(مرزا قادیانی کا چیلنج پر چیلنج)
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ اور اس کے بعد اس کو کہا کہ جی ۔۔۔۔۔۔ ابھی Explanation (وضاحت) یہ کہ: ’’ابھی آپ کو ابھی ایک اور چیلنج ہے مجھ سے۔ پھر ایک سال کا ٹائم دیتا ہوں۔‘‘ اس پر بھی وہ نہ مرے، تو کہتے ہیں: ’’ایک اور چیلنج لے‘‘ یہ تو پھر بعد کی باتیں ہوجاتی ہیں۔
مرزا ناصر احمد: یہ اِشتہار ایک ایک سال کے بعد نہیں آئے۔ یہ آپ کو کسی نے غلط بتایا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، اِشتہار میں ان کو ایک سال کا اور ٹائم دیا کہ: ’’اگر ایک سال کے اندر اگر یہ قسم اُٹھائے، نہ مرے تو میں اس کو ایک ہزار روپے دُوں گا۔‘‘
مرزا ناصر احمد: انسان جو اللہ تعالیٰ کا عاجز بندہ ہے، خود قدرت اپنے ہاتھ میں لے کے اِعلان نہیں کرتا جب تک اللہ تعالیٰ نہ بتائے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، اللہ تعالیٰ نے اس کو کہا کہ پندرہ مہینوں کے اندر مرے گا اور ضرور مرے گا یہ۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: اور پھر وہ۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔۔ ذلیل وخوار ہوگا۔ پھر ہوا نہیں، وہ مرا نہیں۔
مرزا ناصرا حمد: بہرحال، ہم سمجھتے ہیں، اس سارے کو دیکھ کے ہم یہ سمجھتے ہیں کہ جو شخص ساری اس تفصیل میں سے گزرے، ہم سمجھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ غلط سمجھتے ہوں گے۔۔۔۔۔۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ جو شخص اس ساری تفصیل میں سے گزرے وہ وہی نتیجہ نکالے گا جو ہم نے نکالا۔