غلام نبی قادری نوری سنی
رکن ختم نبوت فورم
ہمارے اسلامک ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین صاحب سے ایک طالبعلم نے سوال کیا کہ جناب کسی مسلمان نے مرزا قادیانی کو قتل کیوں نہ کردیا، تو انہوں نے کہا بیٹا دیکھو کہ قران مجید کی سورہ کوثر میں ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا دشمن ہی بے نام رہے گا۔ مرزا قادیانی تو گرگٹ کی طرح رنگ بدلتا رہتا تھا، کبھی کوئی دعویٰ کرتا تو کبھی کوئی ، اب اگر کوئی مرزا قادیانی کو قتل کر دیتا تو اس کے ماننے والے اسے نبوت کے درجہ سے ہٹا کرشہید کا درجہ دے دیتے۔ جیسے لاہوریوں نے اسے مجدد مانا ہوا ہے۔لیکن اللہ نے دنیا کے سامنے اس کی حقیقت کو کھول کے رکھ دینا تھا تاکہ اہل عقل کے لیے اس میں عبرت ہو۔ چنانچہ مرزا قادیانی جس نے نبوت کا دعویٰ کیا تھا اس نے اپنی پیشگوئیوں میں محمدی بیگم سے شادی کو عظیم الشان پیش گوئی قرار دے رکھا تھا اور یہ بھی کہ میری سو میں سے ایک بھی پیشگوئی جھوٹی تو میں جھوٹا، لیکن اللہ نے اسے اس بات کی مہلت نہ دی کہ اس سے شادی کر پاتا یوں نامراد ٹھہرا۔اس کے علاوہ اس نے مولانا ثنااللہ امرتسری سے اخری فیصلہ کر رکھا تھا کہ جو ہم میں سے جھوٹا ہو وہ سچے کی زندگی میں قتل ہو جائے مگر انسانی ہاتھوں سے نہیں بلکہ طاعون یا ہیضہ یا امراض مہلکہ سے تو اللہ تعالیٰ نے اسے وہی دیا جو اس نے مانگا تھا۔اس کی موت ہیضہ سے ہوئی، بالکل ویسے ہی جیسے ابوجہل نے جنگ بدر سے پہلے جو دعا مانگی تھی اس کی دعا پوری ہوئی اور وہ نامراد ٹھہرا، اسی طرح مرزا قادیانی نے بھی جو دعا مانگی تھی وہ اس کے لیے پوری ہوئی اور دشمنان مصطفیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ناکام و نامراد ٹھہرے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیونکہ قران کے الفاظ ہیں: "ان شانئک ھو الابتر"