(مرزا قادیانی اپنی وحی نہیں سمجھ سکتا تھا)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، وہ دُرست آپ فرما رہے ہیں کہ ۔۔۔۔۔۔ خود یہ نہیں سمجھتے تھے کہ وحی کا کیا مطلب ہے، یہ جو ہے ناں، یہ چیز ظاہر ہوتی اس سے، اور اللہ تعالیٰ اپنے ایک نبی کو ایک ایسی وحی بھیجتا ہے جو وہ سمجھے نہ۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں خود نہیں سمجھتے تھے، لیکن ماحول میں اسے سمجھنے والے موجود تھے۱؎۔
1403Mr. Yahya Bakhtiar: That is admitted.
(جناب یحییٰ بختیار: یہ اقرار کر رہے ہیں) وہ تو میں سمجھ گیا۔
مرزا ناصر احمد: وہاں تو دونوں چیزیں ہیں۔ وہ جہاں ہندو کو مخاطب کیا گیا ہے، وہاں یہ ہے کہ نہ ان کے رشی سمجھتے تھے، نہ کوئی اور اِنسان سمجھتا تھا۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ اللہ تعالیٰ نے وحی نہیں بھیجی، یہ جھوٹ بول رہا ہے، اللہ تعالیٰ کی حکمت کا تقاضا ہے اس کو وحی بھیجتا جو وحی کو سمجھ تو سکے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہاں یہ کہ اللہ میاں کیوں انگریزی میں ان سے بات کرے جب وہ انگریزی نہ سمجھیں؟ میں یہ صرف کہہ رہا ہوں۔ تو آپ نے کہہ دیا، وہ ٹھیک ہے۔
مرزا ناصر احمد: ہم تو بڑے عاجز اِنسان ہیں، اللہ تعالیٰ کو ہم جاکر مصلحت تو نہیں سمجھاسکتے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، وہ مصلحت میں نہیں کہتا کہ میں جانتا ہوں۔
باقی وہ جو آپ کچھ تھوڑے سے آپ جواب دیں گے مرزا صاحب! آج میرے خیال میں وہ ہوجائیں گے۔ ایک وہ محمدی بیگم، اور باقی تھی ناں Detail (تفصیل) کی۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: یہ تو وہ لکھ کے، یہ جو آپ نے وہ دئیے ناں، آپ دیں گے یہ تو میں Submit (پیش) کردُوں گا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاںجی۔ کچھ ہم نے نوٹ کیا ہے، میں ابھی ان سے ٹائپ کرواتا ہوں، آپ چلے بھی جائیں تو آپ کو پیچھے بھیج دُوں گا۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، Submit (پیش) کردیں گے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں اور پھر کچھ ایک دو چیزیں اور ہیں۔ تو وہ شام کو وہ ہوجائیں گی، کیونکہ انصاری صاحب نے کچھ سوال پوچھنے ہیں تحریف کے متعلق۔
مرزا ناصر احمد: جی؟
جناب یحییٰ بختیار: تحریف کے متعلق اور دوچار سوال اور انصاری صاحب پوچھیں گے۔
1404مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: تو شام کو ویسے بھی تو آپ نے بتانا ہے محمدی بیگم کا۔ We hope to conclude it as soon as possible today. (جہاں تک ممکن ہوا، ہم اُمید کرتے ہیں کہ آج ختم کرلیں گے)
مرزا ناصر احمد: ابھی نہیں ختم ہو رہا؟
جناب یحییٰ بختیار: وہ ۔۔۔۔۔۔ نہیں جی، وہ سوالات جو ہیں، میں نے آپ کو لکھ کے دینے ہیں محمدی بیگم کے بارے میں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، وہ تو شاید آج شام تک نہ ہو تو وہ کل۔ جب اس کو Submit (پیش) کرنا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہاں، اس کو Submit (پیش) ہی کردیں جی۔
مرزا ناصر احمد: وہ تو میں بھجوادُوں گا کل۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ کچھ حرج نہیں۔ باقی آپ نے کچھ اور ابھی آپ نے جواب نہیں دینا؟
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں اور جو ہیں۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ پورے کردیں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔ یہ ایک کوئی حوالہ آیا تھا تین جنوری ۱۹۴۰ء ’’الفضل‘‘، تو اس میں ہم نے تلاش کیا ہے، اس میں کوئی حوالہ نہیں ملا۔
ایک ’’فتاویٰ احمدیہ‘‘ کا تھا، اس میں یہ ہم نے صفحہ نکال لیا ہے۔ یہ غالباً ان میں ہے جو آپ نے صفحے لکھوادئیے تھے اور مضمون نہیں بتایا تھا۔ کیا مضمون تھا اس میں؟
جناب یحییٰ بختیار: صفحہ دیا ہوا ہے؟
مرزا ناصر احمد: نہیں، صفحہ تو میں نکال لیا ناں، تو اصل مضمون۔۔۔۔۔۔
1405جناب یحییٰ بختیار: ابھی دیکھتا ہوں۔ آپ۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، وہ اگر مل جائے، کیونکہ آخر میں آپ نے وہ صفحے لکھوائے تھے۔
جناب یحییٰ بختیار: میں اسی لئے پڑھنا چاہتا تھا، پورے صفحے سے تو پتا نہیں چل سکتا، میں اسی لئے پڑھنا چاہتا تھا، مگر کچھ ٹائم کم تھا۔ یہ کونسا ہے جی ’’فتاویٰ۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: یہ ’’مجموعہ فتاویٰ احمدیہ‘‘ جلد اوّل، صفحہ:۱۴۹۔
جناب یحییٰ بختیار: صفحہ کون سا تھا جی یہ؟ جلد اوّل، صفحہ:۱۴۹۔
مرزا ناصر احمد: ہاں جی۔ ’’مجموعہ فتاویٰ احمدیہ‘‘ صفحہ:۱۴۸-۱۴۹۔