• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا غلام قادیانی کا صاحب شریعت نبی ہونے کا دعویٰ

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
اکثر مربی عام مرزائیوں کو دھوکے میں رکھنے کے لیئے ان کی برین واشنگ کرتے ہیں کہ مرزا غلام قادیانی کوئی صاحب شریعت نبی نہ تھا جدید دین نہیں لایا تھا لیکن آج ہم ان مربی حضرات کے دعویٰ کو باطل ثابت کرتے ہیں ۔

سنہ 1900ء میں مرزا قادیانی نے صاحب شریعت نبی ہونے کا دعویٰ بھی کیا تھا ، چنانچہ اس نے یہ تحریر لکھی : .
" ماسوا اس کے یہ بھی تو سمجھو کہ شریعت کیا چیز ہے جس نے اپنی وحی کے زریعے سے چند امر اور نہی بیان کیے اور اپنی امت کے لیئے ایک قانون مقرر کیا وہی صاحب شریعت ہوگیا پس اس تعریف کی رو سے بھی ہمارے مخالف ملزم ہیں کیونکہ میری وحی میں امر بھی ہیں اور نہی بھی " ( خزائن جلد 17 صفحہ 435)
جماعت مرزائیہ کے مربیان کا کہنا ہے کہ مرزا قادیانی نے صاحب شریعت نبی ہونے کا دعویٰ نہیں کیا یہ اس پر ایک الزام ہے حالانکہ کے اوپر والے حوالہ میں خود مرزا غلام قادیانی واضح اقرار کر چکا ، لیکن پھر بھی ہم ایک اور حوالہ پیش کرتے ہیں ، مرزا قادیانی کی ایک کتاب ہے " تریاق القلوب " جو پہلی بار 1902ء میں شائع ہوئی ، لیکن جماعت مرزائیہ کے مربیان اور خاص طور پر مرزا کے بیٹے مرزا محمود کا اصرار ہے کہ یہ کتاب جنوری 1900ء تک لکھی جا چکی تھی ۔ اس کتاب میں مرزا قادیانی نے ایک تحریر لکھی تھی ملاخط فرمائیں : .
" یہ نکتہ یاد رکھنے کے لائق ہے کہ اپنے دعویٰ کے انکار کرنے والے کو کافر کہنا یہ صرف ان نبیوں کی شان ہے جو خدا تعالیٰ کی طرف سے شریعت اور احکام جدیدہ لاتے ہیں " ( خزائن جلد 15 صفحہ 432 حاشیہ )
مرزا کے اس من گھڑت " نکتہ " سے معلوم ہوا کہ اس کے نزدیک صرف اس نبی کا انکار کرنا کفر ہے جو شریعت اور احکام جدیدہ لاتا ہے ، اور جو نبی اپنی نئی شریعت یا کوئی نیا حکم نہ لائیں بلکہ پرانی شریعت کے تابع ہوں ان کا انکار کفر نہیں ( یہ سراسر غلط ہے ، الله کے کسی ایک نبی کا انکار بھی کفر ہے ) لیکن ہم مرزا غلام قادیانی کی اس بات کو فرض کرتے ہوئے آگے چلتے ہیں ، مارچ سنہ 1906ء میں مرزا قادیانی کے بقول اس کے خدا نے اسے یہ الہام کیا تھا : .
" خدا نے میرے پر ظاہر کیا ہے کہ ہر ایک شخص جس کو میری دعوت پہنچی ہے اور اس نے مجھے قبول نہیں کیا وہ مسلمان نہیں ہے اور خدا کے نزدیک قابل مواخذہ ہے " ( تذکرہ صفحہ 519 )

پہلے مرزا غلام قادیانی نے یہ " نکتہ " ایجاد کیا کہ اپنے دعوے کے انکار کرنے والے کو کافر کہنا صرف ان نبیوں کی شان ہے جو شریعت اور احکام جدیدہ لگاتے ہیں ، اور پھر 1906ء میں وہ اپنے خدا کا یہ الہام سناتا ہے کہ جس نے میری دعوت قبول نہیں کی وہ مسلمان نہیں ۔ یعنی اس نے اپنے اپکو ان نبیوں میں شامل کر لیا جو شریعت اور احکام شریعت لاتے ہیں ۔
مرزا غلام قادیانی کے بیٹے اور دوسرے مرزائی خلیفہ مرزا محمود نے اپنا عقیدہ یوں لکھا : .
" کل مسلمان جو حضرت مسیح موعود ( مرزا قادیانی) کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے خواہ انہوں نے حضرت مسیح موعود کا نام بھی نہیں سنا وہ کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں ، میں تسلیم کرتا ہوں کہ یہ میرے عقائد ہیں " ( آئینہ صداقت ، انوارالعلوم جلد 6 صفحہ 110 )
اسی طرح مرزا غلام قادیانی نے سنہ 1902ء میں اپنی کتاب " نزول المسیح " کا ضمیمہ بنام " اعجاز احمدی " لکھا ، اس میں اس نے یہ دعویٰ کیا کہ :.
" اور مجھے بتلایا گیا کہ تیری خبر قرآن اور حدیث میں موجود ہے اور تو ہی اس آیت کا مصداق ہے کہ ھو الذی ارسل رسولہ بالھدیٰ ودین الحق لیظھرہ علی الدین کلہ .. ." ( روحانی خزائن جلد 19 صفحہ 113 اور روحانی خزائن جلد 12 صفحہ 42 )
مرزائی مربیو یہ الفاظ حضرت محمد صلی الله علیہ وسلم کے بارے میں میری معلومات کے مطابق قرآن کریم کی تین آیات میں آئے ہیں ( سورہ التوبہ آیت 32 , سورة الفتح آیت 28 , سورة الصف آیت 9 ) اور ان کا ترجمہ میں کسی اور سے نہیں بلکہ مرزا غلام قادیانی کے اپنے بیٹے اور دوسرے مرزائی خلیفہ مرزا بشیرالدین محمود کی نام نہاد تفسیر صغیر سے نقل کرتا ہوں لکھتا ہے کہ
" وہ خدا ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا تاکہ تمام دینوں پر اس کو غالب کر دے " ( تفسیر صغیر صفحہ 681, 682 )
ان آیات میں تو ایک ایسے رسول کی بعثت کا ذکر ہے جو لوگوں کے لیئے ہدایت اور ایک سچا دین لیکر آئے اور " ارسل " ماضی کا صیغہ لا کر یہ بیان کر دیا گیا کہ اس آیت کے نزول کے وقت وہ رسول بھیجا جا چکا تھا یعنی حضرت محمد صلی الله علیہ وسلم کو ۔ لیکن مرزا غلام قادیانی بضد ہے کہ ان آیات کا مصداق میں ہوں اور ثابت ہوا کہ وہ یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ اسے بھی ایک نیا دین دے کر بھیجا گیا ہے
تو اس طرح مرزا غلام قادیانی اور اس کے بیٹے دوسرے مرزائی خلیفہ نےمرزا غلام قادیانی کو صاحب شریعت اور شرعی نبی تسلیم کیا ۔ اب جو مربیان معصوم مرزائیوں کو یہ دھوکہ دیتے ہیں کہ مرزا شرعی نبی نہیں بلکہ غیر شرعی تھا وہ دھوکہ دینا بند کر دیں اور معصوم قادیانیوں سے گزارش کے خدارا ابھی بھی وقت ہے ان مربیوں کے دھوکوں میں مت آوُ انہوں نے اپنی آخرت تو تباہ کرنی ہی ہے ساتھ آپ لوگوں کو بھی جہنم لے جائیں گے ۔ الله تم لوگوں کو حق اور سچ دیکھنے اور سمجھنے کی توفیق دے آمین ۔
 
Top