نہیں کسی دوسرے فرقے سے تعلق رکھتا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: جو دیوبندی نہیں ہے۔ انہوں نے، سب نے…
مرزاناصر احمد: سب نے۔
جناب یحییٰ بختیار: … Condemn کیا ہے؟
مرزاناصر احمد: ہاں! سب نے کیا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اور اسی طرح سب نے آپ کو Condmn کیا ہے؟
مرزاناصر احمد: سب نے کیا اور یہ ہمارے بزرگ… ہمارے بھی بزرگ ہیں… محمد بن عبدالوہابؒ جو مرشد ہیں وہابیوں کے، انہوں نے وہ کیا نام ہے، ’’مختصر سیرت رسول‘‘ میں یہ حدیث لکھنے کے بعد کہ میری امت… ایک حدیث انہوں نے Quote کی کہ آنحضرتa نے فرمایا کہ میری امت تہتر(۷۳) فرقوں میں تقسیم ہو جائے گی اور بہتر ان میں سے فی النار ہیں: کلّہم فی النار الاواحدۃ سارے کے سارے سوائے ایک کے جہنمی ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے شرح اس کی یہ کی ہے کہ: ہذہ من حمل المسائل من فہمہا وفہو الفقیہ ومن عمل بہا فہو المسلم کہ یہ بڑا اہم مسئلہ ہے جو اس مسئلے کو سمجھے فقہیہ صرف وہ ہے اور جو عملاً ان کو غیرمسلم قرار دے، فی النار قرار دے، مسلمان وہی ہے۔
283جناب یحییٰ بختیار: جیسے ۱۹۵۳ء میں… آپ ابھی فرمارہے تھے کہ اس سے پہلے اس قسم کا فتویٰ نہیں آیا۔ جیسے ۱۹۵۳ء میں انہوں نے دیا تھا؟
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں! میں نے یہ کہا کہ اس طرح جو آپ کہہ رہے تھے کہ سارے مل کے، سرجوڑ کے فتویٰ دیں۔ ۱۹۵۳ء تک نہیں دیا تھا ایسا کوئی فتویٰ میرے علم میں…
جناب یحییٰ بختیار: Individually (انفرادی) دیتے رہے؟
مرزاناصر احمد: ہاں! Individually (انفرادی)۔
جناب یحییٰ بختیار: ۱۹۵۱ء یا ۱۹۵۳ئ…
مرزاناصر احمد: ہاں! وہی جو ۱۹۵۳ء کے فسادات کے پہلے تک۔
جناب یحییٰ بختیار: اور جو باقی ہیں ان کے خلاف ایسا Collective (اجتماعی) جیسے ۱۹۵۳ء میں آپ کے خلاف دیا تھا؟
مرزاناصر احمد: نہ! ۱۹۵۳ء میں بھی ہمارے خلاف Collective (اجتماعی) نہیں۔ یہ بعد کی چیز ہے۔ ۱۹۵۳ء میں وہی مختلف فرقے جو ہیں انہوں نے فتوے لگائے ہیں اپنی اپنی جگہ۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی! آپ نے کہا کہ ایسے Collective (اجتماعی) پہلے نہیں آئے۔ پہلے Individual (انفرادی) تھے۔ پھر Collective (اجتماعی)؟
مرزاناصر احمد: ۱۹۵۳ء کے بعد کی بات ہے۔ ۱۹۵۳ء تک نہیں تھی۔
جناب یحییٰ بختیار: اس کے بعد یہ ہوا؟
مرزاناصر احمد: ہاں! اس کے بعد، اب یہ سب اکٹھے ہو جاتے ہیں، بعض دفعہ، واﷲ اعلم!
284جناب یحییٰ بختیار: اور جو… یہ کیا وجہ ہے کہ آپس میں، آپ کہتے ہیں کہ انہوں نے ایک دوسرے کے خلاف کفر کے فتوے دئیے۔ باوجود اس کے وہ سب فرقوں کے علماء اور Representative اکھٹے ہوئے۔ ۱۹۵۳ء جنوری میں اور متفقہ طور پہ احمدیوں کو غیرمسلم قرار دیا۔ وہ کیوں اکٹھے ہوئے؟ وہ کیوں نہیں کہتے کہ بھئی تم بھی کافر، تم بھی کافر، کیوں ان کو کافر کہہ رہے ہو؟ آپ کے متعلق جو تھے وہ اکٹھے ہوئے اور متفقہ طور پر…
مرزاناصر احمد: اس کا… یہ سوال مجھ سے جو کر رہے ہیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ میں کوئی وجہ سوچوں اپنے دماغ سے؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں۔ میں نے آپ سے پوچھا ہے۔
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں! تب ہی تو میں جواب دے سکتا ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: کوئی Distinction کر رہے ہیں وہ؟ کہ آپس میں تو ایک دوسرے کو کافر کہہ دیا۔ مگر اکٹھے ہو کے صرف آپ کو انہوں نے غیرمسلم قرار دیا۔
مرزاناصر احمد: اس کی وجہ موجود ہے۔ میں حوالہ نکالتا ہوں۔ ڈاکٹر خلیفہ عبدالحکیم صاحب نے… یہ حوالہ ان کا ہے… انہوں نے لکھا ہے: ’’پاکستان کی ایک یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے مجھ سے حال ہی میں بیان کیا کہ ایک ملائے اعظم اور عالم مقتدر سے، جو کچھ عرصہ ہوا بہت تذبذب اور سوچ بچار کے بعد ہجرت کر کے پاکستان آگئے ہیں۔ میں نے ایک اسلامی فرقے کے متعلق دریافت کیا۔ انہوں نے فتویٰ دیا کہ ان میں جو غالی ہیں وہ واجب القتل ہیں اور جو غالی نہیں وہ واجب التعزیر ہیں۔ ایک اور فرقے کی نسبت پوچھا جس میں کروڑ پتی تاجر بہت ہیں۔ فرمایا کہ وہ سب واجب القتل ہیں۔ یہی عالم ان تیس285 بتیس علماء میں پیش پیش اور کرتا دھرتا تھے جنہوں نے اپنے اسلامی مجوزہ دستور میں یہ لازمی قرار دیا کہ ہر اسلامی فرقے کو تسلیم کر لیا جائے۔، سوائے ایک کے جس کو اسلام سے خارج سمجھا جائے۔ ہیں تو وہ بھی واجب القتل (یعنی دوسرے فرقے) مگر اس وقت علی الاعلان کہنے کی بات نہیں، موقعہ آئے گا تو دیکھا جائے گا۔ انہی میں سے ایک دوسرے سربراہ عالم دین نے فرمایا کہ ابھی تو ہم نے جہاد فی سبیل اﷲ ایک فرقے کے خلاف شروع کیا ہے۔ (یہ آپ پڑھ لیں تو یہ فقرہ سننے والا ہے: ’’کہ ابھی تو ہم نے جہاد فی سبیل اﷲ ایک فرقے کے خلاف شروع کیا ہے۔‘‘) اس میں کامیابی کے بعد انشاء اﷲ دوسروں کی بھی خبر لی جائے گی۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: یہ تو مرزاصاحب Individual Opinion دی آپ نے ایک عالم صاحب کی، Or so- called (نام نہاد) عالم۔
مرزاناصر احمد: یہ Individual opinion ایک ایسے معاملے کے متعلق ہے جس میں Collective opinion possible ہی نہیں ہے…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، آپ یہ دیکھیں…
مرزاناصر احمد: … کیونکہ معاملہ یہ ہے کہ ایک کے بعد دوسرے کو لینا ہے تو سارے مل کے یہ فتویٰ کیسے دے سکتے تھے کہ پہلے میری باری، پھر تمہاری باری، پھر تمہاری باری؟…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی! دستوری…
مرزاناصر احمد: … یہ معاملہ اس قسم کا ہے۔ یہ موضوع ایسا ہے جس میں ایک ہی کی Opinion دی جاسکتی ہے اور دو کی Opinion آگئی اس میں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ایسی Collective Opinion کہ سارے علمائ…
286مرزاناصر احمد: ایسی Collective Opinion یہ ہوسکتی ہے کہ پہلے شیعوں کو… آپ ہی شیعہ عالم، دیوبندی عالم، وہابی عالم، اہل حدیث عالم، بریلوی عالم اکٹھے ہو کے سر جوڑیں اور کہیں کہ پہلے وہابیوں کو قتل کریں گے ہم، اور پھر ہم اہل حدیث کو ماریں گے اور پھر ہم اہل قران کے پیچھے پڑیں گے۔ پھر ہم دیوبندیوں کی خبر لیں گے۔ یہ Collectively ہو ہی نہیں سکتا۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ Hara- Kiri (خود کشی) ہو گئی ناں جی! اس کا مطلب ہے کہ اپنے آپ کو مار رہے ہیں وہ؟
مرزاناصر احمد: میں کہہ رہا ہوں کہ یہ مضمون ہی اس قسم کا ہے جس میں صرف Individual Opinion ہی دی جاسکتی ہے۔ Collective Impossible ہے Unthinkable۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ ۱۹۵۱ء میں جو سفارشات دی تھی، دستوری سفارشات مل کے سب طبقوں نے، انہوں نے یہی کہا تھا کہ ہم ایک دوسرے کو مسلمان سمجھیں گے۔ Except Ahmadis…
مرزاناصر احمد: اسی کے متعلق یہ ہے کہ ابھی تو ایک کی باری ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: … Except Ahmadis ان سب کا ایک ہی Viewہے۔
مرزاناصر احمد: اس کے متعلق یہ ہے کہ ایک سے پوچھا تو اس نے کہا ٹھیک ہے ہم سارے ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: ہم ایک فریق کی بات کر رہے ہیں؟
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں! Collectively تو وہ کر ہی نہیں سکتے۔ وہ Hara- Kiri (خود کشی) جیسا کہ آپ نے کہا ہے، وہ بن جائے گا اور ویسے سارے شامل بھی نہیں تھے۔ شیعہ287 حضرات نے اعلان کر دیا تھا کہ ہم اس میں نہیں شامل۔ یہ ویسے جو ہے Collective فتویٰ، شیعہ حضرات کے متعلق دے چکے علماء مل کے اور یہ (ہفت روزہ ’’ترجمان الاسلام‘‘ لاہور ۳۱؍مارچ ۱۹۷۲ء صفحہ۵ کالم نمبر۵) میں آگیا ہے۔ اگر کہیں تو یہ بھی سنادیتے ہیں۔ مطالبہ اجتماعی…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ آپ کے اس (محضر نامہ) میں آچکا ہے۔ پہلے پڑھ چکے ہیں؟
مرزاناصر احمد: ہاں! اس میں آچکا ہے، ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ جی مرزاغلام احمد نے ’’آئینہ صداقت‘‘ میں… یہ ان کی تصنیف ہے؟
مرزاناصر احمد: ہاں! نہیں جی! یہ ان کی تصنیف نہیں جی۔ ’’آئینہ صداقت‘‘ حضرت مرزاغلام احمد کی تو نہیں، بانی سلسلہ کی نہیں۔ کوئی تصنیف نہیں۔ آئینہ صداقت۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ پھر مرزا، ان کی ہوگی۔ بشیرالدین صاحب کی؟
مرزاناصر احمد: نہیں، ہوگی تو آپ بتائیں ناں، کس کی؟ کون مصنف ہے۱؎؟
جناب یحییٰ بختیار: ’’آئینہ صداقت‘‘ صفحہ۳۵۔ مجھے تو یہ بتایا گیا ہے۔
مرزاناصر احمد: ہاں! تو کسی نے آپ کو غلط کہا۔
جناب یحییٰ بختیار: اس میں Quote کیاگیا ہے۔ مرزاغلام احمد کو۔ تو میں وہ پڑھ دیتا ہوں۔
مرزاناصر احمد: ہاں! وہ تو ہوسکتا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں! میں وہ: ’’کیا یہ درست ہے…‘‘
مرزاناصر احمد: ٹھیک ہے ناں!
288جناب یحییٰ بختیار: ’’… مرزاغلام احمد نے مندرجہ ذیل تحریرات کے ذریعے تمام مسلمانوں کی تکفیر اور ان پر کفر کا فتویٰ لگایا ہے…‘‘
Somebody asked this question.
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ کیا تجاہل عارفانہ ہے؟ یا سوالات کی گرفت سے اتنے خوف زدہ ہوئے کہ اپنے باپ مرزابشیر محمود کی کتاب کو بھول گئے۔ مرزاناصر صاحب جناب آئینہ صداقت آپ کے ابو مرزابشیر کی کتاب ہے۔ آپ کو معلوم ہے۔ لیکن جان کر دجل کر رہے ہیں۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ آج ابو سے ہی منکر ہو جاؤ۔ شاباش! گھبرایا نہیں کرتے۔ جواب دیں صاحب!
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اس میں ہے جی: ’’کہ تمام اہل اسلام دائرہ اسلام سے خارج ہیں۱؎…‘‘
مرزاناصر احمد: اہل اسلام بھی ہیں اور دائرہ اسلام سے خارج بھی ہیں، وہ تو پہلے صاف ہوگیا مسئلہ۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں! تو یہی میں کہہ رہا ہوں کہ Paradoxical جو ہے…
مرزاناصر احمد: نہیں، Paradoxical نہیں۔ یہ ہم نے دو اصطلاحیں لیں… ملت اسلامیہ اور دائرہ اسلام…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی! میں یہ پوچھ رہا ہوں…
مرزاناصر احمد: … ایک شخص دائرہ اسلام سے خارج ہونے کے باوجود ملت اسلامیہ میں رہتا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: جب یہ کہتے ہیں: ’’کہ تمام اہل اسلام دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔‘‘ تو تمام اہل اسلام میں احمدی شمار ہیں کہ نہیں؟
مرزاناصر احمد: جو فرقہ بول رہا ہو وہ اپنے آپ کو شامل نہیں کیا کرتا۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھا!
مرزاناصر احمد: یہ تو اگر کوئی… مثلاً ہمارے جس وقت بول رہے تھے محمد بن عبدالوہابؒ کہ تہتر(۷۳) فرقے، سوائے ایک کے، سارے فی النار ہیں تو اپنے آپ کو انہوں نے مستثنیٰ کیا تھا۔ یعنی یہ تو ہمارا روزمرہ کا طریق ہے۔
289جناب یحییٰ بختیار: یعنی سوائے احمدیوں کے سارے اہل اسلام کافر ہیں۔ اس کیٹگری کے جو ملت سے باہر نہیں؟
مرزاناصر احمد: ہاں! ملت سے باہر نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: دائرہ اسلام سے خارج ہیں؟
مرزاناصر احمد: ہاں!
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ مرزاناصر کے والد مرزابشیرالدین محمود جو مرزاغلام احمد قادیانی کا بیٹا اور قادیانی جماعت کا دوسرا نام نہاد چیف گرو تھا۔ اس کی کتاب آئینہ صداقت ص۳۵، مطبوعہ اسلامیہ سٹیم پریس لاہور سے چھپ کر ۲۶؍دسمبر ۱۹۲۱ء کو قادیان سے تقسیم ہوئی۔ عبارت یہ ہے: ’’کل مسلمان جو حضرت مسیح موعود کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے۔ خواہ انہوں نے حضرت مسیح موعود کا نام بھی نہیں سنا، وہ کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔‘‘
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: سارے کے سارے اہل اسلام؟
مرزاناصر احمد: یہ اصل میں بات یہ ہے، میں نے ایک دفعہ کہہ دیا ہے۔ دہراتا ہوں…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی! آپ Verify نہ کریں…
مرزاناصر احمد: … کوئی حوالہ، جو یہاں پڑھ کے مجھے سنایا جائے۔ اس کی نہ میں تصدیق کر سکتا ہوں، نہ تردید کر سکتا ہوں۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ نے پہلے فرمایا۔ میں نے پھر آپ کو ’’انوارصداقت‘‘ سے پڑھ کے سنایا۔ پھر آپ نے تصدیق کی اس کی…
مرزاناصر احمد: نہ، میں نے کسی کی تصدیق نہیں کی۔ میں نے جواب دیا۔
جناب یحییٰ بختیار: میں پھر آپ کو پھر دے دیتا ہوں۔ میرا تو یہ Impression تھا کہ جب آپ کو پورا علم تھا…
مرزاناصر احمد: ناں، ناں…
جناب یحییٰ بختیار: … آپ کو پورا علم تھا۔ آپ نے کہا کہ آپ سے یہ سوال منیر انکوائری کے وقت بھی پوچھا گیا۔ ہم نے یہ جواب دیا۔ تو
You did not deny it. But if you take it that way that I have to put it to you pointedly every time, then I will do that.
(آپ نے اس بات سے انکار نہیں کیا۔ لیکن اگر چاہتے ہیں کہ میں ہر بار خصوصیت سے تصدیق اور تردید کراتا رہوں تو میں ایسا بھی کروں گا۔ حلفی شہادت)
290مرزاناصر احمد: جو تو…
جناب یحییٰ بختیار: اگر آپ… نہیں جی! یہ تو چونکہ ریکارڈ ہے، Evidence کی بات ہے۔ You are giving evidence on oath.
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں۔ یہ…
جناب یحییٰ بختیار: اگر ’’انوار صداقت‘‘ کے Page 93 پر مرزابشیرالدین کا Statement ہے ہی نہیں، ’’انوار خلافت‘‘…
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ اوہو! اپنے والد مرزابشیر محمود سے ناراض ہوگئے۔ اپنے ابو کی کتاب کی نہ تائید نہ تردید۔ اتنی جلدی چھکے چھوٹ گئے صاحب! حوالہ سے مبہوت ہوگئے۔ فبھت الذی کفر کی عملی تفسیر ہوگئے کیا؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزاناصر احمد: 93 کو تو تسلیم کر لیا۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں! نہیں، میں یہی کہہ رہا تھا۔ آپ نے کہا کہ میں تو…
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں، اس کو تسلیم کر لیا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں! Thank you.
مرزاناصر احمد: اور جواب بھی دے دیا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں! تو میں یہی سمجھا ہوں کہ جب آپ نے جواب دے دیا تو آپ …!
مرزاناصر احمد: وہ ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: … تو آپ کہہ سکتے تھے کہ بھئی…
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں، اس کو تسلیم کیا۔ اس کو تسلیم کیا۔
جناب یحییٰ بختیار: تو یہ Statement ہے جی کہ: ’’تمام اہل اسلام دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔‘‘ (آئینہ صداقت ص۳۵)
آپ‘ نوٹ کر لیجئے، پھر بعد میں دیکھ لیجئے۔
 
Top