• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا قادیانی کا اپنی بیوی کے پاس اپنا باغ گروی رکھنا

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
مرزا قادیانی کا اپنی بیوی کے پاس اپنا باغ گروی رکھنا


بٹالہ کے تحصیل دار منشی تاج الدین نے گورداسپور کے ڈپٹی کمشنر کو مرزا قادیانی کی آمدنی وغیرہ کے بارے میں جو رپورٹ پیش کی اور جو مرزا قادیانی نے پوری کی ہوری اپنی کتاب میں نقل کی ہے ، اس میں یہ الفاظ بھی ملتے ہیں :۔
" مرزا صاحب کے اپنے بیان کے مطابق حال ہی میں اس نے اپنا باغ اپنی زوجہ ( یعنی دوسری بیوی مسماۃ نصرت جہاں بیگم ، ناقل ) کے پاس گروی رکھ کر اس سے چار ہزار روپیہ کا زیور اور ایک ہزار روپیہ نقد وصول پایا ہے ۔ تو جس شخص کی عورت اس قدر روپیہ دے سکتی ہو اس کی نسبت گمان گذرتا ہے کہ وہ مالدار ہوگا " ( خزائن جلد 13 صٖفحہ 517 )

بظاہر یہی لگتا ہے کہ مرزا نے اپنی بیوی سے ادھار سونا اور رقم لی اور اس کے بدلے اپنا باغ گروی رکھ دیا ، لیکن آپ بھی سوچنے پر مجبور ہوں گے کہ کیا میاں بیوی کے رشتے میں بھی قرض کے بدلے زمین گروی رکھنے کی ضرورت تھی ؟ اور پھر جو زیور وغیرہ مرزا نے لیا وہ تو مرزا نے ہی اپنی بیوی کو دیا ہوگا یہ ہمارا اندازہ ہے کیونکہ مرزا کا نکاح نصرت جہاں بیگم کے ساتھ جن حالات میں بغوض 1100 روپے حق مہر ہوا کہ دونوں کے رشتےدار اس نکاح پر خوش نہ تھے اس لئے یہ اچانک کیا گیا ، وہاں ایسا کوئی زکر نہیں ملتا کہ نصرت جہاں بیگم کے والد میر ناصر نواب نے اپنی بیٹی کو کوئی زیور یا روپیہ پیسہ دیا تھا ، صرف ایک صندوق میں کچھ سامان تھا جس کی چابی مرزا قادیانی کو دی گئی تھی اس کے لئے دیکھیں ( حیات ناصر صفحہ 8 مولف شیخ یعقوب علی عرفانی قادیانی اور سیدہ نصرت جہاں بیگم صفحہ 205 مولف شیخ محمود عرفانی قادیانی ) الغرض یہ معاملہ سمجھ میں نہیں آتا ، ہم نے جہاں تک سوچا ہے اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مرزا قادیانی اپنی پہلی بیوی مسماٰۃ حرمت بی بی جیسے بقول مرزا بشیر احمد " پھجے دی ماں " کہا جاتا تھا ( سیرت المہدی جلد اول صفحہ 30 ) اور اس سے ہونے والی اولاد کو اپنی زمین کی وراثت سے محروم کرنا چاہتا تھا ، اس کے لئے اس کے دماغ نے یہ ترکیب سوچی کے سرکاری کاغذات میں اپنا باغ اپنی دوسری بیوی کے پاس گروی رکھوا دیا اور یہ تاثر دیا کہ میں نے اپنی بیوی سے قرض لیا ہے اس طرح سونا اور رقم بھی گھر میں رہی اور پہلی بیوی اور اس کی اولاد کو اپنی جائداد سے بھی محروم کردیا ۔ ظاہر ہے کہ مرزا نے اپنی موت تک نہ یہ کاغذی قرض واپس کرنا تھا اور نہ زمین اسے واپس ملنی تھی ، اور نہ قانونی طور پر اس زمین سے اس کی پہلی بیوی یا اس کی اولاد اپنا حصہ مانگ سکتے تھے اور شواہد یہ بتاتے ہیں کہ ایسا ہی ہوا ، کم از کم ہمیں کوئی دلیل ایسی نہیں ملی کہ مرزا قادیانی نے اپنی دوسری بیوی کو وہ قرض واپس کیا ہو اور اپنا باغ چھڑایا ہو ۔ کوئی اور دوست اپنی طرف سے اس پر روشنی ڈالنا چاہے تو ڈال سکتا ہے خاص کر کوئی قادیانی اس کی کوئی معقول وجہ بتائے ۔ شکریہ

اقتباس کتاب مطالعہ قادیانیت از حافظ عبیداللہ
 
Top