(مسلمانوں کا چھوٹا بچہ مر جائے تو قادیانی اس کا جنازہ نہیں پڑھتے)
جناب یحییٰ بختیار: اس Reference (حوالہ) میں جو میں آپ سے سوال پوچھ رہا ہوں اس میں آپ نے فرمایا کہ کیونکہ سب فرقوں نے آپ کے خلاف تقریباً سب… میں نے کہا سب تو نہیں ہوسکتا۔ آپ کہتے ہیں سب نے آپ کے خلاف فتوے دئیے اور اگر چھوٹا بچہ بھی مر جاتا ہے تو ہم جنازہ نہیں پڑھتے کیونکہ باپ کا مذہب سمجھا جاتا ہے آپ نے کہا اس وجہ سے ان فتوؤں کی وجہ سے کیونکہ انہوں نے ہمیں کافر قرار دیا ہم مجبوراً ان کے پیچھے نماز نہیںپڑھتے یہ وجہ دی آپ نے محضرنامے میں یہی ہے تو میں نے آپ سے عرض کیا تھا کوئی اور وجہ بھی ہے عقیدے کی؟ کہ محض یہی وجہ ہے کہ انہوں نے آپ کے خلاف فتوے دئیے؟
مرزاناصر احمد: یہ آپ نے اس وقت پوچھا تھا۔
847جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، تو میں اس Reference (حوالہ) میں کیونکہ آپ اپنے آپ کو Separate (علیحدہ) سمجھتے ہیں ان کے ساتھ نہیں سمجھتے کہ وہ ایک نہیں، اس لئے نماز علیحدہ پڑھتے ہیں تاکہ میں پوزیشن بالکل Clear (واضح) کروں یہ نہ ہو کہ Mis-understanding (غلط فہمی) رہ جائے۔ آپ سے کوئی سوال پوچھا۔
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں، نہیں۔ میں تو Separate (علیحدہ) سمجھنے کے Idea کے ہی خلاف ہوں ناں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں مرزاصاحب! میری ڈیوٹی ہے کہ…
مرزاناصر احمد: نہیں وہ ٹھیک ہے میرا مطلب ہے کہ میں اکٹھا جواب دے دوں گا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں نہیں تاکہ میں پوزیشن Clear (واضح) کر دوں کہ Impression (تأثر) یہ ہے جومجھ سے سوال پوچھنے والے کا کہ میں آپ کے سامنے یہ سوال پیش کروں کہ آپ اپنے آپ کو بالکل علیحدہ سمجھتے ہیں آپ کا عقیدہ یہ ہے کہ بالکل مسلمان نہیں ہیں۔ ان کے پیچھے نماز نہیں پڑھنی، ان کے ساتھ نماز نہیں پڑھنی، ان کا جنازہ نہیں پڑھنا، چھوٹا بچہ ہوجو بھی ہو، یہ کافر ہیں اور سو فیصدی یہ Impression (تأثر) دے کر میں یہ کہہ رہا ہوں… میں نے کوئی فتویٰ نہیں دینا اور نہ ہی میں فیصلہ کرنے کا حق رکھتا ہوں… تاکہ آپ پوری اس کی وضاحت کر سکیں۔
مرزاناصر احمد: نہیں یہ تو بڑی وضاحت ہوگئی تھی ناں، جس وقت آپ نے فرمایا کہ یہ چار Categories (قسمیں) بنتی ہیں اس میں آگیا تھا کہ سو فیصدی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ سب آپ نے بڑی تفصیل سے فرمایا جو Explain (واضح) کیا… مگر میں نے کہا محضر نامے سے جو آپ نے دیکھا ہے۔
مرزاناصر احمد: محضر نامے کو میں نے Explain (واضح) کر دیا۔
جناب یحییٰ بختیار: محضر نامے میں سوائے اس کے اور کوئی وجہ نہیں کہ انہوں نے فتوے دئیے۔ آپ کے خلاف اس واسطے ہم نماز نہیں پڑھتے۔ یہ درست ہے یا نہیں؟
مرزاناصر احمد: یہ محضر نامہ دیکھ کے… مجھے تو اپنا محضرنامہ بھی نہیں یاد۔ کہاں ہے؟ اس وقت نہیں مجھے… کس صفحہ پہ میں نے کہا؟۱؎
848جناب یحییٰ بختیار: مجھے بھی یاد نہیں، مگر اس میں آپ نے بڑی تفصیل سے…
مرزاناصر احمد: پھر تو مشکل پڑ گئی۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ پھر دیکھ لیجئے۔
مرزاناصر احمد: نہ آپ کو یاد نہ مجھے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، جواب تو موجود ہے اس کا ریکارڈ کہاں ہے؟
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں، ریکارڈ میں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ ریکارڈ جب بنے گا۔
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں وہ بڑا مشکل ہے، وہ میں سمجھتا ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: تو یہ جو ہے یہ تو ابھی آپ کا محضر نامہ موجود ہے۔ ممکن ہے میں غلط سمجھا ہوں اور مجھے جو Impression (تأثر) ہے۔ ویسے میں نے پڑھا بھی ایک مرتبہ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ ہائے یہ درماندگی اپنا لکھا بھی یاد نہیں۔ پہلے باپ، دادا کے حوالوں سے لاعلمی کا اظہار کرتے رہے۔ اب اپنے حوالہ پر بدحواس ہوگئے۔ پتہ تھا کہ اس پر کتنا بھاری سوال وارد ہوگا؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
تین چار دن ہوئے، تو اس میں یہ لکھا ہے کہ کیونکہ انہوں نے فتوے دئیے، پھر میںنے آپ سے پوچھا بچہ اگرہو دو مہینے کا ہو، چھ مہینے کا ہو، آپ یہ کہتے ہیں اس کا باپ کسی نہ کسی فرقے کا تھا اس فرقے نے فتویٰ دیا ہے۔ اس لئے اس میں آجاتا ہے۔ Emphasis (زور) ہی چلتا رہا۔ میں نے کہا اگر فتویٰ نہ ہو جو آپ نے کہا Hypothetical discussing does not arise یہ معاملہ ہے۔ اس میں میں نہیں جاتا۔
مرزاناصر احمد: جنازے کے متعلق آپ کو یاد ہوگا کہ میں نے ایک اپنا فتویٰ یہاں آپ کودیا یعنی بتایا…
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو ڈنمارک کا آپ نے کہا…
مرزاناصر احمد: ہاں ڈنمارک کا۔
جناب یحییٰ بختیار: … کہ کوئی لاوارث مر جائے…
مرزاناصر احمد: کوئی شخص نہیں میں نے یہ فتویٰ دیا کہ کوئی شخص جو خود کو نبی اکرمa کی طرف منسوب کرتا ہے۔ وہ دنیا کی نگاہ میں لاوارث نہیں چھوڑا جائے گا۔ ہمارے مخالف ہیں عیسائی وغیرہ اسلام کے۔
849جناب یحییٰ بختیار: آپ نے تو اتنی مہربانی کی اتنا Concession (رعایت) دیا کہ ایک مسلمان مر گیا اور کوئی وارث نہیں ہے تو اس کا جنازہ پڑھ لو۔ اگر کوئی اس کا وارث ہو تو پھر مت پڑھو۔
مرزاناصر احمد: اور میں نے یہ کہاکہ جب کچھ آدمی نماز پڑھ لیں تو فقہائے امت کا متفقہ فیصلہ ہے کہ یہ فرض کفایہ ہے اور نماز نہ پڑھنے والے گنہگار نہیں ہوتے۔ آخر میں اعتراض یہ بنتا ہے کہ آپ گنہگار کیوں نہیں ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں میرے سوال کا مطلب یہ تھا کہ وہ گنہگار ہیں یا نہیں ہیں، میں تو یہ سمجھتا ہوں کہ انسان فوت ہو جاتا ہے، مر جاتا ہے، انتقال کر جاتا ہے تو اس کے لئے ہم دعا کرتے ہیں کہ اﷲتعالیٰ اس کی مغفرت کرے، اس کی عزت کرتے ہیں۔ اس لئے پڑھتے ہیں۔ اپنے لئے تو علیحدہ بات ہے کہ ہمارا فرض ہے یا نہیں ہے۔ تو اس کو کوئی Respect pay (بطور احترام) کرنے کے لئے… یہ بھی میں کہتا ہوں، آپ نے کہا کہ بچے کا بھی ہم نہیں کریں گے،تو آپ نے کہا کہ نہیں مطلب یہ ہوتا ہے کہ انہوں نے ہمارے خلاف فتوے دئیے ہیں۔ اس لئے… تو اگر اس کی مزید کوئی وجہ ہے فتوؤں کی وہ میں پھر… تاکہ بالکل پوزیشن Clear (واضح) ہوجائے، کہ اگر فتوے نہ بھی ناں ہوتے…
مرزاناصر احمد: میں سمجھتا ہوں جو میں کہہ چکا ہوں۔ وہ کافی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی جو محضر نامے میں ہے؟
مرزاناصر احمد: جو محضر نامے میں، اور اس سلسلے میں سوال وجواب میں جو کچھ میں اس وقت تک کہہ چکاہوں وہ کافی ہے۔