(مرزا پر جو وحی آتی ہے وہ قرآن کے مطابق نہیں تو اس کی کیا حاجت؟)
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ جو کہ قرآن کے مطابق ہے، وہی قرآن کی وحیاں…میں نہیں کہتا، وہ کہتے ہیں… کہ جو قرآن شریف کی آیات ہیں، وہ کہتے ہیں کہ: ’’مجھ پر بھی نازل ہوگئی ہیں۔‘‘ ساتھ ہی کچھ اور اُن پر وہ Add ہوجاتا ہے۔ وہ اور 1686بات ہے۔ جو وحی اُن پر نازل ہوتی ہے اور وہ قرآن شریف کی آیات کے مطابق ہے مگر وہ آیات نہیں، پھر اُن کی کیا حاجت ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: ضرورت کیا ہے، حاجت کیا ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، ضرورت کیا ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: گزارش یہ ہے جی کہ جس زمانے میں مرزا صاحب آئے ہیں، اُس زمانے کے فتنے اپنی مخصوص نوعیت کے ہیں۔ ہر زمانے کا ایک الگ فتنہ ہے۔ اُس زمانے کا فتنہ یہ ہے کہ وحیٔ اِلٰہی نازل ہوتی ہے کہ نہیں۔ اِلحاد اور دہریت زیادہ اِس طرف جارہی ہے کہ خداتعالیٰ کوئی کلام نہیں کرتا۔ یہ ہے اِس زمانے کا ہماری رائے میں سب سے بڑا فتنہ۔ اِس کو دُور کرنے کے لئے خداتعالیٰ نے ایک شخص کو بھیجا ہے اور اُس پر مختلف قسم کے کلام نازل کرتا ہے جس میں قرآنِ مجید کی آیات بھی ہوتی ہیں، اور دُوسری باتیں بھی ہوتی ہیں، اور اُس کی شان، اُس کا مقام، اُس کی عزت، اُس کا رُتبہ قرآن کے رُتبے کے کسی طرح برابر نہیں ہوسکتا۔
جناب یحییٰ بختیار: اگر قرآنی آیات اُن پر نازل ہوجاتیں۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: پھر بھی وہ نہیں ہوتا۔ چنانچہ دیکھئے کہ سیّدعبدالقادر جیلانی رحمۃاللہ علیہ فرماتے ہیں: (عربی)
کی آیت مجھ پہ نازل ہوئی۔‘‘ یہ قرآن مجید کی آیت ہے۔ محمد رسول اللہ کے متعلق، کے بارے میں ہے۔ تو یہ ’’فتوح الغیب‘‘ کے مقالہ اٹھائیس(۲۸) پر درج ہے۔ تو اِس قسم کی آیتیں جو ہیں، وہ نازل ہوجاتی ہیں۔
اِسی طرح دیکھئے، میں عرض کرتا ہوں کہ مجدّد الف ثانی کے ہاں صاحبزادے، اُن کے سب سے چھوٹے صاحبزادے محمدیحییٰ پیدا ہوئے تو اُس وقت اُن کی پیدائش سے قبل اُن کو اِلہام ہوا:
1687(عربی)
اب یہ قرآنِ مجید کی آیت ہے، اِس ولی اللہ پر نازل ہوئی۔ یہ نبی نہیں ہے، مجدّد ہے صرف۔ اُس مجدّد پر: (عربی)
کی قرآنی آیت نازل ہوئی۔ اِسی بنا پر اُس صاحبزادے کا نام اُنہوں نے محمد یحییٰ رکھا تھا۔
اِسی طرح خواجہ میردرد رحمت علی یوں فرماتے ہیں کہ، فرماتے ہیں: (عربی)
یہ قرآن مجید کی آیت ہے۔ حضرت میردرد دہلوی فرماتے ہیں کہ یہ مجھ پر نازل ہوئی ہے۔
(عربی)
یہ محمد رسول اللہ صلعم کے بارے میں قرآن مجید کی آیت ہے۔ یہ کہتے ہیں: ’’مجھ پر نازل ہوئی ہے۔‘‘ قرآنِ مجید کی آیت ہے: (عربی)
خواجہ میردرد فرماتے ہیں: ’’یہ مجھ پہ نازل ہوئی ہے۔‘‘
حضرت اِمام جعفر صادق کا ایک میں قول پیش کرنے کی عزت حاصل کروں گا، آپ فرماتے ہیں کہ: ’’پورا کا پورا قرآنِ مجید مجھ پر نازل ہوا۔‘‘ بہت بڑا مقام ہے، مگر دیکھئے۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں نے تو۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: میری گزارش یہ تھی کہ ضرورت کیا ہوتی ہے: (عربی)
1688جناب یحییٰ بختیار: نہیں، آپ نے جواب میرا دے دیا۔ میں نے تو یہ کہا کہ جو اُن پر وحی نازل ہوتی ہے، جو کہ قرآن سے مطابقت رکھتی ہے، آیات نہیں ہوتیں، اُن کی کیا حاجت؟ آپ نے کہا کہ چونکہ لوگ سمجھتے ہیں کہ وحی نہیں آسکتی، اِس لئے یہ اللہ تعالیٰ نے کیا۔ وہ تو جواب آچکا آپ کا۔