مرزا قادیانی اور اعمال صالحہ ( نبی کی تدفین)
’’قال ابوبکررضی اللہ عنہ سمعت من رسول اﷲ علیہ السلام شیئا مانسیتہ قال ماقبض اﷲنبیا الافی الموضع الذی یحب ان یدفن فیہ فدفنوہ فی موضع فراشہ (ترمذی ج۱ ص۱۹۸، ابواب الجنائز)‘‘ {حضرت ابوبکررضی اللہ عنہ نے فرمایا میں نے خود رسول اﷲ علیہ السلام سے ایک بات سنی تھی۔ جسے میں بھولا نہیں ہوں! آپ علیہ السلام نے ارشاد فرمایا تھا کہ اﷲتعالیٰ ہر نبی کی روح اس جگہ قبض کرتا ہے۔ جہاں وہ دفن ہونا پسند کرتا ہے لہٰذا آنحضرت علیہ السلام کو اس جگہ دفن کرنا چاہئے۔ جہاں آپ کا بستر مبارک ہے۔}مگر مرزاقادیانی کا مرض ایلاؤس یا ہیضہ میں بمقام لاہور انتقال ہوااور قادیان میں تالاب کے قریب اس کو دفن کیاگیا۔
تھوڑی دیر کے لئے اس امر پر بھی توجہ فرمائیں۔ تدفین سے پہلے مرحلہ مرنے کا آتا ہے اور مرزاغلام احمد قادیانی بھی اس مرحلہ سے گزرا۔ چنانچہ مرزاغلام احمد قادیانی مرنے سے پہلے کس حالت سے دوچار ہوئے وہ حالت قادیانیوں کے لئے قابل تقلید ہے۔ ہماری قادیانیوں سے ایک درخواست ہے کہ ہر محب اپنے محبوب کی اداؤں کو پسند کرتا اور اپناتا ہے اور کوشش کرتا ہے کہ محبوب کے نقش قدم پر چلے تو قادیانیوں کو چاہئے کہ وہ اپنے لئے دعا کریں۔ جس حالت میں مرزاغلام احمد قادیانی کو موت آئی وہ بھی اپنے لئے باری تعالیٰ سے ایسی ہی موت مانگیں تاکہ مرتے وقت کی مرزاغلام احمد قادیانی کی حالت پر عمل کر سکیں اور اپنی محبت کا کامل ثبوت دے سکیں۔ حالت کیا تھی اس کے لئے ملاحظہ فرمائیں۔
(سیرت المہدی حصہ اوّل ص۹تا۱۳، روایت نمبر۱۲)