• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مسئلہ ختم نبوت اور شیعت

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
مسئلہ ختم نبوت اور شیعہ
حضور ﷺ کا آخری نبی ہوناقرآن اور سنت اجماع و عقل سے ثابت ہے۔ قرآن پاک میں اﷲ تبارک وتعالیٰ نے حضور ﷺ کو خاتم النّبیین یعنی آخری نبی فرمایا ہے۔ خود حضرت محمد مصطفی ﷺ نے فرمایا کہ میرے بعد تیس دجال آئیں گے۔ وہ دجال اس لئے ہوں گے کہ ان میں سے ہر ایک کہے گا کہ میں نبی ہوں، حالانکہ میں آخری نبی ہوں،میرے بعد کوئی نبی نہیں۔ (حدیث متفق علیہ)
حضور ﷺ کا انتقال ہو گیا۔ مولائے کائنات حیدر کرار علیہ السلام پرنم آنکھوں سے آپ کو غسل دے رہے ہیں اورفرماتے جاتے ہیں، یا رسول اﷲ ﷺ ! آپ ﷺ کی وفات سے کچھ ایسی چیزیں منقطع ہو گئی ہیں جو آپ ﷺ سے پہلے کسی نبی کی وفات سے منقطع نہیںہوئی تھیں۔ یعنی نبوت، احکام الٰہی اور اخبار آسمانی۔‘‘ (نہج البلاغت)
2783حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں کہ اب اﷲ تعالیٰ نے نہ قرآن پاک کے بعد کوئی کتاب بھیجی کیونکہ اس نے قرآن پاک کو آخری کتاب قرار دیا اورنہ ہی کوئی نبی۔ کیونکہ رسول اﷲ ﷺ کو آخری نبی فرمایا۔ (اصول کافی)
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے اپنے ایک شاگرد کو شیعی عقائد تعلیم فرمائے۔ نبوت کی وضاحت کرتے ہوئے کہ نبی کریم ﷺ آخری نبی ہیں۔ (صفات الشیعہ صدوق)
ہر دور میں شیعہ علماء کا اس بات پر اجماع رہا کہ رسول اﷲ ﷺ خاتم النّبیین یعنی آخری نبی ہیں اور یہ مسئلہ ضروریات دین میں سے ہے۔ اس کا منکر مرتد ہے۔ اگر اسلامی حکومت ہو تو واجب القتل۔ چنانچہ حضرت مولانا شیخ محمدحسین نجفی مرحوم جو اس صدی کے شیعہ علماء میں ایک اہم مقام رکھتے ہیں۔ اپنی کتاب اصل و اصول شیعہ جس کا ترجمہ علامہ ابن حسن صاحب نجفی نے کیا ہے۔ رضا کار بکڈپو لاہور سے شائع کیا ہے۔ صفحہ ۷۲ پر نبوت کے بیان میں فرماتے ہیں: ’’شیعہ امامیہ کا یہ عقیدہ راسخہ ہے کہ حضرت محمد مصطفی ﷺ کے بعد جو شخص بھی نبوت یا نزول وحی کا دعویٰ کرے وہ کافر ہے اور واجب القتل۔‘‘
ادارہ تبلیغ شیعہ راولپنڈی اور اسلام آباد نے ۱۹۷۰ء کے انتخابات کے فوراً بعد مختلف شیعہ علماء سے ان لوگوں کے بارے میں جو رسول اﷲ ﷺ کے بعد کسی کو نبی مانیں کے بارے استفسار کیا۔ ان میں سے بعض کے بیانات درج ذیل ہیں:
حضرت مولانا سید نجم الحسن کراروی (پشاور) جو اسلامی مشاورتی کونسل کے ممبر ہیں اور اس کونسل میں شیعوں کے نمائندے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اپنے مکتوب میں فرماتے ہیں: 2784’’نبوت اصول دین کا جز ہے۔ ختم نبوت ضروریات دین میں داخل ہے۔ ضروریات دین کا منکر مرتد یا کافر ہے۔ جو شخص ختم نبوت کا منکر ہو وہ کافر ہے اور کافر کی نجاست مسلم ہے۔ اسی طرح جو لوگ کسی شخص کو نبی مانتے ہیں حضرت نبی کریم ﷺ کے بعد وہ ہمارے نزدیک کافر ہیں۔ اس زمرہ میں مدعی نبوت بھی ہے۔‘‘
نوٹ از ادارہ… سابق مجتہد اعظم حضرت آقائے محسن الحکیم توضیح المسائل مفید صفحہ ۴۳ میں تحریر فرماتے ہیں:’’وہ مسلمان جو اﷲ یا پیغمبر خاتم النّبیین کا انکار کر دے یا ایسے حکم کا جس کو تمام مسلمان دین کا جز سمجھتے ہوں۔ یہ سمجھتے ہوئے کہ یہ حکم ضروری نہیں ہے، انکار کر دے تو وہ مرتد ہو جائے گا۔‘‘
حضرت مولانا شیخ محمد حسین صاحب فاضل عراق( سرگودھا) جواب میں تحریر فرماتے ہیں:’’جو شخص ضروریات دین میں سے کسی امر کا انکار کرے وہ بالاتفاق دائرہ دین سے خارج متصور ہوتا ہے۔ ضروریات دین سے مراد وہ امور ہیں جن پر اس دین کے پیروؤں کا باوجود اپنے کئی ایک داخلی اختلافات کے اتفاق و اجماع ہو اور منجملہ ان ضروریات کے ایک یہ بھی ہے کہ آنحضرت ﷺ پر ہر قسم کی نبوت کا دروازہ بند ہو چکا ہے۔ لہٰذا جو شخص ان کے بعد نبوت کا دعویٰ کرے یا جو شخص ایسے مدعی کی تصدیق کرے اس کے لئے دین اسلام کے دائرہ میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔‘‘
حضرت مولاناحسین بخش صاحب قبلہ فاضل عراق پرنسپل دارالعلوم محمدیہ سرگودھا تحریر فرماتے ہیں: ’’حضور نبی کریم ﷺ کے بعد نبو ت کا دعویٰ کرنے والا کافر ہے اور کاذب نبی کو نبی ماننا بھی کفر ہے۔‘‘
2785حضرت مولانا ملک اعجاز حسین صاحب قبلہ فاضل عراق پرنسپل دارالعلوم جعفریہ خوشاب تحریر فرماتے ہیں:’’بالاتفاق مسلمین کاذب دعویٰ نبوت کرنے والا اور اس کو برحق نبی ماننے والا کافر ہے۔ کیونکہ معیار کفر فقط اﷲ اوراس کے رسول کا انکار ہی نہیں بلکہ ضروریات دین کا انکار بھی کفر ہے۔ اسی طرح چونکہ ختم نبوت ضروریات دین میں سے ہے۔ یعنی اس پر تمام مسلمانوں کا اتفاق ہے۔ لہٰذا اس کا منکر اور حضور ختمی مرتبت ﷺ کے بعد کسی کو نبی ماننے والا کافر ہے۔ مذکورہ حکم پر تمام مسلمانوں کا اتفاق ہے۔‘‘
حضرت مولانا محمد جعفر صاحب خطیب مسجد شیعہ اور مولانا سید مرتضیٰ حسین صاحب صدر الافاضل لاہور تحریر فرماتے ہیں: ’’چونکہ حضرت محمد مصطفی ﷺ کی ختم نبوت کا اقرار از روئے قرآن و حدیث ضروریات دین اور ارکان اسلام میں سے ہے۔ لہٰذا آنحضور ﷺ کی ختم نبوت کا منکر اپنی نبوت کا مدعی نہ بھی ہو، کافر و نجس العین ہے۔ چہ جائیکہ آنحضرت ﷺ کی ختم نبوت کے انکار کے ساتھ کوئی اپنی نبوت کا مدعی ہو۔ شیطان نے محض انکار نبوت کیا تھا۔ قدرت نے اس کو ملعون و کافر قرار دیا۔ حالانکہ اس نے انکار نبوت کے ساتھ اپنے نبی ہونے کا دعویٰ نہ کیاتھا۔ یہ ظاہر بلکہ اظہر ہے کہ اﷲ اور اﷲ کے رسول ﷺ نے جب آنحضور ﷺ پرختم نبوت کا صریحی اعلان کر دیا تو ختم نبوت کا انکار حقیقتاً آنحضور ﷺ کی نبوت اور صداقت کا انکار ہے۔‘‘
حضرت مولانا مرزا یوسف حسین صاحب(میانوالی) تحریر فرماتے ہیں: ’’جمہور مسلمین کا یہ متفقہ فیصلہ ہے کہ جو شخص اصول دین یا ضروریات دین میں سے کسی جز کا منکر ہو وہ اسلام سے خارج ہے۔ آنحضرت ﷺ کا خاتم النّبیین ہونا اور آخری پیغمبر ہونا متفق علیہ ہے اورضروریات دین سے ہے۔ اس لئے 2786جو شخص آنحضرت ﷺ کے بعد دعویٰ نبوت کرے کسی کاذب مدعی نبوت کو مدعی تسلیم کرے وہ اسلام سے خارج ہے۔‘‘
حضرت مولانا سید گلاب حسین شاہ صاحب نقوی، پرنسپل مدرسہ مخزن العلوم الجعفریہ ملتان تحریر فرماتے ہیں: ’’نزد علمائے شیعہ امامیہ جھوٹا نبی کافر ہے اور اس کی نبوت پر ایمان رکھنے والا بھی یہی حکم رکھتا ہے۔ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں ہو سکتا۔‘‘
مولانا محمد بشیر صاحب انصاری فرماتے ہیں: ’’بعد حضرت ختمی مرتبت کوئی نبی نہیں ہو سکتا۔ جو دعویٰ کرے وہ کافر ہے اور اس کے ماننے والے بھی کافر ہیں۔‘‘
جناب چیئرمین: مولانا ظفر احمد انصاری صاحب کل صبح۔ عبدالعزیز بھٹی۔
 
Top