• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا قادیانی اور اعمال صالحہ ( نبوت اور معجزہ)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
مرزا قادیانی اور اعمال صالحہ ( نبوت اور معجزہ)
’’ولقد ارسلنا من قبلک رسلاً الیٰ قومہم فجاؤ ہم بالبینات (الروم:۴۷)‘‘ یعنی ہم نے آپ سے پہلے رسول اپنی اپنی قوم کی طرف بھیجے۔ جو ان کے پاس اپنی صداقت کے روشن دلائل لے کر آئے۔ ’’فان مدعی النبوۃ لا بدلہ من حجۃ (بیضاوی ج۲ ص۱۰۵)‘‘
’’تمامی انیباء ورسل وصلوٰت اﷲ علیہم معجزات است وہیچ پیغمبرے بے معجزہ نیست (مدارج ج۱ ص۱۹۹)‘‘
اس لئے دنیا میں کبھی کوئی نبی بغیر معجزہ کے نہیں آیا اور ہمیشہ ان کا معجزہ کوئی خارق عادت ایسی شئے ہوتی رہی۔ جس کے کرنے میں انسانی طاقت کو مطلقاً دخل نہیں ہوا۔ بلکہ خدا کی طرف سے بطور نشان صداقت لوگوں کے مقابلہ میں ان کے ہاتھوں سے ظاہر کرادیاگیا۔ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ دنیا کے پیش آنے والے واقعات اور حوادث کو کسی نبی نے اپنی سچائی کے لئے پیش کیا ہو۔ یہ ایک جداگانہ بات ہے کہ قوموں کو ان کی نافرمانی کی سزا میں طاعون وغیرہ کی خبر دی گئی ہو جو انہی کے لئے اپنے وقت میں نکلی ہو۔ کیونکہ ایسی خبریں پیش گوئیاں کہلاتی ہیں۔ جن کا پورا ہونا ضروری تھا۔ لیکن ایسا کبھی نہیں ہوا کہ دنیا کے کسی حصہ میں زلزلہ آیا ہو۔ وباء پھیلی ہوئی ہو۔ قحط پڑا ہو اور کسی نبی نے اس کو اپنی قوم کے مقابلہ میں اپنی صداقت کا نشان بتایا ہو۔ مگر نرالے نبی کے معجزے بھی نرالے ہی ہیں۔ کہیں زلزلہ آئے۔ کسی جگہ طاعون وغیرہ وبائی امراض کا زور ہو۔ وباء دنیا کے کسی خطہ میں باہمی تنگی ہو۔ پس وہ مرزاقادیانی کی صداقت کا نشان بن گیا۔ زلزلہ کا نگڑے پہاڑوں میں آئے جہان ہندوئوں کی اکثریت ہے جن بے چاروں کو مرزاقادیانی کے دعاوی کی بھی خبر نہیں ہے اور مسلمان جو مرزاکی تکذیب کرنے والے تھے۔ ان کا بال بھی بیکا نہ ہو۔ کرے ڈاڑھی والا اور پکڑا جائے مونچھوںوالا۔ مگر اس سے سچائی مرزاقادیانی کی ظاہر ہو جائے۔ کیونکہ آپ نے زلزلہ کے آنے کی خبر دی تھی۔ باوجود یہ کہ اس قسم کی پیش گوئیوں کے نشان صداقت ہونے سے خود ہی انکاری بھی ہے ملاحظہ ہو: ’’یہ سب خبریں ایسی ہیں کہ جن کے ساتھ اقتدار اور قدرت الوہیت شامل ہے۔ یہ نہیں کہ نجومیوں کی طرح صرف ایسی چیزیں ہوں کہ زلزلہ آویں گے۔ قحط پڑیں گے۔ قوم قوم پر چڑھائی کرے گی۔ وبا پھیلے گی۔ مری پڑے گی۔‘‘
(براہین احمدیہ ص۲۴۵، خزائن ج۱ ص۲۷۱)
کوہاٹ میں ۱۹۳۲ء میں ایک زبردست زلزلہ آیا تھا۔ جس میں صدہا انسانوں کی ہلاکت اور مکانات کی تباہی واقع ہوئی۔ اگر مرزاقادیانی اس وقت زندہ ہوتے تو بڑے بڑے پوسٹروں اور اشتہاروں کے ذریعہ اپنی صداقت کے نشان ظاہر ہونے کا اعلان کرتے۔ دوسری پیشگوئیاں وہ تھیں۔ جو حالات حاضرہ کے مطالعہ سے قیاس اور تخمینہ اور انسانی اٹکلوں کے طور پر ذہن نے ان کی طرف رسائی کی تھی۔ مثلاً اخبارات میں حجاز ریلوے کا چرچا اور تیاری کی خبریں دیکھ کر جھٹ سے یہ پیش گوئی کردی کہ مسیح کے زمانہ میں جیسا کہ حدیث میں آیا ہے کہ لیترکن القلاص! اونٹوں کی سواری جاتی رہے گی۔ میرے زمانہ میں بھی مکہ ومدینہ کے درمیان ریلوے لائن تیار ہوگئی ہے اور اب اونٹوں پر آمدورفت بند ہو جائے گی۔ چنانچہ ’’تحفہ گولڑویہ‘‘ میں لکھتے ہیں کہ: ’’اونٹوں کے چھوڑے جانے اور نئی سواری کا استعمال اگرچہ بلاد اسلامیہ میں قریباً سو برس سے عمل میں آرہا ہے۔ لیکن یہ پیشگوئی اب خاص طور پرمکہ معظمہ اور مدینہ منورہ کی ریل تیار ہونے سے پوری ہو جائے گی… اور تعجب نہیں کہ تین سال کے اندر اندر یہ ٹکڑا مکہ اور مدینہ کی راہ کا تیار ہوجائے… اور یہ پیش گوئی ایک چمک لئے بجلی کی طرح دنیا کو اپنا نظارہ دکھائے گی اور تمام دنیا اس کو بچشم خود دیکھے گی اور سچ تو یہ ہے کہ مکہ اور مدینہ کی ریل تیار ہوجانا گویا تمام اسلامی دنیا میں ریل کا پھرجانا ہے۔ ‘‘
(تحفہ گولڑویہ ص۶۵، خزائن ج۱۷ ص۱۹۵،۱۹۶)
شائد اگر مرزاقادیانی اپنی پیش گوئی کی ٹانگ نہ اڑاتے تو حجاز ریلوے مکمل ہوجاتی اور سفر حجاز کی تکلیفیں جاتی رہتیں۔ مگر ان کا درمیان میں دخل دینا تھا کہ ریل ایسی جاتی رہی کہ مدینہ اور دمشق کی لائن بھی اکھڑ گئی اور ریلوے سلسلہ بالکل بند ہوگیا۔ جنگ عظیم میں نتیجہ کے متعلق مختلف خیالات تھے۔ لیکن برطانیہ کے حق میں لوگوں کا قیاس صحیح نکلا۔ کیا وہ قیاس لگانے والے سب کے سب ملہم تھے؟۔
تیسری قسم پیش گوئیوں کی وہ تمام الہامات اور خوابیں ہیں۔ جن کی نسبت مرزاقادیانی کا یہ خیال ہے کہ سچی خوابیں، اور صحیح الہام، کنجریوں، بدکاروں اور کافروں تک کو ہو جایا کرتے ہیں۔ سچے اور جھوٹے لوگوں میں اگر کوئی فرق ہے تو وہ قلت اور کثرت کا ہے۔ یعنی جھوٹوں کی خوابیں شاذونادر سچی ہوتی ہیںاور سچوں کی اکثر سچی اور بعض جھوٹی ہوجایا کرتی ہیں۔ چنانچہ ’تحفہ گولڑویہ‘‘ میں لکھتے ہیں کہ: ’’میں اس سے انکار نہیں کرسکتا کہ سچی خوابیں اکثر لوگوں کو آجاتی ہیں اور کشف بھی ہو جاتے ہیں۔ مگر بعض اوقات بعض فاسق اور فاجر اور تارک صلوٰۃ بلکہ بدکار اور حرام کار بلکہ کافر اور اﷲ اور اس کے رسول سے سخت بغض رکھنے والے اور سخت توہین کرنے والے اور سچ مچ اخوان الشیاطین شاذونادر طور پر سچی خوابیں دیکھ لیتے ہیں۔‘‘
(تحفہ گولڑویہ ص۴۷،۴۸، خزائن ج۱۷ ص۱۶۷،۱۶۸)
’’اس راقم کو اس بات کا تجربہ ہے کہ اکثر پلید طبع اور سخت گندے اور ناپاک اور بے شرم اورخدا سے نہ ڈرنے والے اور حرام کھانے والے فاسق بھی سچی خوابیں دیکھ لیتے ہیں۔ ‘‘
(حاشیہ تحفہ گولڑویہ ص۴۸، خزائن ج۱۷ ص۱۶۸)
’’متوجہ ہوکر سننا چاہئے کہ خواص کے علوم اور کشوف اور عوام کے خوابوں اور کشفی نظاروں میں فرق یہ ہے کہ خواص کا دل تو مظہر تجلیات الٰہیہ ہو جاتا ہے اور جیسا کہ آفتاب روشنی سے بھرا ہوا ہے۔ وہ علوم اور اسرار غیبیہ سے بھر جاتے ہیں۔‘‘ (تحفہ گولڑویہ ص۴۸، خزائن ج۱۷ ص۱۶۸)
’’تمام مدار کثرت علوم غیب اور استجابت دعا اور باہمی محبت ووفاء اور قبولیت اور محبوبیت پر ہے۔ ورنہ کثرت وقلت کا فرق درمیان سے اٹھا کر ایک کرم شب تاب کو کہہ سکتے ہیں کہ وہ بھی سورج کی برابر ہے۔ کیونکہ روشنی اس میں بھی ہے۔‘‘
(تحفہ گولڑویہ ص۴۸، خزائن ج۱۷ ص۱۶۸)
مرزاقادیانی نے قلت اور کثرت کا فرق اس لئے رکھا ہے تاکہ ان کی جھوٹی پیش گوئیوں پر پردہ پڑ جائے۔ ورنہ نبی کی ہر ایک پیش گوئی سچی اور ہرخواب وحی الٰہی کا حکم رکھتا ہے۔
۴… ایک قسم پیش گوئی کی ایسی ہے کہ جو مخالفین کے مقابلہ میں بطور نشان صداقت بیان کی گئی اور اس کا تعلق کسی خاص دشمن یا مخالف کے ساتھ ہے۔ اس قسم کی پیش گوئیاں انبیائo میں پائی جاتی تھیں۔جو اپنے اپنے وقت پر پوری ہوتی رہیں۔ لیکن مرزاقادیانی کے ایسے تمام الہامات اور پیش گوئیاں غلط اور جھوٹ نکلی ہیں۔
 
Top