• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا قادیانی اور صلح مرزا کی تضاد بیانیاں

ضیاء رسول امینی

منتظم اعلیٰ
رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر

مرزا قادیانی کی تضاد بیانیاں اور پاگل پن کی کارستانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اس کی کتاببں اگر سار کی ساری کوئی پڑھ لے تو وہ یقینا اس شخص پر لعنت ڈال کر اسلام کی آغوش میں آجائے گا اور اس کو کذاب اکبر پاگل منافق جانے گا ورنہ خود پاگل ضرور ہوجائے گا۔
مرزا قادیانی نے ہندووں کے بارے لکھا کہ ان سے صلح ہرگز نہیں ہوسکتی اور کوئی سچا مسلمان ان سے صلح کرنے کے بارے سوچ بھی نہیں سکتا ملاحظہ کریں
''ہم کہتے ہیں ہندووں کے بزرگوں کو مکار اور جھوٹا مت کہو مگر یہ کہو کہ ہزارہا برس گزنے کے بعد یہ لوگ اصل مذہب کو بھول گئے مگر بمقابل اس کے یہ ناپاک طبع لوگ ہمارے برگزیدہ نبیوں کو گندی گالیاں دیتے ہیں اور ان کو مفتری اور جھوٹا سمجھتے ہیں کیا کوئی توقع کرسکتا ہے کہ ایسے ہندووں سے صلح ہوسکے؟ ان سے بہتر سناتن دھرم کے اکثر نیک اخلاق لوگ ہیں جو ہر ایک نبی کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے اور فروتنی سے سر جھکاتے ہیں۔ میری دانست میں اگر جنگلوں کے درندے اور بھیڑیے ہم سے صلح کرلیں اور شرارت چھوڑ دین تو یہ ممکن ہے مگر یہ خیال کرنا کہ ایسے اعتقاد کے لوگ کبھی دل کی صفائی سے اسلام سے صلح کرلیں گے ۔۔۔۔۔۔ سراسر باطل ہے بلکہ ان کا ان عقیدوں کے ساتھ مسلمانوں سے سچی صلح کرنا ہزاروں محالوں سے بڑھ کر محال ہے کیا کوئی سچا مسلمان برداشت کرسکتا ہے جو اپنے پاک اور برگزیدہ نبیوں کی نسبت ان گالیوں کو سنے اور پھر صلح کرلے؟ ہرگز نہیں۔ پس ان لوگوں کے ساتھ صلح کرنا ایسا ہی مضر ہے جیسے کانٹے والے زہریلے سانپ کو اپنی آستیں میں رکھ لینا۔ یہ قوم سخت سیہ دل قول ہے جو تمام پیغمبروں کو جو دنیا میں بڑی بڑی اصلاحیں کرگئے مفتری اور کذاب سمجھتے ہیں۔ نہ حضرت موسیٰ ان کی زبان سے بچ سکے نہ حضرت عیسیٰ اور نہ ہمارے سید و مولیٰ ﷺ جنہوں نے سب سے زیادہ دنیا میں اصلاح کی ۔ جن کے زندہ کیے ہوئے مردے اب تک زندہ ہیں۔ روحانی اجوائن جلد 20 صفحہ 431/32
آپ نے دیکھا کہ مرزا نے لکھا کہ کوئی سچا مسلمان برداشت نہیں کرسکتا کہ وہ ہندووں کی بدزبانی اور گالیاں تمام پیغمبروں کی نسبت سننے کے بعد ان سے صلح کرلے۔ لیکن پھر خود ہی اپنے فتوے کے خلاف ہندووں کو صلح کا پیغام دے کر اپنے ہی فتوے کے عین مطابق اپنے جھوٹے مسلمان ہونے کا ثبوت دیا۔ کیونکہ اس کے بعد مرزا قادیانی نے ہندووں سے صلح کرنے کی غرض سے پیغام صلح کے نام سے پورا ایک رسالہ تالیف کیا جو روحانی اجوائن کی جلد 23 کے صفحہ 439 سے شروع ہو کر آخر تک جاتا ہے۔ کیا اب اسے بھول گیا تھا کہ یہ وہی ہندو ہیں جو پیغمبروں کو گالیاں دیتے تھے؟ یہاں کوئی یہ نہ سمجھے کہ ہم شاید اس امر کے خلاف ہیں کہ کسی سے صلح کی جائے ہرگز ایسا نہیں یہاں مقصد مرزا قادیانی کی تضاد بیانیاں اور اپنے ہی فتووں کی زد میں اس کا خود کو جھوٹا ثابت کرنے کی طرف توجہ دلانا ہے
پھر آگے چلتے ہیں مرزا قادیانی نے کرم دین صاحب جو کہ جہلم کے رہنے والے تھے کے خلاف مقدمہ بازی شروع کر رکھی تھی تو مجسٹریٹ نے اس کو پیغام پہنچایا کہ آپ کرم دین سے صلح کرلیں تو اس کا جواب مرزا نے کیا دیا آئیے دیکھتے ہیں
''خواجہ صاحب نے حجرت صاحب (مرزا قادیانی) کی خدمت میں عرض کی کہ جج صاحب نے کہا ہے کہ مقدمہ کرنا حضرت صاحب کی شان کے خلاف ہے اور صلح ہوجانا بہتر ہے اور مجھے تاکید کی ہے کہ حضور سے عرض کروں حضرت صاحب اٹھ کر بیٹھ گئے اور چہرہ سرخ ہوگیا اور فرمایا آپ نے کیوں نہ کہہ دیا کہ صلح اس معاملہ میں ناممکن ہےکرم دین کا الزام ہے کہ میں اپنے دعوی میں جھوٹا ہوں پس یہ تو خدا کے ساتھ جنگ ہے اور خدا پر الزام ہے نبی صلح کرنے والا کون ہوتا ہے؟ اور اگر میں صلح کرلوں تو گویا دعوی نبوت کو خود جھوٹا ثابت کردوں۔ سیرت المھدی چہارم صفحہ 146 روایت نمبر 1199
یہاں مرزا قادیانی نے ان لوگوں سے صلح کرنے کو اپنے دعوی کے جھوٹا ثابت کرنے کا سبب بتایا جو مرزا قادیانی کو جھوٹا اور کذاب کہتے تھے ۔ اس لیے ان سے صلح کرنے سے انکار کردیا
اب دیکھیں یہی مرزا غلام قادیانی ان لوگوں کے بارے دوسری جگہ کیا لکھ رہا ہے جو اسکو جھوٹا اور کذاب کہتے ہیں
''جاہلوں کا منہ بگڑ گیا مارے غصہ کے جب ان کو حضرت عیسیٰ کے مرنے کی خبر دی گئی اور انہوں نے کہا جھوٹا کافر ہے ہوائے نفسانی کی پیروی کرتا ہے روحانی جوائن جلد 21 صفحہ 321
اور پھر آگے انہی لوگوں کی مخالفت کے بارے لکھا کہ کس کس طرح وہ مخالفت کرہے ہیں مجھ سے اور آگے صفحہ 322 پہ کیا لکھا ذرا ملاحظہ کریں
'' ہم صلح کے لیے جھک گئے ان کے صلح کے شوق میں ''
'' اگر وہ صلح چاہیں تو ہم جنگ پسند نہیں کرتے''
'' اگر کوئی صلح کا طالب ہوکر آئے تو ہم اس کی عزت کرتے ہیں''
'' جو صلح کے ساتھ ہمارے پاس آئے پس ہم صلح کے ساتھ آتے ہیں''
ایک جگہ خود کہا کہ جو مجھے جھوٹا مفتری کذاب کہتے ہیں ان سے صلح کرنا گویا اپنے دعوی نبوت کو خود جھوٹا ثابت کرنا ہے دوسری جگہ خود انہی لوگوں کو کہا کہ ہم صلح کے لیے ان کی طرف جھک گئے، جو اس کو جھوٹا کذاب کہتے تھے اور اسکی مخالفت کرتے تھے۔
دوستو مرزا غلام قادیانی ایک ایسا دجال اکبر تھا جس کی کتابوں میں اس قدر تضاد ہے کہ کہیں سلجھائے سلجھ نہیں سکتیں یہی وجہ ہے کہ مرزائی حضرات کی جان کو بن آتی ہے جب ان سے کہا جاتا ہے کہ آو مرزا قادیانی کی کتابوں سے اسکو سچا ثابت کرو کوئی مرزائی اس پر راضی نہیں ہوتا وجہ یہی تضاد بیانیاں جھوٹ اور گالی گلوچ گستاخیاں اور اوٹ پٹانگ دعوے ہیں۔ اب دیکھتے ہیں کہ جس کے کلام میں تضاد ہو اس کے لیے خود مرزا کادیانی کا کیا کہنا ہے
'' ایک دل سے دو متناقص باتیں نہیں نکل سکتیں ایسے طریق سے انسان پاگل کہلاتا ہے یا منافق'' روحانی اجوائن جلد 10 صفحہ 143
'' صاف ظاہر ہے کہ کسی سچیار اور عقلمند اور صاف دل انسان کے کلام میں ہرگز تناقص نہیں ہوتا ۔ہاں اگر کوئی پاگل اور مجنوں یا ایسا منافق ہو جو کہ خوشامد کے طور پر ہاں میں ہاں ملا دیتا ہو اس کا کلام بے شک متناقص ہوجاتا ہے۔ روحانی اجوائن جلد 10 صفحہ 143
''جھوٹے کے کلام میں تناقص ضرور ہوتا ہے'' روحانی اجوائن جلد 21 صفحہ 275
 
Top